شدید سردی میں مگرمچھوں کا خود کو بچانے کا منفرد طریقہ
پاکستان میں سردی کی شدت اب کم ہونے لگی ہے مگر امریکا میں حالیہ دنوں کے دوران برفباری کی لہر نے جنوبی ریاستوں کو منجمد کردیا تھا۔
متعدد امریکی ریاستوں میں برفانی طوفان نے تباہی مچائی اور ایسا ہی کچھ ریاست اوکلاہاما میں بھی دیکھنے میں آیا، جہاں شدید سردی نے چشموں تک کا پانی جما دیا ہے اور اسی سردی کا نشانہ مگرمچھ بن گئے۔
اوکلاہاما میں انتہائی شدید موسم کے نتیجے میں چشمے برف سے جم گئے اور مگرمچھوں کو خود کو بچانے کے لیے منفرد حکمت عملی اپنانا پڑی۔
جی ہاں مگرمچھوں نے خود کو زندہ رکھنے کا انتہائی انوکھا طریقہ اپنا کر سب کو دنگ کردیا۔
انہوں نے اپنی ناک برف کی سطح کے اوپر رکھی جبکہ باقی جسم پانی کے اندر رہا۔
اوکلا ہاما ڈیپارٹمنٹ آف وائلڈ لائف کنزروریشن نے ایک عہدیدار ڈیوڈ آربر نے فیس بک پر جنوبی اوکلاہاما کے ریڈ سلوچ وائلڈ لائف منیجمنت ایریا کے منجمد پانیوں میں موجود مگرمچھوں کی تصاویر پوسٹ کیں۔
جب اس ریاست میں درجہ حرارت تیزی سے گرا تو تالاب سے بھاگنے کی بجائے ان مگرمچھوں نے فوری طور پر اپنی ناک پانی کی سطح سے باہر نکال دی تاکہ پانی منجمد ہوجانے پر بھی وہ سانس لینا جاری رکھ سکیں۔
اس رجحان کو اسنورکلنگ کے نام سے جانا جاتا ہے۔
مگرمچھ سرد خون والے جانداروں میں شامل ہیں اور شدید موسم میں ان کے لیے اپنے جسم کے درجہ حرارت کو ریگولیٹ کرنا ممکن نہیں ہوتا۔
یہی وجہ ہے کہ جب موسم بہت سرد ہوتا ہے تو وہ اپنے جسم کو پانی میں ڈبو دیتے ہیں اور منہ آسمان کی طرف کرلیتے ہیں تاکہ سانس لیتے رہیں۔
اس کے بعد خوابیدگی کی کیفیت میں چلے جاتے ہیں اور جب درجہ حرارت بہتر ہوتا ہے تو ان کی حالت معمول پر آجاتی ہے۔