• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

دوہری شہریت کا معاملہ: فیصل واڈا کی الیکشن کمیشن کو نااہلی سے روکنے کی درخواست مسترد

شائع March 9, 2021 اپ ڈیٹ March 10, 2021
عدالت نے فریقین سے 16 مارچ کو تفصیلی جواب طلب کرلیا---فائل فوٹو: ڈان نیوز
عدالت نے فریقین سے 16 مارچ کو تفصیلی جواب طلب کرلیا---فائل فوٹو: ڈان نیوز

سندھ ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور وفاقی وزیر آبی امور فیصل واڈا کی جانب سے دوہری شہریت کے معاملے میں الیکشن کمیشن کو کارروائی سے روکنے سے متعلق فوری حکم امتناع کی استدعا مسترد کردی۔

وفاقی وزیر آبی امور فیصل واڈا نے دوہری شہریت کے معاملے میں الیکشن کمیشن کی جانب سے ممکنہ نااہلی کے پیش نظر سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔

مزید پڑھیں: دوہری شہریت کا معاملہ: فیصل واڈا کو الیکشن کمیشن میں جواب جمع کرانے کیلئے آخری مہلت

تاہم وفاقی وزیر کی درخواست پر عدالت نے الیکشن کمیشن، وفاقی حکومت اور دیگر کو نوٹس جاری کردیے۔

علاوہ ازیں عدالت نے فریقین سے 16 مارچ کو تفصیلی جواب طلب کرلیا۔

سندھ ہائیکورٹ نے فیصل واڈا نااہلی کیس سے متعلق اسلام آباد ہائی کورٹ کا حکم نامہ بھی طلب کرلیا۔

جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ الیکشن کمیشن کو فی الوقت نہیں روک سکتے۔

انہوں نے فیصل واڈا کے وکیل کو ہدایت کی کہ الیکشن کمیشن میں بتا دیجئے کہ سندھ ہائیکورٹ نے فریقین کو نوٹس جاری کیے ہیں۔

مزید پڑھیں: دوہری شہریت کا معاملہ: فیصل واڈا کی نااہلی کیلئے دائر درخواست سماعت کے لیے مقرر

عدالت نے استفسار کیا کہ وفاقی وزیر کے خلاف کس نے شکایت جمع کی ہیں؟

فیصل واڈا کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ پیپلزپارٹی کے رہنما قادر مندوخیل اور دیگر نے الیکشن کمیشن میں براہ راست شکایت درج کرائی تھیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ الیکشن کمیشن کو براہ راست شکایات سننے کا اختیار نہیں ہے۔

دوران سماعت جسٹس امجد ستہو نے ریمارکس دیے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے بھی فیصل واڈا کیس میں حکم نامہ جاری کیا ہے۔

جس پر فیصل واڈا کے وکیل نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم کے مطابق نیا ٹریبونل بن سکتا ہے۔

جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ سندھ ہائیکورٹ الیکشن کمیشن کے خلاف کیس کیسے سن سکتا ہے، اگر کراچی میں کیسز چل رہے ہوتے تو الگ بات تھی۔

مزید پڑھیں: نااہلی کیس میں فیصل واڈا سے 17 ستمبر تک جواب طلب

وکیل نے جواب دیا کہ مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے بھی سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔

انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ الیکشن کمیشن کو فیصل واڈا کے خلاف نااہلی کیس کی سماعت سے روکا جائے کیونکہ کمیشن نے حقائق کے خلاف فیصل واڈا کی درخواست مسترد کی تھی۔

فیصل واڈا کے وکیل نے اپنے دلائل میں زور دیا کہ الیکشن کمیشن کو فیصل واڈا کے خلاف شکایات سننے کا اختیار نہیں ہے۔

بعدازاں عدالت نے الیکشن کمیشن کو فیصل واڈا کے خلاف کارروائی سے روکنے سے متعلق فوری حکم امتناع کی استدعا مسترد کردی اور الیکشن کمیشن، وفاقی حکومت اور دیگر کو نوٹس جاری کردیے۔

سندھ ہائیکورٹ نے فریقین سے 16 مارچ کو تفصیلی جواب طلب کیا ہے۔

خیال رہے کہ 3 مارچ کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے فیصل واڈا نااہلی کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ فیصل واڈا کو مستعفی ہونے کے باعث نااہل قرار نہیں دیا جاسکتا۔

ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے 13 صفحات پر مشتمل کیس کا تحریری فیصلہ جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ فیصل واڈا کے مستعفی ہونے کے باعث انہیں نااہل قرار نہیں دیا جا سکتا۔

قانون کے مطابق دوہری شہریت کے حامل فرد کو اس وقت تک الیکشن لڑنے کی اجازت نہیں جب تک وہ دوسری شہریت ترک نہیں کردیتے۔

اسی معاملے میں سپریم کورٹ آف پاکستان نے 2018 میں 2 قانون سازوں ہارون اختر اور سعدیہ عباسی کو الیکشن کمیشن میں کاغذات نامزدگی جمع کروانے کے وقت دوہری شہریت پر نااہل کردیا تھا۔

دوہری شہریت کا معاملہ

خیال رہے کہ رواں برس کے اوائل میں ایک انگریزی اخبار 'دی نیوز' نے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ عام انتخابات 2018 میں حصہ لینے کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) میں جمع کروائے گئے کاغذات نامزدگی کے وقت وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واڈا دوہری شہریت کے حامل تھے۔

وفاقی وزیر فیصل واڈا کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ انہوں نے اپنے کاغذات نامزدگی 11 جون 2018 کو جمع کروائے، جو الیکشن کمیشن کی جانب سے ایک ہفتے بعد 18 جون کو منظور ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں:انتخابات کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت فیصل واڈا امریکی شہری تھے، رپورٹ

تاہم اس معاملے کے 4 روز بعد پی ٹی آئی، ایم این اے نے کراچی میں امریکی قونصلیٹ میں اپنی شہریت کی تنسیخ کے لیے درخواست دی تھی۔

واضح رہے کہ قانون کے مطابق دوہری شہریت کے حامل فرد کو اس وقت تک الیکشن لڑنے کی اجازت نہیں جب تک وہ دوسری شہریت ترک نہیں کر دیتے۔

اسی معاملے میں سپریم کورٹ آف پاکستان نے 2018 میں 2 قانون سازوں ہارون اختر اور سعدیہ عباسی کو الیکشن کمیشن میں کاغذات نامزدگی جمع کروانے کے وقت دوہری شہریت پر نااہل کردیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024