• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

پی ایس ایل2021: زلمی نے گلیڈی ایٹرز کو پچھاڑ دیا، 3 وکٹوں سے کامیاب

شائع February 27, 2021
حیدر علی نے نصف سنچری بنائی—فوٹو: پی ایس ایل ٹوئٹر
حیدر علی نے نصف سنچری بنائی—فوٹو: پی ایس ایل ٹوئٹر
سرفراز احمد نے 81 رنز کی اننگز کھیلی—فوٹو: پی ایس ایل ٹوئٹر
سرفراز احمد نے 81 رنز کی اننگز کھیلی—فوٹو: پی ایس ایل ٹوئٹر
پشاور زلمی نے شروع میں وکٹ حاصل کرلی—فوٹو: پی ایس ایل ٹوئٹر
پشاور زلمی نے شروع میں وکٹ حاصل کرلی—فوٹو: پی ایس ایل ٹوئٹر
وہاب ریاض نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا—فوٹو: پی ایس ایل ٹوئٹر
وہاب ریاض نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا—فوٹو: پی ایس ایل ٹوئٹر

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے آٹھویں میچ میں پشاور زلمی نے کپتان وہاب ریاض کی اختتامی اوورز میں جارحانہ بلے بازی کی بدولت کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد 3 وکٹوں سے شکست دے دی۔

اسے قبل کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے کپتان سرفراز احمد کی 81 رنز کی شان دار اننگز کی بدولت پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 2021 کا سب بڑا اسکور 7 وکٹوں پر 198 رنز بنا کر پشاور زلمی کو ایک مشکل ہدف دے دیا۔

نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلے جارہے سیریز کے آٹھویں میچ میں پشاور زلمی نے ٹاس جیت کر کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔

صائم ایوب اور کیمرون ڈیلپورٹ نے گلیڈی ایٹرز کی جانب سے اننگز کا آغاز کیا مگر محمد عمران نے 15 کے اسکور پر ڈیلپورٹ کو آؤٹ کردیا۔

کیمرون ڈیلپورٹ نے صرف 2 رنز بنائے تھے، جس کے بعد کرس گیل کی جگہ ٹیم میں آنے والے جنوبی افریقہ کے اسٹار بلے باز فاف ڈیوپلیسی بیٹنگ کے لیے میدان میں آئے.

گلیڈی ایٹرز کی جانب سے آؤٹ ہونے والے دوسرے بلے باز صائم ایوب تھے جو 19 گیندوں پر 21 رنز بنا کر رن آؤٹ ہوئے تاہم ٹیم کا اسکور 48 رنز تھا، جس میں زیادہ حصہ ڈیوپلیسی کا تھا۔

فاف ڈیوپلیسی نے جارحانہ انداز میں بیٹنگ کرکے یہ عندیہ دیا کہ وکٹ سے بلے بازوں کو مدد مل رہی ہے لیکن وہ وہاب ریاض کی گیند پر ایک اونچا شاٹ کھیلنے کی کوشش میں کیچ آؤٹ ہوگئے۔

ڈیوپلیسی نے 26 گیندوں میں 4 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 37 رنز بنائے۔

کپتان سرفراز احمد نے اعظم خان کے ساتھ مل کر اننگز کو ذمہ دارانہ انداز میں آگے بڑھایا اور اپنی نصف سنچری بنائی۔

اعظم خان نے 15 ویں اوور کی دوسری گیند پر وہاب ریاض کو بلند و بالا چھکا رسید کیا تو گیند نیشنل اسٹیڈیم کے چھت کے اوپر پہنچ گئی یہ چھکا نیشنل اسٹیڈیم کے بلند ترین چھکوں میں سے ایک تھا۔

دونوں بلے بازوں نے چوتھی وکٹ کی شراکت میں 105 رنز بنائے اور سرفراز احمد 19 ویں اوور میں وہاب ریاض کو 3 چوکے اور ایک چھکا لگانے کے بعد 81 رنز کی اننگز کھیل کر آؤٹ ہوئے۔

آخری اوور کرنے کے لیے ثاقب محمود آئے اور ابتدائی دو گیندوں پر ہی دو وکٹیں حاصل کیں، جس میں 26 گیندوں پر 47 رنز بنانے والے اعظم خان اور بین کٹنگ شامل تھے۔

ثاقب محمود ہیٹ ٹرک مکمل نہ کر پائے تاہم دو گیندوں کے فرق سے محمد نواز کو بھی آؤٹ کرکے اوور میں تیسری وکٹ گرائی۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے کپتان سرفراز کی بڑی اننگز کی بدولت اسکور بورڈ پر رواں سیزن کا اب تک کا سب سے بڑا اسکور 198 رنز سجایا۔

پشاور زلمی کی جانب سے کپتان وہاب ریاض سب سے مہنگے ثابت ہوئے اور انہوں نے اپنے 4 اوورز کے کوٹے میں 54 رنز کی مار برداشت کی اور 2 وکٹیں حاصل کیں جبکہ سب سے زیادہ وکٹیں ثاقب محمود کو ملی جنہوں نے 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

پشاور زلمی کی بیٹنگ کی شروعات بھی ناقص تھیں اور کامران اکمل نے محتاط رویہ اپنایا اور8 گیندوں پر صرف 3 رنز بنا کر عثمان شنواری کی گیند پر آؤٹ ہوگئے۔

ملتان سلطانز کے خلاف گزشتہ میچ میں جارحانہ بیٹنگ کرنے والے کوہلر بھی گلیڈی ایٹرز کے خلاف ناکام ہوئے اور 27 رنز کے مجموعے پر ڈیل اسٹین کو وکٹ دے کر چلتے بنے، انہوں نے 4 رنز بنائے تھے۔

امام الحق نے جارحانہ بیٹنگ کی اور شروع میں ہی چھکے اور چوکے مارنے کی کوشش کی۔

حیدر علی اور امام الحق نے 58 رنز کی شراکت کی اور امام الحق کی وکٹیں 79 کے مجموعے پر زاہد محمود نے اڑادیں، جنہوں نے 41 رنز بنائے تھے۔

شعیب ملک نے ٹیم کی ضرورت کے پیش نظر جارحانہ بیٹنگ شروع کی اور بلند و بالا چھکے بھی لگائے۔

حیدر علی نے 5 چوکوں اور 2 چھکوں کی مدد سے 29 گیندوں پر 50 رنزبنائے اور ڈیل اسٹین اور ڈیوپلیسی کے گٹھ جوڑ کا شکار ہو کر زلمی کو چوتھا نقصان دے گئے۔

ٹیم کو ایک تجربہ کار بلے باز کی ضرورت تھی اور وکٹ پر شعیب ملک موجود تھے، جو ایک مرتبہ پھر ٹیم کی امیدوں پر پورا اترنے میں ناکام ہوتے ہوئے 34 رنز بنا کر کٹنگ کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہوگئے، اس وقت پشاور زلمی کا اسکور 145 رنز تھا۔

کپتان وہاب ریاض اور شرفین روتھرفورڈ نے جارحانہ انداز میں بیٹنگ کرتے ہوئے ڈیل اسٹین اور حسنین کی گیندوں پر چھکے مار کر ٹیم کو جیت کے قریب لایا۔

وہاب ریاض اور روتھر فورڈ نے ڈیل اسٹین کے اوور میں 3 چھکوں کی مدد سے 21 رنز بٹورے.

وہاب ریاض کو محمد حسنین نے آخری اوور کی پہلی گیند پر بولڈ کردیا جس کے بعد اگلی گیند پر ثاقب محمود رن آؤٹ ہوگئے۔

محمد حسنین گیند پر قابو رکھنے میں ناکام ہوئے اور وائیڈ پر گیند باؤنڈری سے باہر چلی گئی اور میچ یک طرفہ ہو گیا اور روتھر فورڈ نے چوکا مار کر ٹیم کو 3 وکٹوں سے کامیابی دلائی۔

پشاور زلمی نے 19 ویں اوور کی تیسری گیند پر 7 وکٹوں کے نقصان پر 202 رنز بنا کر میچ 3 وکٹوں سے جیت لیا اور پوائنٹس ٹیبل پر اپنی پوزیشن بہتر کر لی۔

روتھرفورڈ نے 18 گیندوں پر ناقابل شکست 36 رنز بنائے، جس میں ایک چوکا اور 4 چھکے شامل تھے.

حیدر علی کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا.

ٹاس کے بعد کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کپتان سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ وکٹ اچھی ہے اور اچھا ہدف دینے کی کوشش کریں گے۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اب تک دو میچ کھیل چکی ہے اور اپنی ناقص کارکردگی کے باعث مسلسل شکستوں کے ساتھ کوئی پوائنٹ حاصل نہیں کرپائی تھی۔

دوسری جانب پشاور زلمی نے ایک میچ میں کامیابی حاصل کی جبکہ دوسرے میچ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا اور 2 پوائنٹس کے ساتھ پانچویں نمبر پر موجود تھی۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے میچ کے لیے تین تبدیلیاں کیں جبکہ پشاور زلمی نےگزشتہ میچ میں کامیابی حاصل کرنے والی ٹیم برقرار رکھی۔

میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں:

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز: سرفراز احمد (کپتان)، فاف ڈیوپلیسی، کیمرون ڈیلپورٹ، اعظم خان، صائم ایوب، بین کٹنگ، محمد نواز، زاہد محمود، ڈیل اسٹین، محمد حسنین، عثمان شنواری

پشاور زلمی: وہاب ریاض (کپتان)، کامران اکمل، امام الحق، حیدرعلی، شعیب ملک، ٹام کوہلرکیڈمور، شرفین روتھر فورڈ، مجیب الرحمٰن، ثاقب محمود، محمد عمران، محمد عرفان

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024