مقبول اداکارہ زیبا بیگم طبیعت بگڑنے پر ہسپتال منتقل
ماضی کی معروف پاکستانی اداکارہ زیبا بیگم کو طبیعت بگڑنے پر راولپنڈی کے ملٹری ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
گزشتہ روز طبیعت ناساز ہونے کے باعث زیبا بیگم کو تشویشناک حالت میں لاہور کے نجی ہسپتال لے جایا گیا تھا جس کے بعد انہیں راولپنڈی کے ملٹری ہسپتال منتقل کیا گیا۔
زیبا بیگم کے خاندانی ذرائع کے مطابق انہیں ہسپتال کے انتہائی نگہداشت وارڈ (آئی سی یو) میں داخل کیا گیا۔
ان کے داماد شاہد نے بتایا کہ زیبا بیگم کو ایمبولینس کے ذریعے روانہ کیا گیا اور اب ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
زیبا بیگم کے داماد نے بتایا کہ ڈاکٹر نے انہیں ہوائی جہاز کے سفر سے منع کیا ہے اس لیے انہیں بائے روڈ راولپنڈی منتقل کیا گیا۔
ان کے مطابق زیبا بیگم کو دل کا عارضہ لاحق ہے، جس کا علاج راولپنڈی یا کراچی میں ہی ممکن ہے۔
زیبا بیگم کے داماد نے درخواست کی کہ تمام پرستار ان کی صحتیبابی کے لیے دعا کریں۔
لولی وڈ کی مقبول اداکارہ زیبا بیگم کا اصل نام شاہین بانو ہے لیکن انہوں نے زیبا بیگم کے نام سے شہرت پائی۔
انہوں نے اداکار محمد علی سے شادی کی تھی اور وہ دونوں ایک ساتھ کئی ہٹ فلموں میں بھی ساتھ نظر آئے جن میں 'انسان اور آدمی'، 'انصاف اور قانون' اور 'تم ملے پیار ملے' جیسی فلمیں بھی شامل ہیں۔
زیبا بیگم نے 1962 میں فلم 'چراٖغ جلتا رہا' سے ڈیبیو کیا اور ان کا فلمی کیریئر تقریباً 3 دہائیوں پر مشتمل ہے، انہوں نے تقریباً 94 فلموں میں اداکاری کی۔
انہوں نے 3 مرتبہ نگار ایوارڈ حاصل کیا اور 1999 میں ملینیئم ایوارڈ بھی حاصل کیا۔
زیبا بیگم کی آخری فلم 'محبت ہو تو ایسی' 1989 میں ریلیز ہوئی تھی اور اس میں بھی انہوں نے اداکار محمد علی کے ساتھ اداکاری کی تھی۔
حکومت پاکستان کی جانب سے 2016 میں اداکارہ زیبا بیگم کو ہلالِ امتیاز سے بھی نوازا گیا تھا۔
تبصرے (1) بند ہیں