• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

فیصل واڈا کے سینیٹ انتخاب کے لیے منظور شدہ کاغذات نامزدگی چیلنج

شائع February 21, 2021
فیصل واڈا پر الیکشن کمیشن نے 50 ہزار روپے جرمانہ عائد کردیا — فائل/فوٹو: ڈان نیوز
فیصل واڈا پر الیکشن کمیشن نے 50 ہزار روپے جرمانہ عائد کردیا — فائل/فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر آبی وسائل اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فیصل واڈا کے سینیٹ انتخابات کے لیے جمع کرائے گئے کاغذات نامزدگی کے خلاف الیکشن ٹریبونل میں درخواست دائر کردی گئی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایڈووکیٹ قادر خان مندوخیل نے درخواست میں کہا کہ فیصل واڈا کے کاغذات نامزدگی منظور نہیں کیے جائیں کیونکہ وہ اس وقت رکن قومی اسمبلی اور وفاقی وزیر ہیں جبکہ ان کے خلاف الیکشن کمیشن کے علاوہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں دوہری شہریت چھپانے سے متعلق درخواست زیر سماعت ہے۔

مزید پڑھیں: انتخابات کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت فیصل واڈا امریکی شہری تھے، رپورٹ

انہوں نے کہا کہ فیصل واڈا نے 2018 کے عام انتخابات کے دوران نامزدگی فارم میں مبینہ طور پر اپنی امریکی شہریت ظاہر نہیں کی تھی جس پر ان کی نااہلی کی درخواست زیر سماعت ہے۔

خیال رہے کہ ایڈووکیٹ قادر خان مندوخیل نے 2018 کے عام انتخابات میں فیصل واڈا کے خلاف کراچی کے حلقے این اے-249 میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا تھا اور بعد ازاں ان کی دوہری شہریت کی بنیاد پر نااہلی کے لیے الیکشن کمیشن اور عدالت سے رجوع کیا تھا۔

پی پی پی اُمیدوار نے 3 مارچ کو شیڈول سینیٹ انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن کی جانب سے 18 فروری کو فیصل واڈا کے منظور کردہ کاغذات نامزدگی کے خلاف اپیل دائر کردی ہے۔

سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس فیصل آغا کی سربراہی میں الیکشن ٹریبونل پیر کو اپیلوں پر سماعت کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں: سینیٹ انتخابات: رہنما مسلم لیگ (ن) پرویز رشید کے کاغذات نامزدگی مسترد

درخواست میں صوبائی الیکشن کمیشن، ریٹرننگ افسر اور فیصل واڈا کو فریق بنایا گیا ہے اور مؤقف اختیار کیا کہ رکن قومی اسمبلی اور وفاقی وزیر سینیٹ کے لیے درخواست یا کاغذات نامزدگی اس وقت تک جمع نہیں کروا سکتے جب تک وہ قومی اسمبلی کی رکنیت اور وزارت کی ذمہ داریوں سے عہدہ برآں نہیں ہوتے۔

قادر خان مندوخیل نے کہا کہ فیصل واڈا کے آئین کے آرٹیکل 62 کے تحت 'صادق اور امین' نہ ہونے کا معاملہ الیکشن کمیشن اور اسلام آباد ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے کیونکہ انہوں نے 2018 کے انتخابات میں کاغذات نامزدگی میں اپنی دوہری شہریت چھپائی۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے حال ہی میں مسلسل التوا مانگنے پر وفاقی وزیر پر 50 ہزار روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے اور حکم دیا ہے کہ اگلی سماعت میں خود پیش ہو کر امریکی شہریت کے معاملے پر وضاحت دیں۔

درخواست گزار نے کہا کہ فیصل واڈا نے سینیٹ انتخابات کے لیے جمع کرائے گئے اپنے کاغذات نامزدگی میں نشاندہی کی ہے کہ وہ امریکا کے شہری تھے اور 2018 میں اس کو ترک کردیا۔

انہوں نے کہا کہ فیصل واڈا نے شہریت ترک کرنے کے لیے جس تاریخ کو درخواست دی تھی اس کا حوالہ نہیں دیا۔

مزید پڑھیں: سینیٹ انتخابات ریفرنس: ’الیکشن کمیشن نے پوچھے گئے سوالات کا جواب نہیں دیا‘

ان کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ کے عام انتخابات 2018 اور سینیٹ انتخابات کے لیے جمع کیے گئے کاغذات نامزدگی میں دی گئی دستاویزات میں قرضوں اور مالی حوالے سے بھی واضح خامیاں موجود ہیں۔

قادر خان مندوخیل نے درخواست میں بتایا کہ الیکشن کمیشن کے ریٹرننگ افسر نے جلد بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے شکایتوں کے باوجود کاغذات نامزدگی منظور کرلیا اور ان کے سامنے اٹھائی گئیں شکایات پر وہ خاموش ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر آئین کے آرٹیکل 62 پر پورا نہیں اترتے، اس لیے درخواست ہے کہ ان کے کاغذات نامزدگی کو مسترد اور سینیٹ انتخابات 2021 کے لیے نااہل قرار دیا جائے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024