پی ایس ایل میں غیر ملکی کھلاڑیوں کے ساتھ انوکھا 'شلوار چیلنج'
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 2021 بلند و بالا چھکوں، چوکوں، تیز باؤلنگ اور ناقابل یقین کیچز سمیت دیگر کئی دلچسپ واقعات کے ساتھ اپنے جوبن پر ہے اور ایسے میں دلچسپی کو چار چاند لگانے کے لیے مختلف چیلنجز بھی رکھے گئے ہیں۔
پی ایس ایل میں حصہ لینے والے کھلاڑیوں کو جہاں ٹیموں کے لیے بہترین کارکردگی دکھا کر چمپیئن بنانے کا چیلنج درپیش ہے وہی انہیں پاکستان کی ثقافت سے روشناس کروانے کے لیے 'شلوار چیلنج' بھی رکھا گیا ہے۔
لاہور قلندرز اور کراچی کنگز جیسی روایتی حریف ٹیموں کے میچ میں اختتامی اوور میں جارحانہ بیٹنگ سے قلندرز کو فتح دلانے والے جنوبی افریقہ سے تعلق رکھنے والے ڈیوڈ ویزے کو اس سے بڑا چیلنج دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل 2021: قلندرز نے کنگز پر اپنی برتری ثابت کردی، 6 وکٹوں سے کامیاب
ڈیوڈ ویزے نے کراچی کنگز کے باؤلرز کے چیلنج کو 9 گیندوں میں 31 رنز بنا کر پورا کیا تھا تاہم شلوار چیلنج میں انہیں وقت زیادہ لگا ہوگا جو خطرناک گیندوں پر چھکے مارنے سے آسان تھا۔
پاکستانیوں کو آسان نظر آنے والا یہ چیلنج ان افراد کے لیے قابل سمجھ ہے جنہوں نے کبھی شلوار پہننا تو دور کی بات اس کو دیکھا بھی ہو اور ڈیوڈ ویزے نے کبھی سوچا بھی نہیں ہوگا وہ پاکستان میں ایک ایسے چیلنج میں پھنس سکتے ہیں۔
ڈیوڈ ویزے کے لیے یہ چیلنج بڑا مشکل ثابت ہوا اور وہ ابتدائی طور پر یہ سمجھنے سے قاصر رہے کہ کیسے شلوار کو کمر پر باندھ لیا جائے اور کمر بند کا انتظام کیسے کیا جائے۔
مشہور آل راؤنڈر نے کمر بند کے بغیر شلوار پہننے کی بھرپور کوشش کی لیکن جس میں انہیں ناکامی کا سامنا کرنا ہی تھا تو وہ اس میں ناکام رہے، لیکن اچھی بات یہ تھی کہ انہوں نے ایک اسپورٹس مین کی طرح چیلنج میں ہار نہیں مانی اور کسی نہ کسی طرح شلوار پہن ہی لی۔
ڈیوڈ ویزے نے غیر روایتی انداز میں شلوار پہننے کے لیے دو منٹ اور 18 سیکنڈز لگائے لیکن برق رفتاری کے لیے انہوں نے جتن کیے اور اپنا چیلنج پورا کیا اور شلوار پہننے کا 'ایک نیا طریقہ' دریافت کرلیا۔
پی ایس ایل کی جانب سے جاری کی گئی ویڈیو میں آپ بھی دیکھ سکتے ہیں کہ ڈیوڈ ویزے کو کن مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
بعد ازاں لاہور قلندرز کے کپتان سہیل اختر نے انہیں کمر بند کا طریقہ سکھایا اور انہیں سمجھایا کہ یہ کتنا آسان کام ہے۔
خیال رہے کہ 'شلوار چیلنج' کا سامنا اس سے قبل کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے ویسٹ انڈین اسٹار کرس گیل سمیت دیگر غیر ملکی کھلاڑیوں کو بھی کرنا پڑا تھا۔