• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

ہر شخص نے اپنے ضمیر کے مطابق ووٹ ڈالنا ہے، شہباز شریف

شائع March 3, 2021
شہباز شریف ووٹ کاسٹ کرنے کے لیے پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے—تصویر: ڈان نیوز
شہباز شریف ووٹ کاسٹ کرنے کے لیے پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے—تصویر: ڈان نیوز

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے سینیٹ انتخابات سے متعلق کہا ہے کہ ہر شخص نے اپنے ضمیر کے مطابق ووٹ ڈالنا ہے۔

اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس میں آمد کے موقع پر شہباز شریف نے کہا کہ یہ الیکشن ہے اور ہر شخص نے اپنے ضمیر کے مطابق اس میں ووٹ ڈالنا ہے اور سپریم کورٹ نے بھی الیکشن کمیشن کو کہا ہے کہ شفافیت یقینی بنائے اور مجھے امید ہے کہ وہ ایسا کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ یہاں پر بیلٹ کے ذریعے اراکین اپنے ضمیر کا اظہار کریں گے۔

اس موقع پر انتخابات میں کامیابی سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں کوئی نجومی تو نہیں ہوں یہ تو اللہ کو معلوم ہے کہ کس کی جیت ہوگی۔

تاہم ان کا کہنا تھا کہ میں سمجھتا ہوں کہ اس حکومت کی بدترین کارکردگی پوری دنیا کے سامنے ہے۔

'جس حکومت کو آنکھ بند کر کے الیکشن میں کامیابی حاصل کرنا تھی وہ آج پریشان ہے'

علاوہ ازیں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وہ حکومت جسے آنکھ بند کر کے اس الیکشن میں کامیابی حاصل کرنی تھی آج پریشان ہے کہ وہ ہار رہی ہے اور ان کی حکومت جارہی ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم نے اس کٹھ پتلی حکومت کو پورے ملک میں ایکسپوز کردیا ہے — فوٹو: ڈان نیوز
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم نے اس کٹھ پتلی حکومت کو پورے ملک میں ایکسپوز کردیا ہے — فوٹو: ڈان نیوز

سینیٹ انتخابات کے لیے اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے لیے قومی اسمبلی آمد کے موقع پر میڈیا نمائندوں نے ان سے دریافت کیا کہ انہیں آج کیسا لگ رہا ہے جس پر انہوں نے جواب دیا کہ بہت اچھا لگ رہا ہے۔

بات کو جاری رکھے ہوئے انہوں نے کہا کہ آپ ذرا سوچیں اگر کسی الیکشن میں آپ کا مخالف ایک رات قبل الیکشن کو ملتوی کرنے کی کوشش کرے، آپ کے اُمیدوار کو نااہل یا دستبردار کرنے کی کوشش کرے تو اس سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ حکومت جسے آنکھ بند کر کے یہ الیکشن جیتنا چاہیے تھا آج پریشان ہے۔

یہ بھی پڑھیں:یوسف رضا گیلانی کا جیت کا دعویٰ، فیصل واڈا اپوزیشن امیدوار کی ہار کیلئے پُرامید

ان کا کہنا تھا کہ حکومت پریشان ہے کہ وہ ہار رہی ہے اور ان کی حکومت جارہی ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) تو کامیاب ہوچکی ہے اور ہم اپنے 54 اراکین سے جو ایک بھی ووٹ اضافی حاصل کریں گے وہ بھی بونس ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے اس کٹھ پتلی حکومت کو پورے ملک میں ایکسپوز کردیا ہے، قوم کو ضمنی انتخابات کے ذریعے دکھا دیا ہے کہ پی ڈی ایم عوام کے ساتھ اور عوام پی ڈی ایم کے ساتھ ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے اس قوم کو دکھا دیا ہے کہ پی ٹی آئی کے اپنے اراکین صوبائی و قومی اسمبلی اپنی حکومت سے اتنا ہی خفا ہے جتنا کوئی عام فرد خفا ہے اور ہم مل کر انہیں نکالیں گے۔

مزید پڑھیں: ایوان بالا کی 37 نشستوں کیلئے پولنگ جاری

واضح رہے کہ ایوان بالا کی 37 نشستوں پر آج انتخابات کے لیے سندھ، خیبرپختونخوا، بلوچستان اور اسلام آباد سے مجموعی طور پر 78 اُمیدوار میدان میں ہیں جبکہ پنجاب سے تمام اُمیدوار گزشتہ ماہ دیگر امیدواروں کی جانب سے کاغذات نامزدگی واپس لینے یا نااہل ہونے کے بعد بلامقابلہ منتخب ہوچکے تھے۔

اسلام آباد سے 2، سندھ سے 11 جبکہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان سے 12، 12 سینیٹرز کی نشستوں پر مقابلہ ہورہا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024