• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

پاکستان، ترکی کے درمیان تجارتی ٹرین کے دوبارہ آغاز کا امکان

شائع March 1, 2021
تجارتی ٹرین 9 سال بعد دوبارہ 4 مارچ کو استمبول سے اسلام آباد کے لیے روانہ ہوگی، ذرائع—فائل فوٹو: وائٹ اسٹار
تجارتی ٹرین 9 سال بعد دوبارہ 4 مارچ کو استمبول سے اسلام آباد کے لیے روانہ ہوگی، ذرائع—فائل فوٹو: وائٹ اسٹار

لاہور: 9 سال کے طویل وقفے کے بعد 4 مارچ سے پاکستان اور ترکی کے درمیان تجارتی ٹرین دوبارہ چلائے جانے کا امکان ہے۔

مذکورہ ٹرین سروس سے تین ممالک یعنی پاکستان، ایران اور استنبول کے درمیان تجارتی سامان کا تبادلہ آسانی سے ہوگا۔

پاکستان ریلوے کے ایک سینئر عہدیدار نے ڈان سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں متعدد حلقوں کی جانب سے بتایا جا چکا ہے کہ استنبول سے اسلام آباد کے لیے تجارتی ٹرین 4 مارچ کو روانہ ہوگی اور اس کا آفیشل اعلان بھی آئندہ 2 دن کے اندر ہونے کا امکان ہے۔

عہدیدار کے مطابق پاکستان کی وزارت خارجہ اور وزارت ریلوے تینوں ممالک کی اقتصادی تعاون تنظیم ’اکانامک کارپوریشن آرگنائزیشن‘ (ای سی او) کے سیکریٹریٹ سمیت ترکی اور ایران کی متعلقہ وزارتوں اور محکموں سے رابطے میں ہے۔

عہدیدار نے مزید بتایا کہ چوں کہ استنبول سے اسلام آباد تک ٹرین کو پہنچنے میں تقریبا 12 دن لگتے ہیں، اس لیے اُمید ہے کہ پہلی کاروباری ٹرین 16 مارچ کو پاکستان پہنچے گی جب کہ پاکستان ریلوے نے بھی اسی طرح کی ٹرین چلانے کا منصوبہ مکمل کرلیا ہے اور ممکنہ طور پر پاکستان سے 19 مارچ کو ٹرین ترکی کے لیے روانہ ہوگی۔

اس ضمن میں وزیر ریلوے اعظم خان سواتی نے بھی ڈان سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ وہ 16 مارچ کو پہلی تجارتی ٹرین کو خوش آمدید کہیں گے۔

پاکستان ریلوے کے ریکارڈ کے مطابق پاکستان اور ترکی کے درمیان تجارتی ٹرین چلائے جانے کا آغاز 14 اگست 2009 کو ہوا تھا جب کہ استنبول سے پہلی ٹرین 13 اگست 2010 کو اسلام آباد پہنچی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: دو جنوبی ایشیائی ممالک کے درمیان پہلے ریلوے نیٹ ورک کا افتتاح

ریکارڈ سے پتا چلتا ہے کہ مذکورہ منصوبے کے افتتاح سے اب تک پاکستان 8 ٹرینیں ترکی بھیج چکا ہے اور آخری ٹرین لاہور ڈرائی پورٹ سے 5 نومبر 2011 کو روانہ کی گئی تھی۔

اسی طرح ترکی اب تک پاکستان کی جانب سے 6 ٹرینیں بھیج چکا ہے اور وہاں سے آخری ٹرین 9 دسمبر 2011 کو پاکستان پہنچی تھی۔

مذکورہ منصوبے کے سرکاری دستاویزات کے مطابق مذکورہ ٹرین سروس کو ’ای سی او ٹرین‘ کا نام دیا گیا تھا، جو ہر مہینے کی پہلی جمعرات کو روانہ ہونی ہوتی ہے اور اس کی لمبائی 420 میٹر ہوتی ہے جب کہ اس میں 750 ٹن تک وزن ہوتا ہے۔

مذکورہ ٹرین منصوبے کو چلانے کے حوالے سے تینوں ممالک کے درمیان ہونے والے تازہ مذاکرات کے مطابق ٹرین کو ترکی کے شہر استنبول سے ایران کے شہر زاہدان تک پہنچنے میں 90 گھنٹے جب کہ زاہدان سے اسلام آباد تک پہنچنے میں 135 سے زائد گھنٹے لگیں گے۔

پاکستان ریلوے کے مارکیٹنگ منیجر کاشف یوسفانی نے بتایا کہ مذکورہ ٹرین سروس کے دوبارہ آغاز کے حوالے سے ایک اہم اجلاس یکم مارچ کو ہونا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ 4 مارچ کو استنبول سے پاکستان کے لیے ٹرین کو روانہ ہونا ہے اور اس میں کارگو کے 24 کنٹینرز ہوں گے جو کہ ایران اور پاکستان کے لیے ہیں۔


یہ رپورٹ یکم مارچ کو ڈان میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024