رواں مالی سال کے ابتدائی 8 ماہ میں کاروں کی فروخت 20 فیصد تک بڑھ گئی
کراچی: مالی سال 2021 کے ابتدائی آٹھ ماہ (جولائی تا فروری) میں گاڑیوں کی فروخت نے مجموعی طور پر زبردست کارکردگی کا مظاہرہ کیا جہاں گزشتہ سال کے مقابلے میں 19.6 فیصد، جیپوں میں 143 فیصد، پِک اپس میں 32 فیصد، ٹریکٹروں میں 50 فیصد اور دو اور تین پہیوں والی سواری میں 17 فیصد اضافہ ہوا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق بار بار قیمتوں میں اضافے کے باوجود نئی گاڑیوں کی جانب خریداروں کی توجہ حاصل کرنے میں کم شرح سود نے اہم کردار ادا کیا ہے۔
مالی سال 2021 کے 8 ماہ میں کار کی کل فروخت 95 ہزار 139 یونٹ ہوگئی جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں 79 ہزار 534 یونٹس تھی۔
مزید پڑھیں: گاڑیوں کی پیداوار میں کمی، فروخت میں اضافہ
ہونڈا سوک/سٹی کی فروخت میں 52 فیصد کا سب سے زیادہ اضافہ دیکھا گیا جو گزشتہ سال کے 10 ہزار 662 یونٹس کے مقابلے میں 16 ہزار 213 یونٹ فروخت ہوئیں۔
دہائیوں پرانی سوزوکی بولان سب سے زیادہ فروخت ہونے والی گاڑیوں میں دوسرے نمبر پر رہی جس کی فروخت میں 35 فیصد کا اضافہ ہوا اور یہ گزشتہ سال کے 4 ہزار 73 یونٹس کے مقابلے میں 5 ہزار 481 یونٹس فروخت ہوئی۔
تیسرے نمبر پر سوزوکی ویگن آر رہی جس کی فروخت میں 31 فیصد کا اضافہ ہوا اور یہ گزشتہ سال کے 5 ہزار 812 یونٹس کے مقابلے میں 7 ہزار 608 یونٹس فروخت ہوئی۔
تاہم مہینوں کے حساب سے دیکھا جائے تو گاڑیوں کی فروخت میں فروری کے 14 ہزار 453 یونٹس کے مقابلے میں تھوڑی سی کمی آئی اور 13 ہزار 570 یونٹس فروخت ہوئیں۔
سوزوکی آلٹو 660 سی سی خریداروں کی توجہ حاصل کرنے میں پھر ناکام رہی اور رواں مالی سال کے 8 ماہ کے دوران 27 ہزار 72 یونٹس سے 10 فیصد کم ہوکر 24 ہزار 293 یونٹس رہ گئی۔
یہ بھی پڑھیں: اون یا پریمیم پر گاڑیوں کی فروخت: معیشت کو کتنا نقصان ہورہا ہے؟
عارف حبیب لمیٹڈ کے تجزیہ کار ارسلان حنیف نے کہا ہے کہ اقتصادی سرگرمیوں میں اضافے کے نتیجے میں آٹوموبائل کی طلب زیادہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پالیسی کی نچلی شرح سے کاروں کی فروخت میں زبردست اضافہ ہوا۔
انہوں نے کہا کہ مالی سال 2021 کے 7 ماہ کے دوران آٹو فنانسنگ میں 51 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ زرعی مصنوعات کی قیمتیں زیادہ ہونے کی وجہ سے دیہی علاقوں میں بہتر معاشی حالات سے خریداری کی قوت میں بہتری آئی ہے۔