پیسے اور دھونس کی سیاست کا خاتمہ ہونے والا ہے، شبلی فراز
وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے ڈسکہ میں شہید ہونے والے کارکنوں کے اہلخانہ سے اظہار تعزیت اور ہمدردی کرنے آئے ہیں اور آج جلسے میں مسلم لیگ (ن) مگر مچھ کے آنسو بہا رہی تھی لیکن ہمیں لاہور میں ماڈل ٹاؤن کا واقعہ نہیں بھولنا چاہیے۔
ڈسکہ میں وزیر اعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان اور وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے ماڈل ٹاؤن سانحہ میں خواتین اور بچوں پر گولیاں برسائیں اور اس کے مرکزی کردار رانا ثنااللہ موجود تھے اور ان کی سربراہی میں انسانی جانوں کا خون کیا گیا۔
مزید پڑھیں: ضمنی انتخابات: سیالکوٹ میں فائرنگ سے دو افراد جاں بحق
شبلی فراز نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے ہمیشہ پیسے، دھونس اور غنڈہ گردی کے زور پر سیاست کی ہے اور اگر گزشتہ ایک ماہ کی پریس کانفرنس سنی ہو تو انہوں نے برملا اقرار کیا کہ بندوق کی نوک پر الیکشن جیت کر دکھائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کے بیانیے کو شکست ہو رہی ہے اس لیے یہ سب اتنا شور مچا رہے ہیں۔
وفاق وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا کہ وزیر آباد کے ضمنی الیکشن میں عوام نے عمران خان کی پالیسیوں پر اعتماد کیا۔
انہوں نے کہا کہ وہ لوگ پی ٹی آئی کی جیت کو اپنی سیاسی اجارہ داری کا خاتمہ سمجھتے ہیں۔
مزید پڑھیں: 'دوبارہ انتخابات ہوئے تو تبدیلی کو قبر میں دفنا دیں گے'
شبلی فراز نے کہا کہ 'وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں پیسے اور دھونس کی سیاست کا خاتمہ ہونے والا ہے، کئی جگہوں پر خاتمہ ہوگیا ہے'۔
ان کا کہنا تھا کہ 2018 میں 40 ہزار کی برتری سے جیتنے والے ضمنی الیکشن میں بری طرح ہار رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سینیٹ میں بھی ضمیر فروشوں کو شکست دیں گے جو ہمیشہ پیسے کی سیاست کرکے اپنی جگہ بناتے ہیں۔
شبلی فراز نے کہا کہ ملک اور عوام کی ترقی کے لیے ہمیں وزیر اعظم عمران خان کے وژن پر لبیک کہنا ہوگا اور ہم چاہیں گے ہمارے بچے بہتر مستقبل دیکھ سکیں۔
حسرت ہے کہ مریم نواز کبھی سچ بول دیں، فواد چوہدری
اس موقع پر وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے 'جیو نیوز' کے دفتر پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اختلاف کسی کا بھی ہوسکتا ہے لیکن یہ مطلب نہیں کہ ہر بندہ کچھ بندے جمع کرکے حملہ کردے۔
انہوں نے مسلم لیگ (ن) کے ڈسکہ میں جلسے سے متعلق کہا کہ ہمیں حسرت ہے کہ مریم نواز کبھی سچ بول دیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ نوشہرہ اور وزیر آباد میں اپوزیشن الیکشن جیتی تو وہاں انتخابات شفاف تھے اور ڈسکہ جہاں پی ٹی آئی کو کامیابی ملی وہاں دھاندلی ہوگئی یعنی میٹھا میٹھا ہم اور کڑوا کڑوا تم۔
مزید پڑھیں: ڈسکہ ضمنی انتخابات میں ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کیا گیا
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو انتخابات کے نتائج کا فوری طور پر اعلان کرنا چاہیے اور الیکشن کمیشن کا حکم ہم ماننے کو تیار ہیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ مریم نواز کی والدہ کلثوم بی بی نے الیکشن لڑا تھا، ایک حلقے میں 3 ارب روپے خرچ کردیے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہاں پنجاب حکومت بالکل غیر جانبدار رہی ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ دھاندلی کا الزام ہم لگائیں کیونکہ رات ایک بجے مریم نواز ضمنی انتخابات میں کامیابی کا ٹوئٹ کرتی ہیں، الیکشن کمیشن کے پاس کوئی نظام نہیں تھا لیکن آپ نے جیت کا اعلان کردیا۔
انہوں نے کہا کہ سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کرانے کی اپوزیشن نے مخالفت کردی کیونکہ وہ ہر معاملے میں دھاندلی کی آڑ لے سکیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کراچی اور نوشہرہ میں الیکشن ہارے لیکن ہم نے تو دھاندلی کا الزام نہیں لگایا کیونکہ الیکشن کمیشن پورے نظام کو دیکھ رہا ہے۔
ضمنی الیکشن کو جعلی راجکماری نے جنگ کا نام دیا، فردوس عاشق
علاوہ ازیں وزیر اعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ ضمنی الیکشن کو جعلی راجکماری نے جنگ کا نام دیا تھا اس کے درباریوں اور کارندوں نے الیکشن کو خون آلود کرنے کی سازش کی۔
ان کا کہنا تھا کہ آج راجکماری نے قاتل کو اسٹیج پر کھڑا کرکے شاباش دی جس سے شہید ہونے والے نوجوان کے اہلخانہ اور اہل ڈسکہ کے زخموں پر نمک پاشی کی۔
مزید پڑھیں: عمران خان کی بے وقوفی نے ڈسکہ کا الیکشن پورے پاکستان کا الیکشن بنا دیا، مریم نواز
انہوں نے مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کا نام لیے بغیر کہا کہ آج انہوں نے اس سوچ کی عکاسی کی جس کی اہل ڈسکہ بھرپور مذمت کرتے ہیں۔
فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے ہمیشہ قبضہ گروپوں، منشیات فروشوں اور دیگر مافیاز کی سرپرستی کی۔
رانا ثنا اللہ مسلح جتھوں کے ساتھ ڈسکہ آئے، عثمان ڈار
اس موقع پر پی ٹی آئی رہنما عثمان ڈار نے کہا کہ اندازہ ہی نہیں تھا کہ مریم نواز اس حد تک اخلاقی طور پر گر سکتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ والے شرمناک واقعے کے بعد منہ چھپاتے پھر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھ پر الزام لگایا گیا کہ میں پولنگ اسٹیشن کے اندر ٹھپے لگا رہا تھا جبکہ میرے ساتھ متعدد رپورٹرز موجود تھے جو حقیقت جانتے ہیں کہ رانا ثنااللہ مسلح افراد کے ہمراہ پولنگ اسٹیشن کے باہر موجود تھے۔
عثمان ڈار نے کہا کہ میں اپنے مؤقف پر کھڑا ہوں کہ دھاندلی اور خونی سیاست (ن) لیگ کا وطیر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کا ماسٹر مائنڈ ایک مرتبہ پھر سیالکوٹ الیکشن میں دہرانا چاہتا تھا۔