پاکستان میں 72 ہزار سے زائد فرنٹ لائن طبی عملے کو ویکسین لگادی گئیں
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشنز سینٹر (این سی او سی) نے کہا ہے کہ صوبوں کو فرنٹ لائن ہیلتھ ورکز کے لیے ویکسین فراہم کرنے کا سلسلہ جارہی ہے اور صوبہ سندھ کو سب سے زیادہ ویکسین فراہم کی گئیں۔
این سی او سی کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ پاکستان میں تقریباً 72 ہزار 882 فرنٹ لائن ہیلتھ ورکز کو ویکسین دی جا چکی ہے۔
مزیدپڑھیں: حکومت نے روسی کورونا ویکسین کے ‘ہنگامی استعمال’ کی اجازت دے دی
علاوہ ازیں این سی او سی نے صوبوں اور مختلف حصوں میں فراہم کردہ ویکسین کی تعداد سے متعلق بتایا کہ سب سے زیادہ ویکسین صوبہ سندھ کو فراہم کی گئیں جس کی تعداد ایک لاکھ 21 ہزار ہے۔
این سی او سی کے مطابق پنجاب کو ایک لاکھ 18 ہزار جبکہ خیبرپختونخوا کو 28 ہزار ویکسین فراہم کی جا چکی ہیں۔
اس حوالے سے مزید بتایا گیا کہ این سی او سی نے صوبہ بلوچستان کو 16 ہزار، اسلام آباد کو ساڑھے پندرہ ہزار، آزاد کشمیر کو 11 ہزار اور گلگت بلتستان میں 5 ہزار ویکسین فراہم کیں۔
یہ بھی پڑھیں: 'ویکسین لگنے کے بعد بھی ماسک کا استعمال نہ چھوڑیں'
این سی او سی نے بتایا کہ پہلے مرحلے میں فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کے لیے مجموعی طور پر 3 لاکھ 14 ہزار 500 ویکسین فراہم کی جا چکی ہیں۔
این سی او سی کے مطابق مارچ کے آخر تک 56 لاکھ ویکسین پاکستان پہنچیں گی جس میں سے گیوی / کوواکس کی 28 لاکھ ویکسین مارچ کے پہلے ہفتے میں پہنچیں گی۔
این سی او سی کے مطابق مارچ کے دوسرے ہفتے تک 28 لاکھ خوراکیں پاکستان پہنچیں گی۔
مزیدپڑھیں: پاکستان میں ایک اور کووڈ-19 ویکسین کی منظوری
علاوہ ازیں ایک کروڑ 71 لاکھ ویکسین 21 جون تک پاکستان پہنچیں گی۔
این سی او سی کے مطابق 60 سال سے زائد عمر کے شہریوں کی رجسٹریشن بھی شروع کردی گئی ہے اور سینئر سٹیزن رجسٹریشن کے لیے 1166 پر سی این آئی سی نمبر پر ایس ایم ایس کرسکتے ہیں۔
ادارے کے مطابق ہیلتھ کیئر ورکرز کی رجسٹریشن بھی www.covid.gov.pk/vaccine پر رجسٹر ہوسکتے ہیں۔
خیال رہے کہ وزیر اعظم کے معاون خصوصی صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا تھا کہ پاکستان کے لیے ابتدائی طور پر کورونا ویکسین کی 2 کروڑ خوراکیں حاصل کی جائیں گی۔
ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان (ڈریپ) نے جنوری میں چینی سرکاری کمپنی سائنوفام کی تیار کردہ ایک اور کووڈ 19 ویکسین کی منظوری دی تھی۔
مزیدپڑھیں: کووڈ کی سنگل ڈوز ویکسین ابتدائی مراحل میں مؤثر قرار
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ پاکستان پہلے ہی سائنوفام کی کووڈ 19 ویکسین کی 11 لاکھ خواروں کی پیشگی بکنگ کرچکا ہے۔
16 جنوری کو ڈریپ نے ایسٹرازینیکا کی کووڈ 19 ویکسین کی پاکستان میں ہنگامی استعمال کی اجازت دی تھی۔
ڈاکٹر فیصل سلطان نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ڈریپ نے مبینہ طور پر ایسٹرازینیکا کی ویکسین منظور کی جو بھارت کی جانب سے تیار کی جارہی ہے، پاکستان 20 فیصد آبادی کے لیے یہ ویکسین کوویکس کے ذریعے حاصل کرے گا۔