• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

ایکواڈور: جیل فسادات میں کم از کم 75 قیدی ہلاک

شائع February 24, 2021
جنوبی امریکی ملک کی بھری ہوئی تین جیلوں میں ہونے والے فسادات کا الزام متعدد گروہوں کی دشمنی پر ڈالا گیا، رپورٹ - فائل فوٹو:اے ایف پی
جنوبی امریکی ملک کی بھری ہوئی تین جیلوں میں ہونے والے فسادات کا الزام متعدد گروہوں کی دشمنی پر ڈالا گیا، رپورٹ - فائل فوٹو:اے ایف پی

ایکواڈور کی بھری ہوئی تین جیلوں میں ہونے والے فسادات میں 75 قیدی ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے، اس فساد کا ذمہ دار مختلف گروہوں کے درمیان جاری دشمنی کو قرار دیا جا رہا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق سیکیورٹی فورسز جیلوں کا دوبارہ کنٹرول حاصل کرنے کے لیے لڑائی لڑتے رہے جبکہ پریشانی میں مبتلا قیدیوں کے اہلخانہ ایکواڈور کے مغربی بندرگاہ شہر گویا کویل میں جیل کے باہر خبروں کا شدت سے انتظار کر رہے تھے جہاں حکام کے مطابق 21 افراد ہلاک ہوئے۔

مزید پڑھیں: برازیل کی جیل میں فسادات، 52 قیدی ہلاک

اس کے علاوہ جیل انتظامیہ کے ڈائریکٹر ایڈمنڈو مونکائیو کے مطابق جنوب میں کوئنکا کی جیل میں 33 افراد اور جنوبی امریکا کے ملک کے وسط میں واقع لاتاکنگا میں 8 افراد ہلاک ہوئے۔

فوٹو:اے ایف پی
فوٹو:اے ایف پی

گیانا جیل سے باہر کی چالیس خواتین میں سے ایک 29 سالہ دانیلا سوریا نے کہا کہ 'ہم چاہتے ہیں کہ ہلاک ہونے والے افراد کی فہرست دی جائے'۔

انہوں نے اے ایف پی کو بتایا کہ 'ہم جانتے ہیں کہ مسائل ختم نہیں ہوئے ہیں کیونکہ وہاں ہر ایک کے پاس فون ہے اور میرا شوہر مجھے فون نہیں کرتا ہے'۔

اس سے قبل انہیں اپنے شوہر ریکارڈو کی جانب سے واٹس ایپ کا ایک آڈیو پیغام موصول ہوا تھا جسے انہوں نے اے ایف پی کو بھی سنایا جس میں ان کے شوہر کہہ رہے تھے کہ 'یہ مجھے مارنے جا رہے ہیں، مجھے یہاں سے نکالو!'۔

ایکواڈور کے صدر لینن مورینو نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بیان جاری کرتے ہوئے فسادات کا ذمہ دار 'مجرم گروہوں کا متعدد جیلوں میں بیک وقت تشدد کی کارروائیوں میں مصروف ہونا' قرار دیا۔

یہ بھی پڑھیں: میکسیکو: جیل میں فسادات سے 30 ہلاک

انہوں نے کہا کہ حکام کنٹرول سنبھالنے کے لیے کوشاں ہیں۔

فوج کو بغاوت کو روکنے میں پولیس کی مدد کے لیے تعینات کردیا گیا ہے۔

عوامی تحفظ کے دفتر، جو انسانی حقوق کے دفاع کے لیے قائم ایک محتسب کی طرح کا ایک ادارہ ہے، نے اس تشدد کو 'ایک بے مثال قتل عام' قرار دیا اور اس نے 'ملک میں سلامتی کی عدم فراہمی پر تشویش کا اظہار کیا جو جیل کی ان سہولیات کے اندر جرم اور تشدد میں اضافے کی عکاسی کرتا ہے'۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024