• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

کالز کے ذریعے اراکین کو حکومتی امیدوار کو ووٹ دینے کا کہا گیا، شاہد خاقان عباسی

شائع March 11, 2021
سینیٹر حافظ عبدالکریم نے دعویٰ کیا کہ انہیں دو کالز موصول ہوئیں جن میں  حکومتی امیدوار کو ووٹ دینے کا کہا گیا — فوٹو: ڈان نیوز
سینیٹر حافظ عبدالکریم نے دعویٰ کیا کہ انہیں دو کالز موصول ہوئیں جن میں حکومتی امیدوار کو ووٹ دینے کا کہا گیا — فوٹو: ڈان نیوز

سابق وزیر اعظم و مسلم لیگ (ن) کے نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے الزام لگایا ہے کہ ریاستی اداروں کے ذریعے چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخابات میں دھاندلی کی کوشش کی جارہی ہے۔

اسلام آباد میں (ن) کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس میں شاہد خاقان عباسی نے الزام لگایا کہ ان کی جماعت کے اراکین کو کالز موصول ہوئی ہیں جن میں حکومت کے چیئرمین سینیٹ کے امیدوار صادق سنجرانی کے حق میں اور متحدہ اپوزیشن کے امیدوار یوسف رضا گیلانی کے خلاف ووٹ دینے کا کہا گیا۔

مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر حافظ عبدالکریم نے دعویٰ کیا کہ انہیں دو کالز موصول ہوئیں جن میں انہیں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے امیدوار یوسف رضا گیلانی کے بجائے حکومتی امیدوار کو ووٹ دینے کا کہا گیا۔

اگرچہ لیگی رہنماؤں نے کسی کا نام نہیں لیا لیکن شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ عبدالکریم خود چاہتے تھے کہ عوام کو بتائیں کہ ملک میں آج کیا ہورہا ہے، انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے افسران سینیٹرز کو کال کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہاں نام بھی لیے جاسکتے ہیں لیکن ہم کسی شخص کی بات نہیں کر رہے بلکہ اس سوچ کی بات کر رہے ہیں جو اس انتخاب میں دھاندلی کے لیے استعمال کی جارہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم تو ملک کو آئین کے مطابق چلانے کی بات کر رہے ہیں، وہ ادارے جن کا کام آئین کے مطابق ملک کو استحکام دینا ہے اگر وہ خود آئین شکنی شروع کردیں، خود قانون کے خلاف کام کریں تو ملک کہاں جائے گا؟ یہ وہ سوال ہے جو ہم قوم کے سامنے رکھنا چاہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ہمارے سینیٹرز کو کالز کرکے پی ڈی ایم کے امیدوار کو ووٹ نہ دینے کا کہا گیا، مریم نواز

سابق وزیر اعظم نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اگرچہ عبدالکریم کے پاس انہیں مبینہ طور پر فون کرنے والوں کے نام ہیں، لیکن ان کی پریس کانفرنس کا یہ مقصد نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اس وقت خوش ہوئے تھے جب ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا تھا کہ ہمارا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے، لیکن سینیٹ انتخابات میں دسوں بار جو حالات پیدا ہوئے ہیں اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس بات پر عمل نہیں کیا جارہا۔

ان کا کہنا تھا کہ حافظ عبدالکریم ایک شخص ہیں، ایسے کئی سینیٹرز ہیں جنہیں کالز موصول ہوئیں جن میں کئی نے تو شاید بتایا بھی نہ ہو۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ جب تک ملک میں جمہوری عمل کو قانون کے مطابق نہیں چلایا جاتا تب تک ایسا ہوتا رہے گا جیسا حافظ عبدالکریم کے ساتھ ہوا۔

انہوں نے کہا کہ اس کا نتیجہ یہی نکلے گا کہ ملک کی معیشت کو اسی طرح نقصان پہنچتا رہے گا جیسے ابھی پہنچ رہا ہے، یہ بدقسمتی ہے کہ 73 سال بعد بھی اکیسویں صدی میں ہم وہ چیزیں کر رہے ہیں جو دنیا میں کوئی ملک نہیں کرتا۔

ان کا کہنا تھا کہ ابھی بھی وقت ہے کل کا چیئرمین سینیٹ کا انتخاب آئین کے مطابق کرایا جائے۔

مزید پڑھیں: چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں کامیابی کیلئے جو کچھ کرنا پڑا کریں گے، شبلی فراز

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ موجودہ نظام میں اسی وقت ممکن ہے جب سینیٹر عبدالکریم جیسے لوگ سامنے آئیں اور ان پر ڈالے جانے والے دباؤ کے متعلق بات کریں۔

قبل ازیں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اسی طرح کے بیان میں کہا تھا کہ 'ہمارے سینیٹرز کو کالز آرہی ہیں اور پی ڈی ایم کے امیدوار کو ووٹ نہ دینے کا کہا گیا'۔

انہوں نے کہا کہ 'ان میں سے کچھ ثبوت کے لیے ریکارڈ کی گئی ہیں'۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024