• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm

سی پیک کے ذریعے اقتصادی روابط وسط ایشیا، سری لنکا تک بڑھائے جاسکتے ہیں، وزیر اعظم

شائع February 23, 2021
وزیر اعظم نے کہا کہ جو ملک سیاحت پر انحصار کرتا ہو وہاں دہشت گردی ہو تو سرمایہ کاری نہیں آتی — فوٹو: ڈان نیوز
وزیر اعظم نے کہا کہ جو ملک سیاحت پر انحصار کرتا ہو وہاں دہشت گردی ہو تو سرمایہ کاری نہیں آتی — فوٹو: ڈان نیوز

وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان اور سری لنکا کو دہشت گردی جیسے مسائل کا سامنا رہا ہے

سری لنکن ہم منصب کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ 'سری لنکا کا پہلا دورہ اس وقت کیا جب کرکٹ کریئر شروع کر رہا تھا، میرا یہ دورہ دوطرفہ تعلقات اور باہمی تجارت کو فروغ دینے کے لیے ہے'۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان، چین کے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کا حصہ ہے اور چین ۔ پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) اس کا اہم ترین پروگرام ہے جو علاقائی روابط کے فروغ کی نئی راہیں کھولے گا، سی پیک کے ذریعے اقتصادی رابطے وسط ایشیا اور سری لنکا تک بڑھائے جاسکتے ہیں، سری لنکا کو دعوت دیتا ہوں کہ پاکستان کے ذریعے اپنے اقتصادی علاقائی روابط کو فروغ دے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور سری لنکا کو دہشت گردی جیسے مسائل کا سامنا رہا ہے، پاکستان 10 سال بدترین دہشت گردی کا شکار رہا جس میں 70 ہزار جانوں کی قربانیاں دیں، سری لنکا نے 30 سال تک دہشت گردی کا مقابلہ کیا جس میں پاکستان نے اس کی مدد کی اور دہشت گردی نے سری لنکا کی ترقی اور سیاحت کے شعبے کو بری طرح متاثر کیا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ جو ملک سیاحت پر انحصار کرتا ہو وہاں دہشت گردی ہو تو سرمایہ کاری نہیں آتی اور یہی پاکستان کے ساتھ ہوا، ان 10 سالوں میں ملک سے سیاحت ختم ہوگئی اور دہشت گردی کے خطرے کی وجہ سے سرمایہ کاری بند ہوگئی۔

مزید پڑھیں: پاکستان، سری لنکا کے مابین مختلف شعبوں میں تعاون کیلئے مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط

انہوں نے کہا کہ اب ہمیں کورونا وائرس کی صورت میں جیسے ایک اور مسئلے کا سامنا ہے، مجھے معلوم ہے کہ سری لنکا بھی سیاحت پر انحصار کرنے والے دیگر ممالک کی طرح اس وبا سے متاثر ہوا ہے، ہم نے اس معاملے پر بھی تبادلہ خیال کیا کہ اس وقت کس طرح ترقی یافتہ ممالک، ترقی پذیر ممالک کی مدد کر سکتے ہیں اور ترقی یافتہ ممالک کو خود کو اس معاملے سے دور نہیں کرنا چاہیے، کورونا وبا نے غریب ممالک اور ہر ملک کے غریبوں کو زیادہ متاثر کیا ہے۔

سری لنکن وزیر اعظم مہندا راجا پاکسا
سری لنکن وزیر اعظم مہندا راجا پاکسا

ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس نے دنیا میں عدم برابری کو بالکل واضح کر دیا ہے لہٰذا اقوام متحدہ جیسی عالمی تنظیموں کو آگے بڑھ کر غریب ممالک کا خیال رکھنا چاہیے۔

عمران خان نے سری لنکن ہم منصب کو دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی۔

قبل ازیں سری لنکا کے وزیر اعظم مہندا راجا پاکسا نے کہا کہ کورونا وائرس نے ملک کو متاثر کیا ہے، وبا سے قبل سیاحت اور ایوی ایشن کے شعبوں میں سرگرمیوں میں اضافہ ہورہا تھا۔

انہوں نے بدھ مت کے پیروکاروں کے لیے سیاحت کے دروازے کھولنے اور کھیلوں کے شعبے میں تعاون پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم عمران خان کا سری لنکن پارلیمنٹ سے طے شدہ خطاب منسوخ

ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک دہشت گردی و انتہا پسندی کے خلاف ایک دوسرے کی مدد جاری رکھیں گے جبکہ غیر قانونی منشیات، ہتھیاروں کی اسمگلنگ اور دیگر تمام غیر قانون سرگرمیوں کے خلاف دونوں ممالک کی متعلقہ ایجنسیاں روابط کو مضبوط بنائیں گی۔

واضح رہے کہ وزیراعظم کا دفتر سنبھالنے کے بعد عمران خان کا یہ پہلا دورہ سری لنکا ہے۔

وہ سری لنکا کے وزیر اعظم مہندا راجا پاکسا کی دعوت پر دو روزہ دورے پر سری لنکا پہنچے۔

سری لنکا کے دارالحکومت کولمبو کے ایئرپورٹ پہنچنے پر سری لنکا کے وزیراعظم نے اپنے پاکستانی ہم منصب عمران خان کا پرتپاک استقبال کیا۔

اس موقع پر ایک تقریب کا انعقاد بھی کیا گیا، جہاں پاکستان اور سری لنکا کے قومی ترانے کی دھن بجائی گئی۔

اس کے علاوہ ان کے اعزاز میں توپوں کی سلامی بھی دی گئی جبکہ وزیراعظم عمران خان کو گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024