آئی فون 12 نے ایپل کو دنیا کی نمبرون اسمارٹ فون کمپنی بنادیا
2020 کی آخری سہ ماہی کے دوران آئی فونز کی مانگ بہت زیادہ بڑھنے کے نتیجے میں ایپل نے سام سنگ کو پیچھے چھوڑ دیا۔
اسمارٹ فونز سیت مختلف الیکٹرونک ڈیوائسز کی فروخت پر نظر رکھنے والی کمپنی گارٹنر نے نئی رپورٹ جاری کی ہے۔
رپورٹ کے مطابق پہلی بار 5 جی سپورٹ فراہم کرنے والے آئی فون 12 سیریز کو متعارف کرانے کے بعد ایپل اکتوبر سے دسمبر 2020 کی سہ ماہی میں دنیا کی نمبرون اسمارٹ فون کمپنی رہی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس سے قبل آخری بار ایپل نے 2016 کی چوتھی سہ ماہی میں یہ اعزاز اپنے نام کیا تھا اور آئی فون 12 کی بدولت 4 سال بعد وہ ایسا کرنے میں کامیاب ہوسکی۔
ایپل نے 5 جی آئی فون سیریز اکتوبر کے وسط میں متعارف کرائی تھی اور 2020 کے آخری 3 ماہ کے دوران لگ بھگ 8 کروڑ اسمارٹ فونز فروخت کیے، جو کہ گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 15 فیصد زیادہ تھے۔
خیال رہے کہ عموماً ہر سال کی آخری سہ ماہی کے دوران ایپل کے آئی فونز کی فروخت زیادہ ہوتی ہے کیونکہ نئی ڈیوائسز عموماً ستمبر میں پیش کی جاتی ہیں۔
مگر 2020 میں کورونا وائرس کے نتیجے میں سپلائی چین متاثر ہونے سے آئی فون 12 سیریز ایک ماہ کی تاخیر سے متعارف کرائے گئے تھے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2020 کی آخری سہ ماہی کے دوران اسمارٹ فونزز کی فروخت میں مجموعی طور پر 5.4 فیصد کمی دیکھنے میں آئی جبکہ مجموعی طور پر سال بھر میں 2019 کے مقابلے میں فونز کی فروخت میں 12.5 فیصد کمی آئی۔
سام سنگ نے اکتوبر سے دسمبر 2020 کے دوران 6 کروڑ 20 لاکھ اسمارٹ فونز فروخت کیے اور سال بھر میں فونز کی فروخت میں 15 فیصد کمی کے باوجود مجموعی طور پر پہلے نمبر پر رہی۔
ہواوے نے 2020 کی دوسری سہ ماہی کے دوران دنیا کی نمبرون کمپنی بننے کا اعزاز سام سنگ سے چھین لیا تھا مگر چوتھی سہ ماہی کے دوران اسے شدید دھچکا لگا۔
وہ 2020 کی چوتھی سہ ماہی میں سب سے زیادہ فونز فروخت کرنے والی کمپنیوں میں چوتھے نمبر پر رہی ہے جبکہ مجموعی طور پر سال بھر میں فون کی فروخت کے لحاظ سے تیسرے نمبر پر پہنچ گئی۔
گارٹنر کے مطابق امریکی پابندیوں نے ہواوے کے فونز کی فروخت کو متاثر کیا اور اسی وجہ سے سے اس نے اپنے بجٹ اسمارٹ فونز برانڈ آنر کو بھی نومبر میں فروخت کردیا، جس سے مستقبل قریب میں اس کے فونز کی فروخت مزید متاثر ہونے کا امکان ہے۔
رپورٹ کے مطابق 2021 میں اسمارٹ فونز کی فروخت دوبارہ بڑھنے کا امکان ہے کیونکہ چین سے باہر سستے 5 جی اسمارٹ فونز کی مانگ بڑھی ہے۔