• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

فواد چوہدری، آصف زرداری نااہلی کیس: اسپیکر قومی اسمبلی، چیئرمین سینیٹ سے رائے طلب

شائع March 1, 2021
جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا کہ جس پارٹی کے خلاف فیصلہ آئے وہ عدلیہ کے خلاف مہم چلاتی ہے—فائل فوٹو: اے ایف پی
جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا کہ جس پارٹی کے خلاف فیصلہ آئے وہ عدلیہ کے خلاف مہم چلاتی ہے—فائل فوٹو: اے ایف پی

اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر آصف علی زرداری اور وفاقی وزیر فواد چوہدری کے خلاف نااہلی کیس میں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی سے رائے طلب کرلی۔

آصف علی زرداری کی نااہلی کے لیے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عثمان ڈار اور خرم شیر زمان جبکہ فواد چوہدری کی نااہلی کے لیے اینکر سمیع ابراہیم سے درخواست دائر کی تھی جس کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کی۔

سماعت میں عدالت نے استفسار کیا کہ کیا پارلیمنٹ میں ایسے کیسز حل کرنے کا کوئی فورم موجود نہیں اور اگر فورم موجود نہیں تو کیا اس پر کوئی قائمہ کمیٹی بنائی جا سکتی ہے؟

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد ہائیکورٹ: عوامی نمائندوں کی نااہلی کیلئے دائر درخواستوں کو یکجا کرنے کا حکم

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ پارلیمنٹ کا کام تھا کہ ایسے معاملات عدالتوں میں نہ آئیں، ایسے سیاسی کیسز عدالت آنے سے نقصان عدلیہ کا ہوتا ہے۔

جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا کہ جس پارٹی کے خلاف فیصلہ آئے تو وہ عدلیہ کے خلاف مہم چلاتی ہے اور ساتھ ہی استفسار کیا کہ منتخب نمائندوں کے خلاف ایسی درخواستیں سننا عدالتوں کا کتنا اختیار ہے؟

انہوں نے کہا کہ ایک وزیر کو ہم نے نااہل قرار دیا بعد میں وہ سپریم کورٹ سے بحال ہو گئے، اس دوران ان کے حلقے کے عوام اسمبلی میں نمائندگی سے محروم رہے۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ نے جعلی ڈگری کے کیس الیکشن کمیشن آف پاکستان کو بھی بھجوائے تھے، یہ پارلیمنٹ کا کام ہے کہ اس طرح کے معاملات عدالتوں پر نہ چھوڑا جائے۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد ہائیکورٹ: فواد چوہدری کی نااہلی کیلئے دائر درخواست سماعت کیلئے مقرر

چیف جسٹس نے کہا کہ ہم اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ سے پوچھ لیتے ہیں ان کا طریقہ احتساب کیا ہے؟

ساتھ ہی انہوں نے ریمارکس دیے کہ اگر پارلیمنٹ خود منتخب نمائندوں کے احتساب کا نظام بنا لے تو معاملہ حل ہو سکتا ہے، یہ نہیں ہو سکتا کہ کوئی بھی درخواست لائے اور عدالت منتخب نمائندے کی تفتیش شروع کر دے۔

بعدازاں عدالت نے اٹارنی جنرل برائے پاکستان خالد جاوید خان کو بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے 6 اپریل کو عدالت کی معاونت کرنے کی ہدایت کردی۔

خیال رہے کہ یکم فروری کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے وفاقی وزیر فواد چوہدری کی نااہلی کے لیے دائر درخواست پر سماعت کے دوران عوامی نمائندوں کی نااہلی کے لیے دائر تمام درخواستوں کو یکجا کرنے کا حکم دیا تھا اور کہا تھا کہ تمام درخواستوں پر ایک ہی بار فیصلہ ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد ہائیکورٹ: آصف زرداری کی نااہلی کی درخواست سماعت کیلئے مقرر

یاد رہے کہ 28 جنوری 2019 کو پی ٹی آئی کے رکن عثمان ڈار اور خرم شیر زمان نے سابق صدر آصف زرداری کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی جس میں مؤقف اپنایا تھا کہ آصف زرداری نے کاغذات نامزدگی میں اپنے اثاثے چھپائے، جس کے باعث وہ صادق اور امین نہیں رہے۔

عدالت میں دائر درخواست میں کہا گیا کہ سابق صدر آصف زرداری این اے 213 سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تاہم اثاثے چھپانے پر انہیں آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہل قرار دیا جائے۔

دوسری جانب معروف اینکر سمیع ابراہیم نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں وفاقی وزیر فواد چوہدری کی نااہلی کے لیے درخواست دائر کی تھی جس میں فواد چوہدری پر اثاثے چھپانے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا تھا کہ فواد چوہدری نے جہلم کی زمین کو گوشواروں میں ظاہر نہیں کیا لہٰذا فواد چوہدری صادق اور امین نہیں رہے۔

درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ فواد چوہدری کو آئین کے آرٹیکل 62 (ون) ایف کے تحت نااہل قرار دیا جائے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024