کراچی کا معروف علاقہ ’ڈینسو ہال‘ واکنگ اسٹریٹ میں تبدیل
صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کے اولڈ ایریا میں تجارت کے لیے معروف علاقے ’ڈینسو ہال‘ کو بھی عام ٹریفک کے لیے بند کرکے واکنگ اسٹریٹ میں تبدیل کردیا گیا۔
ڈان میں شائع رپورٹ کے مطابق ’ڈینسو ہال‘ کی واکنگ اسٹریٹ کو لینڈ اسکیپ راہ گزر کا نام دیا گیا ہے اور اسے ثقافتی فلاحی تنظیم نے مختلف اداروں کی معاونت سے تیار کیا۔
ڈینسو ہال راہ گزر کو ’ہیریٹیج فاؤنڈیشن آف پاکستان‘ نے کراچی کے اولڈ ایریاز اور قدیم عمارتوں کو محفوظ بنانے کے منصوبے کے تحت واکنگ اسٹریٹ میں تبدیل کیا۔
ڈینسو ہال کے علاقے کو واکنگ اسٹریٹ میں تبدیل کیے جانے کے موقع پر 28 فروری کو وہاں 150 کے قریب درخت بھی لگائے گئے جب کہ راہ گزر میں کراچی کی 12 قدیم عمارتوں کے تیار کیے گئے ماڈل بھی رکھے گئے ہیں تاکہ پیدل چلنے والے افراد کراچی کی قدیم ثقافت سے لطف اندوز ہو سکیں۔
مذکورہ منصوبے کے تحت واکنگ اسٹریٹ کو تیار کرنے کے لیے مکلی میں تیار کی گئی خصوصی ٹائلز لگائی گئی ہیں، جنہیں خواتین نے تیار کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: برنس روڈ فوڈ اسٹریٹ کو پیدل چلنے والوں کیلئے مختص کرنے کا فیصلہ
مکلی میں تیار کی گئی خوبصورت ٹائلز کو تیار کرنے والی خواتین کو بھی پہلے ’ہیریٹیج فاؤنڈیشن آف پاکستان‘ سے ٹائلز کی تیاری کی تربیت دی گئی تھی۔
اس حوالے سے ’ہیریٹیج فاؤنڈیشن آف پاکستان‘ کی سربراہ یاسمین لاری نے بتایا کہ مکلی میں تیار کی گئی ٹائلز کی خاص بات یہ ہے کہ ان میں سیمنٹ کا استعمال نہیں کیا گیا بلکہ مذکورہ ٹائلز مٹی، ریت اور پتھر کے خام مال سے تیار کی گئی ہیں۔
ان کے مطابق مذکورہ ٹائلز جہاں دکھنے میں خوبصورت ہیں، وہیں وہ ثقافت کو بھی پیش کرتی ہیں جب کہ ان ٹائلز کی تیاری سے قبل ان کا ٹیسٹ سوئٹزرلینڈ اور اٹلی کی لیبارٹریز میں بھی کیا گیا۔
ڈینسو ہال کو واکنگ اسٹریٹ میں تبدیل کیے جانے سے قبل وہاں درخت لگائے گئے تھے اور 28 فروری کو بھی روٹری کلب پاکستان اور اسٹار لنکس جیسی تنظیموں کی معاونت سے مزید درخت لگائے گئے۔
ڈینسو ہال کو واکنگ اسٹریٹ میں تبدیل کیے جانے کے حوالے سے یاسمین لاری نے بتایا کہ منصوبہ شروع کرنے سے قبل علاقے سے تمام تاروں اور پولز کو ہٹایا گیا ہے تاکہ وہ درختوں کے پنپنے میں رکاوٹ نہ بن سکیں۔
انہوں نے بتایا کہ واکنگ اسٹریٹ منصوبے کے لیے انہیں کراچی کشمنر کے دفتر سے اچھی مدد ملی ہے جب کہ ڈینسو ہال علاقے کے کاروباری و دکاندار حضرات نے بھی ان کی مدد کی اور مقامی لوگ بھی اس پر بہت خوش ہیں کہ علاقے میں ٹریفک کو آمد و رفت کو بند کرکے اسے واکنگ اسٹریٹ میں تبدیل کیا گیا ہے۔
ڈینسو ہال کو واکنگ اسٹریٹ میں تبدیل کیے جانے کے موقع پر 28 فروری کو مزید 150 درخت لگائے گئے اور اس موقع پر شہری جنگلات کلفٹن منصوبے کے شہزاد قریشی بھی موجود تھے۔
علاقہ مکینوں اور ڈینسو ہال کے دکانداروں و دیگر کاروباری افراد نے بھی علاقے کو واکنگ اسٹریٹ میں تبدیل کیے جانے پر خوشی کا اظہار کیا۔
تبصرے (1) بند ہیں