• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

فیس بک سے اب زیادہ صارفین آمدنی حاصل کرسکیں گے

شائع March 14, 2021
— شٹر اسٹاک فوٹو
— شٹر اسٹاک فوٹو

فیس بک نے اپنے انفرادی صارفین کو اپنی آمدنی کا حصہ دار بنانے کے لیے نیا ذریعہ فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

جی ہاں فیس بک کی خواہش ہے کہ صارفین اس سوشل میڈیا نیٹ ورک سے اضافی آمدنی حاصل کرسکیں اور اس کے لیے کچھ کرنے کی بجائے صرف ٹک ٹاک جیسی مختصر ویڈیوز کو بناکر پوسٹ کرنا ہوگا۔

دنیا کی مقبول ترین سوشل میڈیا ویب سائٹ میں نئے اشتہاری پروگرام کو متعارف کرایا جارہا ہے جس سے فیس بک کریٹئیرز کے لیے آمدنی کے حصول کا ایک آسان ذریعہ ویڈیوز بن جائیں گی اور ایپ کو ٹک ٹاک کو ٹکر دینے میں مدد ملے گی۔

فیس بک کے مطابق ایک منٹ طویل ویڈیوز اور لائیو اسٹریم ایونٹس کے ساتھ ساتھ اشتہارات کے ذریعے آمدنی کا حصول ممکن ہوگا۔

فیس بک کے ایپ مونیٹائزیشن کے ڈائریکٹر یواو ارنسٹین نے بتایا کہ کمپنی کی جانب سے مختصر اور لائیو ویڈیوز سے کمانے کا ذریعہ فراہم کرنے پر کام کیا جارہا ہے۔

ٹک ٹاک میں کریٹئیرز کو ایپ کے کریٹئیرز فنڈ سے ویڈیو کے ویوز کے ذریعے کمانے کا موقع ملتا ہے۔

اس فنڈ کا حصہ بننے کے لیے اپلائی کرنے پر 30 دن کے اندر کم از کم 10 ہزار فالوورز اور 10 ہزار منٹ ویوز کی شرائط کو پورا کرنا ضروری ہوگا۔

اس پروگرام سے ہر ایک ہزار ویوز پر صارف کو 2 سے 3 سینٹ آمدنی ہوتی ہے اور فنڈ کا حصہ بننے والے اکثر صارفین 200 سے 20 ہزار ڈالرز تک کمالیتے ہیں۔

اس کے مقابلے میں ابھی فیس بک کی اشتہاری مہم میں ہر ایک ہزار ویوز پر 8.75 ڈالرز ادا کیے جاتے ہیں، مگر کچھ کریٹئیرز سائٹ سے لاکھوں ڈالرز کماتے ہیں تو کچھ ایسے بھی ہیں جن کے ویوز تو لاکھوں میں ہوتے ہیں مگر آمدنی کچھ بھی نہیں۔

اس سے قبل فیس بک کے مونیٹائزیشن پروگرام کے لیے کم از کم 3 منٹ طویل ویڈیو کی ضرورت ہوتی تھی اور انوائیٹ اونلی لائیو ان اسٹریم اشتہارات کی اجازت تھی۔

مگر نئی اپ ڈیٹ کے بعد زیادہ صارفین فیس بک پر اپنی ویڈیوز سے کماسکیں گے۔

اس پروگرام کے لیے خود کو اہل ثابت کرنے کے لیے فیس بک صارف کے یج پر کم از کم 10 ہزار فالوورز اور مجموعی طور پر 6 لاکھ منٹ ویڈیو ویوز گزشتہ 2 ماہ میں درکار ہوں گے، جبکہ کم از کم 5 لائیو ویڈیو یا اپ لوڈ کی جانے والی اسٹریمز بھی شرائط کا حصہ ہیں۔

صارفین اپنی اہلیت کو جاننے کے لیے اس لنک پر جاکر دیکھ سکتے ہیں۔

فیس بک نے یہ بھی بتایا کہ اس کی جانب سے اسٹوریز فیچر میں اسٹیکرز اشتہارات کی آزمائش بھی کی جارہی ہے جس سے کریٹئیرز کو مزید آمدنی کے حصول کا موقع ملے گا۔

تبصرے (1) بند ہیں

Martin Masih Mar 15, 2021 12:06am
اس طرح تو فیسبک پر بھی پابندی لگ جائے گی کیونکہ ٹک ٹاک پر تو پابندی لگ چکی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024