• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

سندھ اسمبلی: پی ٹی آئی اراکین کا ایوان میں 'منحرف ارکان پر حملہ'، شدید ہنگامہ آرائی

تحریک انصاف کے منحرف اراکین کے اسمبلی میں آتے ہی پی ٹی آئی کے دیگر اراکین ان سے الجھ پڑے - فوٹو:ڈان نیوز
تحریک انصاف کے منحرف اراکین کے اسمبلی میں آتے ہی پی ٹی آئی کے دیگر اراکین ان سے الجھ پڑے - فوٹو:ڈان نیوز

سینیٹ انتخابات سے قبل سندھ اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اراکین نے اپنی پارٹی کے اُمیدواروں کے حق میں ووٹ نہ دینے کا اعلان کرنے والے ساتھیوں پر مبینہ طور پر حملہ کردیا۔

سندھ اسمبلی کے اجلاس سے قبل تحریک انصاف کے منحرف اراکین کریم بخش گبول، شہریار شر اور اسلم ابڑو نے اسمبلی کے رجسٹر میں حاضری لگائی تھی جہاں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے حکومتی اراکین نے تینوں اراکین صوبائی اسمبلی کا استقبال کیا۔

تاہم پی ٹی آئی کے دیگر اراکین منحرف ساتھیوں کے ایوان میں آتے ہی ان سے الجھ پڑے اور مبینہ طور پر ان پر حملہ کردیا اور دونوں گروپوں کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی۔

بعد ازاں ڈپٹی اسپیکر نے اجلاس کل تک کے لیے ملتوی کردیا۔

یہ بھی دیکھیں: پیپلز پارٹی پر مکمل پابندی لگا دینی چاہیے، خرم شیر زمان

اجلاس ملتوی ہونے کے بعد رکن صوبائی اسمبلی حلیم عادل شیخ کی سربراہی میں پی ٹی آئی کے دیگر اراکین میڈیا سے گفتگو کے دوران مبینہ طور پر صحافیوں سے بھی الجھ پڑے جس کی وجہ سے نیوز کانفرنس کو ختم کرنا پڑا۔

اپنی مرضی سے ووٹ دیں گے، شہریار شر

علاوہ ازیں پی ٹی آئی کے باغی اراکین نے صوبائی اسمبلی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 'ہمیں کسی نے اغوا نہیں کیا، پاکستان کا آئین ہمیں حق دیتا ہے کہ اپنی مرضی سے جسے چاہے ووٹ دیں'۔

شہریار شر کا کہنا تھا کہ 'ہم نے مطالبہ کیا تھا کہ ہمیں کچھ دو، سندھ کی عوام مطالبہ کر رہی ہے انہیں اب تک کچھ نہیں ملا ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'سینیٹ انتخابات میں رائے شماری خفیہ ہونی تھی، ہم چاہتے تو چھپ کر بھی دے سکتے تھے تاہم ہمارے ضمیر نے اس کی اجازت نہیں دی'۔

اس موقع پر اسلم ابڑو نے الزام لگایا کہ پی ٹی آئی اراکین کریم بخش گبول کو اغوا کر کے لے گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ہم پی ٹی آئی میں ہیں اور رہیں گے تاہم اپنا ووٹ ضمیر کے مطابق دیں گے'۔

مزید پڑھیں: ناراض پی ٹی آئی رہنماؤں کا گورنر سندھ کو ہٹانے کا مطالبہ

انہوں نے کہا کہ 'میں ڈھائی سال تک گورنر کے سامنے کہتا رہا کہ سندھ میں ترقیاتی کام کریں، ہمارا کوئی وفاقی وزیر دیہی سندھ میں نہیں آیا'۔

اسلم ابڑو کا کہنا تھا کہ 'میں رات تک گھومتا رہا، مجھ پر اغوا کا ڈراما رچایا گیا، یہ ڈراما بند کریں'۔

انہوں نے اپنے اعلان کو دوہرایا اور کہا کہ 'پی ٹی آئی کے اُمیدوروں کو ووٹ نہیں دوں گا'۔

سینیٹ انتخابات شفاف ہوں گے، شہلا رضا

رہنما پیپلز پارٹی شہلا رضا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسمبلی میں ہنگامہ آرائی کی مذمت کی۔

انہوں نے بتایا کہ پی ٹی آئی کے اجلاس کے دوران ہونے والی ہنگامہ آرائی کے دوران دو اراکین کو میں نے خود روکنے کی کوشش کی تھی تاہم ایک نے مجھے ہی دھکا دے دیا'۔

اغوا کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ 'پی ٹی آئی کے تینوں اراکین کو اغوا آج کیا گیا تھا'۔

انہوں نے پیش گوئی کی کہ آئندہ روز ہونے والے انتخابات شفاف ہوں گے۔

اغوا اور پیسوں کے الزامات کا کوئی جواز نہیں، ناصر حسین شاہ

ادھر پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) رہنما ناصر حسین شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 'تینوں پی ٹی آئی اراکین اپنی مرضی سے آئے تھے اور انہوں نے پی ٹی آئی کی قیادت سے ناراضی کا اظہار کیا ہے'۔

انہوں نے کہا کہ اغوا کرنے اور پیسوں کی بات کے الزامات کا کوئی جواز نہیں بنتا۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کے 3 اراکین سندھ اسمبلی 'اغوا' کر لیے گئے، خرم شیر زمان کا دعویٰ

انہوں نے بتایا کہ تینوں رکن اسمبلی ایک ہی گاڑی میں آئے تھے تاہم کریم بخش گبول کو جب پی ٹی آئی اراکین اپنے ساتھ لے جانے لگے تو ہمارے اراکین سمجھے کہ زبردستی کی جارہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جب کریم بخش گبول نے کہا کہ میں خود تحریک انصاف والوں کے ساتھ جانا چاہتا ہوں تو ہمارے اراکین پیچھے ہٹ گئے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی جمہوریت پر یقین رکھتی ہے، سب کو حق ہے کہ جسے چاہے ووٹ دے۔

انہوں نے مزید کہا کہ تحریک انصاف کے اراکین قومی اسمبلی نے بھی کھل کر اپنی پارٹی سے ناراضی کا اظہار کیا ہے، ہر جگہ ان کے اپنے لوگ ان کی پالیسیز سے تنگ ہیں۔

سینئر صحافی پیپلز پارٹی کے ورکرز کی طرح بات کر رہے ہیں، حلیم عادل شیخ

پیپلز پارٹی کے رہنما حلیم عادل شیخ سے میڈیا نے سوال کیا کہ پی ٹی آئی کے رہنما اپنے ہی اراکین اسمبلی پر تشدد کر رہے تھے؟ جس پر حلیم عادل شیخ آپے سے باہر ہوگئے اور انہوں نے کہا کہ سینئر صحافی بھی آج پیپلز پارٹی کے ورکرز کی طرح بات کر رہے ہیں۔

پی ٹی آئی رہنماؤں نے صحافیوں پر بھتہ خوری، کرپشن اور لفافے لینے کا الزام بھی عائد کیا۔

حلیم عادل شیخ صحافیوں سے معافی مانگیں، کے یو جے

کراچی یونین آف جرنلسٹس (کے یو جے) نے سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ اور پی ٹی آئی کے دیگر ارکان سندھ اسمبلی کی جانب سے صحافیوں پر ایک سیاسی جماعت سے وابستگی کے الزامات لگانے اور انہیں غیرمناسب الفاظ سے مخاطب کرنے کی سخت الفاظ میں شدید مذمت کی۔

کے یو جے نے مطالبہ کیا کہ حلیم عادل شیخ سمیت پی ٹی آئی کی قیادت صحافیوں سے فوری طور پر معافی مانگے۔

کے یو جے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ صحافیوں نے سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ سے سوالات کیے تو انہوں نے جواب دینے کی بجائے الٹا صحافیوں پر ہی الزامات عائد کرنا شروع کردیے۔

ان کا کہنا تھا کہ سوال کرنا صحافی کا حق ہے لیکن حلیم عادل شیخ سمیت پی ٹی آئی کے ارکان سندھ اسمبلی کا رویہ انتہائی حد تک نازیبا تھا۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت سے لے کر صوبائی قیادت تک سب سے یہ واضح مطالبہ ہے کہ فوری طور پر کراچی کی صحافی برادری سے معذرت کی جائے بصورت دیگر پی ٹی آئی کا مکمل بائیکاٹ کیا جائے گا۔

پی ٹی آئی کے رہنماؤں کو اغوا کرنے کا دعویٰ

واضح رہے کہ گزشتہ روز پی ٹی آئی رہنما خرم شیر زمان نے پارٹی کے 3 اراکین صوبائی اسمبلی کو اغوا کیے جانے کا دعویٰ کیا تھا۔

انصاف ہاؤس کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خرم شیر زمان نے کہا کہ 'تینوں ارکان اسمبلی کل شام سے رابطے میں نہیں ہیں اور ان کے فون بند جارہے ہیں اور ان کے اہلخانہ پریشان ہیں'۔

انہوں نے کہا تھا کہ 'ان تینوں اراکین کی موجودگی کے آخری مقامات چیک کیے گئے تو ایک کی لوکیشن خیابان شمشیر، ایک کی ڈیفنس فیز 5 اور ایک کی زمزمہ کے قریب پائی گئی'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ان تینوں اراکین نے ساتھی ایم پی ایز کو بتایا تھا کہ ان پر بہت دباؤ ڈالا جارہا ہے اور انہیں دھمکایا جارہا ہے اور انہیں مختلف جماعتوں کی جانب سے پیشکش بھی کی گئیں جو انہوں نے مسترد کردی تھیں'۔

خرم شیر زمان نے کہا کہ 'ہم جانتے ہیں کہ یہ سارا کھیل حکومت سندھ کی طرف سے کھیلا گیا ہے، رکن کریم بخش گبول کی ایک ویڈیو بھی منظر عام پر آئی ہے، ہمیں یقین ہے کہ ان سے یہ بیان زبردستی دلوایا گیا ہے، وہ بلوچ ہیں جو بہادر ہوتے ہیں اور کبھی اس طرح وفاداریاں نہیں بیچتے'۔

دوسری جانب پی ایس 100 کراچی سے رکن سندھ اسمبلی منتخب ہونے والے کریم بخش گبول کی ایک ویڈیو سامنے آئی جس میں انہوں نے کہا کہ 'سینیٹ انتخابات کے لیے ایسے لوگوں کو ٹکٹ دیے گئے جن کے بارے میں سننے میں آیا کہ انہوں نے پیسے دے کر ٹکٹ خریدے، میں ایسے لوگوں کو کبھی ووٹ نہیں دوں گا جنہوں نے پیسوں سے ٹکٹ خریدا، میں جن سے مطمئن ہوں انہیں ووٹ دوں گا'۔

خرم شیر زمان کی پریس کانفرنس کے بعد پی ٹی آئی کے مبینہ طور پر اغوا ہونے والے ایک اور رکن صوبائی اسمبلی شہریار خان کی ویڈیو بھی سامنے آئی تھی۔

ویڈیو میں انہوں نے کہا کہ 'خرم شیر زمان نے کہا کہ ہمارے 3 اراکین سندھ اسمبلی اغوا ہوگئے ہیں، ہمیں کون اور کیوں اغوا کرے گا؟ ہم پارٹی سے مایوس اور ناراض ہیں'۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024