اسمبلیوں سے استعفے کا آپشن ایٹم بم کی طرح استعمال کیا جانا چاہیے، بلاول بھٹو زرداری
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اسمبلیوں سے استعفے دینے کا آپشن ایٹم بم کی طرح استعمال کیا جانا چاہیے تاہم جو بھی فیصلے کیے جائیں گے اتفاق رائے سے کیے جائیں گے۔
حیدر آباد میں محکمہ فشریز اینڈ لائیو اسٹاک کی جانب سے منعقدہ لائیو اسٹاک ایکسپو2021 کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سینیٹ چیئرمین کے انتخاب میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) امیدوار کی کامیابی سب کے سامنے ہے جس نے 49 ووٹ حاصل کیے، جبکہ حکومتی امیدوار نے 48 ووٹ لیے۔
ان کا کہنا تھا کہ جس طرح چیئرمین سینیٹ کے الیکشن میں دھاندلی کی گئی وہ بھی پورے پاکستان کے سامنے ہے، جس کے ذریعے صادق سنجرانی کو کچھ عرصے کے لیے غلط طریقے سے کرسی دی گئی ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سینیٹ چیئرمین کے انتخاب میں ووٹوں کو مسترد کیے جانے کے معاملے پر ہم ہائی کورٹ سے رجوع کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: استعفے ہمارے ایٹم بم ہیں، اس کے استعمال کی حکمت عملی مل کر اپنائیں گے، بلاول
انہوں نے نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ سال 2004 اور 2007 میں اس طرح کے مقدمات میں یہ فیصلہ سنا چکی ہے کہ ابہام کی صورت میں ووٹر کے ارادے کی بنیاد پر فیصلہ کیا جائے گا، اس لیے ہمیں سو فیصد یقین ہے کہ عدالت انصاف پر مبنی فیصلہ سنائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی، پی ڈی ایم کا حصہ ہے، اسمبلیوں سے استعفے دینے کا آپشن ایٹم بم کی طرح استعمال کیا جانا چاہیے، تاہم جو بھی فیصلے کیے جائیں گے اتفاق رائے سے کیے جائیں گے اور آئندہ کا لائحہ عمل بھی اتفاق رائے سے بنایا جائے گا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ اگر ضمنی انتخابات میں حصہ نہیں لیا جاتا تو پورے پاکستان کو یہ نہیں دکھایا جاسکتا تھا کہ عوام سلیکٹڈ کے ساتھ نہیں ہے اور سینیٹ الیکشن کے دونوں مراحل میں حصہ لینے کے نتیجے میں حکومت کی دونوں ایواںوں میں جعلی اکثریت بے نقاب ہو چکی ہے، اب پنجاب میں بھی حکومت کی اکثریت خطرے میں ہے۔
مزید پڑھیں: مسترد ووٹ: پی ڈی ایم قیادت سےمشاورت کےبعد عدالت جانے کا فیصلہ کیا ہے، بلاول بھٹو زرداری
انہوں نے کہا کہ ضمنی انتخابات اور سینیٹ الیکشن میں حصہ لینا پی ڈی ایم کے درست فیصلے تھے، پی ڈی ایم کو آج کے دن تک جتنی بھی کامیابیاں ملی ہیں وہ پرلیمان کے اندر سے ملی ہیں، اگر سینیٹ الیکشن کا بائیکاٹ کیا جاتا تو عمران خان آج ایوان بالا میں بھاری اکثریت ملنے پر خوشیاں منارہا ہوتا۔