• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm

اپوزیشن کے اندرونی اختلافات کھل کر سامنے آگئے، پی ڈی ایم تباہ ہوگئی، اسد عمر

شائع March 16, 2021
اسد عمر نے کہا کہ یہ صرف ذاتی مفادات کے دفاع کی جستجو ہے — فائل فوٹو / اے ایف پی
اسد عمر نے کہا کہ یہ صرف ذاتی مفادات کے دفاع کی جستجو ہے — فائل فوٹو / اے ایف پی

وفاقی وزیر منصوبہ بندی و پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اسد عمر کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کے اندرونی اختلافات کھل کر سامنے آگئے ہیں اور پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) تباہ ہوگئی۔

پی ڈی ایم کی جانب سے لانگ مارچ ملتوی کرنے کے اعلان کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ میں ردعمل دیتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ 'پیپلز پارٹی استعفے دینے سے انکاری، مولانا فضل الرحمٰن استعفوں کے بغیر لانگ مارچ سے انکاری اور میاں صاحب واپس آنے سے انکاری، پی ڈی ایم تباہ ہوگئی'۔

انہوں نے کہا کہ 'اپوزیشن کے اندرونی اختلافات کھل کر سامنے آگئے ہیں جن کا نہ کوئی نظریہ ہے نہ کوئی قومی سوچ، یہ صرف ذاتی مفادات کے دفاع کی جستجو ہے جبکہ انہوں نے ناکامی در ناکامی کے سوا کچھ حاصل نہیں کیا'۔

یہ بھی پڑھیں: مولانا فضل الرحمٰن نے لانگ مارچ ملتوی کرنے کا اعلان کردیا

دوسری جانب وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے ٹوئٹ میں مریم نواز کا مختصر ویڈیو کلپ شیئر کرتے ہوئے طنز کیا کہ 'پاکستان کی سیاست کا بہترین تجزیہ'۔

واضح رہے کہ پی ڈی ایم کے طویل سربراہی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں اتحاد کے صدر مولانا فضل الرحمٰن نے مولانا فضل الرحمٰن نے پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کی جانب سے اسمبلیوں سے استعفے دینے کے حوالے سے حتمی فیصلے تک 26 مارچ کو شیڈول لانگ مارچ ملتوی کرنے کا اعلان کردیا۔

انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ کسے ساتھ استعفوں کو وابستہ کرنے کے حوالے سے 9 جماعتیں اس کے حق میں جبکہ پی پی پی کو اس سوچ پر تحفظات تھے اور وقت مانگا ہے کہ ہم اپنی پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کی طرف رجوع کرکے پی ڈی ایم کو آگاہ کریں گے۔

مزید پڑھیں: میاں صاحب، پاکستان تشریف لائیں، لڑنا ہے تو ہم سب کو جیل جانا پڑے گا، آصف زرداری

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ہم نے ان کو موقع دیا ہے اور ہمیں ان کے فیصلے کا انتظار ہوگا، جب تک 26 مارچ کا لانگ مارچ ملتوی تصور کیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024