• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

پاکستان میں مزید ایک ہزار 780 افراد میں کورونا وائرس کی تشخیص

شائع March 7, 2021
پاکستان میں وائرس کے کیسز ایک مرتبہ پھر بڑھ رہے ہیں—فائل فوٹو: اے ایف پی
پاکستان میں وائرس کے کیسز ایک مرتبہ پھر بڑھ رہے ہیں—فائل فوٹو: اے ایف پی

پاکستان میں اگرچہ کورونا وائرس کی صورتحال بہتر تھی اور اسی کو دیکھتے ہوئے عائد پابندیاں بھی نرم کردیے گئی تھی تاہم گزشتہ کچھ روز سے ایک مرتبہ پھر کیسز میں اضافہ دیکھا جارہا ہے۔

اس عالمی وبا کو ملک میں ایک برس سے زائد ہو چکا ہے اور اس دوران وائرس کی 2 لہریں دیکھی جاچکی ہیں اور ماہرین نے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیشِ نظر خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر پابندیاں نہیں لگائی گئیں تو ملک میں وائرس کی تیسری لہر آسکتی ہے۔

پاکستان میں کورونا وائرس کے سلسلے میں اٹھائے گئے اقدامات اور صورتحال کی نگرانی کے لیے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) قائم کیا گیا تھا جو نہ صرف پابندیوں کے نفاذ یا ہٹانے کا اعلان کرتا ہے بلکہ وبائی صورتحال میں وسائل کی تقسیم بھی اسی کی ذمہ داری تھی۔

یہی سینٹر ملک میں کورونا کے یومیہ کیسز اور اموات سے متعلق بھی آگاہ کرتا ہے اور اس کے فراہم کردہ حالیہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں ملک میں کورونا وائرس سے مزید ایک ہزار 780 افراد متاثر ہوئے جس کے بعد کیسز کی مجموعی تعداد 5 لاکھ 90 ہزار 508 ہوگئی۔

اسی طرح ملک میں مزید 39 افراد اس وائرس کے باعث زندگی کی بازی ہار گئے اور ان کے انتقال کے بعد ملک میں اموات کی مجموعی تعداد 13 ہزار 205 تک پہنچ گئی۔

تاہم ملک میں حالات معمول پر آنے کی ایک بڑی وجہ لوگوں کا تیزی سے صحتیاب ہونا بھی ہے اور اس وائرس سے اب تک 94.7 فیصد مریض صحتیاب بھی ہوچکے ہیں اور فعال کیسز کی تعداد 18 ہزار 55 ہے۔

گزشتہ 24 گھنٹوں میں ان صحتیاب افراد کی تعداد میں ایک ہزار 38 کا اضافہ ہوا، جس کے بعد شفایاب ہونے والوں کی مجموعی تعداد 5 لاکھ 59 ہزار 248 ہوگئی۔

واضح رہے کہ ملک میں کورونا وائرس کا پہلا کیس 26 فروری 2020 کو رپورٹ ہوا تھا، جس کے بعد ملک میں تعلیمی اداروں کی بندش کے ساتھ ساتھ مختلف پابندیوں اور لاک ڈاؤن کے نفاذ جیسی صورتحال پیش آئی تھی۔

تاہم وقت کے ساتھ ساتھ صورتحال بہتر ہونے پر پابندیاں نرم کی جاتی رہیں اور تعلیمی اداروں کو بھی مجموعی صورتحال کے جائزے کے بعد مرحلہ وار کھولا گیا۔

اگر پاکستان کے چاروں صوبوں اور وفاقی اکائیوں میں وائرس کی صورتحال پر نظر ڈالی جائے تو صورتحال کچھ یوں ہے:

سندھ

سندھ جو اس وبا سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا صوبہ ہے وہاں وائرس نے مزید 274 افراد کو متاثر کیا جبکہ 13 مریض انتقال کر گئے۔

اس طرح سندھ میں وائرس کے اب تک رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد 2 لاکھ 59 ہزار 666 ہوگئی اور اموات 4 ہزار 424 تک پہنچ گئی۔

پنجاب

ملک میں کیسز کے حساب سے دوسرے نمبر پر سب سے زیادہ متاثرہ صوبے پنجاب میں یہ وائرس مزید 412 افراد کو متاثر کرنے اور 19 کی جان لینے کا سبب بنا۔

یوں پنجاب میں مجموعی کیسز کی تعداد ایک لاکھ 77 ہزار 8 اور اموات 5 ہزار 552 ہوگئیں۔

خیبرپختونخوا

ادھر خیبرپختونخوا میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران عالمی وبا کے 193 نئے کیسز اور 5 اموات رپورٹ ہوئیں۔

اس طرح سامنے آنے والے ان اعداد و شمار کے بعد وہاں کیسز کی مجموعی تعداد 73 ہزار 708 اور اموات 2 ہزار 109 تک پہنچ گئیں۔

بلوچستان

رقبے کے لحاظ سے ملک کے سب سے بڑے صوبے بلوچستان میں کورونا کی صورتحال قدر بہتر رہی اور وہاں 24 گھنٹوں میں 8 نئے کیسز سامنے آئے جبکہ ایک فرد کا انتقال ہوا۔

اس طرح وہاں مجموعی کیسز کی تعداد 19 ہزار 114 ہوگئی جبکہ اموات 201 ہیں۔

اسلام آباد

ملک کے وفاقی دارالحکومت میں عالمی وبا کے 190 نئے کیسز کی تصدیق ہوئی اور مزید 2 مریضوں کا انتقال ہوا۔

یوں اسلام آباد میں مجموعی کیسز کو دیکھیں تو وہ 45 ہزار 519 تک پہنچ گئے اور اموات 508 ہو گئیں۔

آزاد کشمیر

اسی طرح آزاد کشمیر میں وائرس کے پھیلاؤ میں تیزی دیکھنے میں آئی اور مزید 70 افراد اس سے متاثر ہوئے جبکہ کوئی مریض لقمہ اجل نہیں بنا۔

آزاد کشمیر میں کورونا متاثرین کی تعداد 10 ہزار534 جبکہ مرنے والوں کی تعداد 309 ہوگئی ہے۔

گلگت بلتستان

پاکستان میں گلگت بلتستان وہ علاقہ ہے جہاں وبا کی صورتحال تسلی بخش ہے اور وہاں صرف ایک نیا کیس رپورٹ ہوا جبکہ کوئی موت واقع نہیں ہوئی۔

اس علاقے میں کورونا کے مجموعی طور پر 4 ہزار 959 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں جبکہ 102 افراد کا انتقال ہوا۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024