• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

ہیری اور میگھن مارکل کا بیٹا ’شہزادہ‘ کیوں نہیں بن سکتا؟

شائع March 10, 2021
آرچی 2019 میں پیدا ہوئے تھے—فائل فوٹو: رائٹرز
آرچی 2019 میں پیدا ہوئے تھے—فائل فوٹو: رائٹرز

برطانوی شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن مارکل نے حال ہی میں ٹی وی میزبان اوپرا ونفرے کو طویل انٹرویو میں دعویٰ کیا تھا کہ شاہی محل نے ان کے بیٹے کو شہزادے کا لقب نہیں دیا۔

میگھن مارکل اور شہزادہ ہیری کا مذکورہ انٹرویو 7 مارچ کو امریکا اور 8 مارچ کو برطانیہ میں نشر کیا گیا جب کہ مذکورہ انٹرویو کو دنیا بھر میں متعدد ٹی وی نیٹ ورکس نے بھی چلایا۔

میگھن مارکل اور شہزادہ ہیری نے انٹرویو میں شاہی محل میں خود کو پہنچنے والی تکالیف کا ذکر کیا تھا۔

انٹرویو میں میگھن مارکل نے بتایا تھا کہ شاہی محل نے 2019 میں ان کے ہاں پیدا ہونے والے بیٹے ’آرچی‘ کو شہزادے کا لقب دینے سے انکار کیا جب کہ ان کے ہاں بچے کی پیدائش سے قبل ہی ان کی رنگت سے متعلق چہ مگوئیاں شروع کی گئی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: میگھن مارکل و شہزادہ ہیری کے انٹرویو کا ریکارڈ

انٹرویو میں میگھن مارکل نے بتایا تھا کہ شاہی محل میں نسلی امتیاز کا نشانہ بننے، بیٹے کو شہزادہ نہ بنائے جانے اور برطانوی میڈیا میں من گھڑت خبروں کی اشاعت کے بعد مدد مانگے جانے پر شاہی محل کی جانب سے اس سے انکار کے باعث وہ ذہنی مسائل کا شکار ہوئیں اور انہوں نے خودکشی کرنے کا بھی سوچا تھا۔

ان کے انٹرویو کے بعد 9 مارچ کو شاہی محل نے بیان جاری کیا تھا، جس میں ملکہ برطانیہ نے میگھن مارکل اور شہزادہ ہیری کو پہنچنے والی تکالیف پر ’تشویش‘ کا اظہار کیا تھا۔

طویل دورانیے کے انٹرویو کو 7 مارچ کو امریکا اور 8 مارچ کو برطانیہ میں نشر کیا گیا تھا —فوٹو: اے پی
طویل دورانیے کے انٹرویو کو 7 مارچ کو امریکا اور 8 مارچ کو برطانیہ میں نشر کیا گیا تھا —فوٹو: اے پی

شاہی محل کے بیان میں کہا گیا تھا کہ میگھن مارکل اور شہزادہ ہیری کی جانب سے سامنے لائے گئے مسائل پر تحقیقات کرکے انہیں اندرونی طور پر حل کیا جائے گا۔

لیکن میگھن مارکل اور شہزادہ ہیری کی جانب سے بیٹے ’آرچی‘ کو شہزادے کا لقب نہ دیے جانے کے دعوے پر شاہی محل نے کوئی وضاحت نہیں کی۔

تاہم دنیا بھر میں لوگوں نے یہ سوالات کرنا شروع کیے کہ آخر کیوں شہزادہ ہیری کے بیٹے کو شہزادے کا لقب نہیں دیا جا سکتا؟

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) نے اس سوال کا جواب برطانوی شاہی خاندان اور محل پر نظر رکھنے والے تاریخ دان و تعلیم دان سے حاصل کیا، جنہوں نے اس کی مفصل وضاحت پیش کی۔

اس سوال کے جواب کو سمجھنے سے قبل آپ جان لیں کہ شہزادہ ہیری اس وقت کی ملکہ کے چھوٹے پوتے ہیں اور ان کا بیٹا ملکہ برطانیہ کا پڑپوتا ہے۔

ملکہ برطانیہ کے دو پوتے شہزادہ ہیری اور شہزادہ ولیم ہیں اور ان میں سے ملکہ برطانیہ کو 4 پڑ پوتے ہیں جن میں سے 3 پڑ پوتے شہزادہ ولیم سے ہیں۔

انٹرویو کے بعد دنیا بھر میں تہلکہ مچ گیا تھا—فوٹو: اے پی
انٹرویو کے بعد دنیا بھر میں تہلکہ مچ گیا تھا—فوٹو: اے پی

اسی طرح ملکہ برطانیہ کو پوتیوں سے بھی پڑ پوتے ہیں اور ان کے پڑ پوتوں کی مجموعی تعداد 9 ہے مگر شہزادہ اور شہزادی کا لقب صرف تین پوتوں کو دیا گیا ہے۔

شہزادہ اور شہزادی کا لقب ملکہ برطانیہ کے بڑے پوتے شہزادہ ولیم کے تینوں بچوں کو دیا گیا ہے۔

لیکن سوال یہ ہے کہ جس طرح ولیم ان کا پوتا ہے، اسی طرح شہزادہ ہیری بھی ان کا پوتا ہے تو ان کے بیٹے کو شہزادے کا لقب کیوں نہیں دیا گیا؟

# مزید پڑھیں: برطانوی شہزادے ہیری اور میگھن مارکل کے ہاں بچے کی پیدائش

زیادہ تر لوگوں کا خیال ہے کہ شہزادہ ہیری کے بیٹے کو شہزادہ اس لیے نہیں بنایا گیا، چوں کہ اس کی ماں غیر برطانوی تھی مگر حقیقت میں ایسا نہیں۔

یونیورسٹی کالج لندن کے پروفیسر باب مورس کہتے ہیں کہ دراصل برطانیہ کے سابق بادشاہ جارج پنجم 1917 میں شاہی خاندان کی آبادی بڑھنے پر شاہی خاندان اور محل کے قوانین میں ترمیم کرکے گئے تھے۔

جوڑے کے ہاں آرچی کی پیدائش مئی 2019 میں ہوئی تھی—فائل فوٹو: اے پی
جوڑے کے ہاں آرچی کی پیدائش مئی 2019 میں ہوئی تھی—فائل فوٹو: اے پی

جارج پنجم کی جانب سے ترمیم کی گئی تھی کہ اب مستقبل میں شہزادے اور شہزادی کا لقب ولی عہد اور اس کے بڑے بیٹے اور بڑے پوتے کے بچوں تک محدود ہوگا۔

یعنی وہ یہ ترمیم کرکے گئے تھے کہ بادشاہ کے بعد دوسرے نمبر پر تخت پر بیٹھنے والے شخص کے بڑے بیٹے اور پھر اس کے بھی بڑے بیٹے کی اولاد کو شہزادی اور شہزادہ بنایا جائے گا۔

جارج پنجم کے قوانین کے مطابق شہزادہ ہیری خود تو شہزادے بن گئے مگر چوں کہ وہ بادشاہت کے تخت پر بیٹھنے میں تیسرے نمبر پر ہیں، اس لیے ان کے بیٹے کو شہزادہ نہیں بنایا جا سکتا تھا۔

مزید پڑھیں: شہزادہ ہیری اور میگھن مارکل کے ہاں دوسرے بچے کی پیدائش متوقع

لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ جارج پنجم کے قوانین میں حالیہ ملکہ برطانیہ نے 2012 میں ترمیم کی تھی اور انہوں نے قوانین میں طے کیا تھا کہ صرف شہزادہ ولیم کے تمام بچوں کو ہی شہزادہ اور شہزادی کے لقب ملیں گے۔

پروفیسر باب مورس کے مطابق ملکہ یا بادشاہ کو یہ اختیار ہوتا ہے کہ وہ خاندان اور محل کے قوانین میں تبدیلی کریں، اس لیے ملکہ برطانیہ نے 2012 میں تبدیلی کرکے صرف شہزادہ ولیم کے تمام بچوں کو ہی شہزادہ اور شہزادی بنانے کا قانون بنایا تھا۔

شاہی محل اور خاندان کے حالیہ قوانین کے مطابق شہزادہ ہیری کے بیٹے کو شہزادے کا لقب نہیں دیا جا سکتا۔

میگھن مارکل نے انٹرویو میں یہ بھی کہا تھا کہ چوں کہ ان کے بیٹے کو شہزادے کا لقب نہیں دیا گیا، اس وجہ سے وہ بیٹے کی سیکیورٹی اور پرورش کے لیے فکرمند رہنے لگی تھیں۔

تاہم شاہی محل اور شاہی خاندان کے قوانین کے مطابق یہ لازمی نہیں ہے کہ جس فرد کو شہزادے یا شہزادی کا لقب ملے، صرف انہیں ہی سیکیورٹی اور مراعات ملیں گی۔

شہزادہ ولیم کے تینوں بچے شہزادے کا درجہ رکھتے ہیں—فائل فوٹو: اے پی
شہزادہ ولیم کے تینوں بچے شہزادے کا درجہ رکھتے ہیں—فائل فوٹو: اے پی

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024