• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

کراچی: ٹِک ٹاکرز کے قتل کے الزام میں گرفتار خاتون کا جسمانی ریمانڈ منظور

شائع February 18, 2021 اپ ڈیٹ February 19, 2021
آئی او نے کہا کہ مشتبہ ملزمہ سے تفتیش کے لیے جسمانی ریمانڈ ضروری ہے—فائل فوٹو
آئی او نے کہا کہ مشتبہ ملزمہ سے تفتیش کے لیے جسمانی ریمانڈ ضروری ہے—فائل فوٹو

کراچی کی مقامی عدالت نے خاتون ٹِک ٹاکر اور دیگر 3 افراد کے مبینہ قتل کے مقدمے میں نامزد خاتون کو جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

پولیس نے 2 فروری کو گارڈن کے علاقے میں مسکان، عامر، ریحان اور سجاد کے قتل میں سویرا نامی ملزمہ کو حراست میں لے کر ان کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔

مزیدپڑھیں: کراچی میں فائرنگ سے خاتون ٹک ٹاکر سمیت 4 افراد جاں بحق

تفتیشی افسر نے ملزمہ کو جوڈیشل مجسٹریٹ (جنوبی) کے روبرو پیش کیا۔

پولیس نے ملزمہ سے تفتیش اور تحقیقات کے لیے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔

آئی او نے بتایا کہ پاک کالونی کی رہائشی ملزمہ کا مبینہ طور پر واقعہ پیش آنے سے قبل مسکان کے ساتھ جھگڑا ہوا تھا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ملزمہ کا ساتھی رحمٰن نے 4 افراد پر فائرنگ کی تھی اور وہ ابھی تک مفرور ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: کلفٹن میں فائرنگ سے لڑکی سمیت دو افراد جاں بحق

آئی او نے کہا کہ مشتبہ ملزمہ سے تفتیش کے لیے جسمانی ریمانڈ ضروری ہے اور پولیس نے جج سے استدعا کی کہ ملزمہ کا 14 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا جائے۔

تاہم جج نے ملزمہ کا دو روزہ ریمانڈ منظور کرتے ہوئے 20 فروری تک تفتیشی افسر سے تحقیقاتی رپورٹ کے ساتھ پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

پولیس کے مطابق چاروں ہلاک ہونے والے افراد سوشل میڈیا بالخصوص ٹک ٹاک پر سرگرم تھے۔

مزیدپڑھیں: کراچی: ہوائی فائرنگ سے خاتون جاں بحق، 4 پولیس اہلکار زیرحراست

انہیں 2 فروری کی صبح انکل سریا ہسپتال کے قریب گولی مار کر ہلاک کردیا گیا تھا۔

اس میں مزید کہا گیا تھا کہ مسکان نے عامر کو فون کیا اور پیر کی رات ملاقات کرنے کو کہا تھا۔

اس نے مزید بتایا کہ عامر نے ایک کار کا بندوبست کیا اور اپنے دوستوں ریحان اور سجاد کے ساتھ ان سے ملنے گیا۔

وہ شہر میں گھوم رہے تھے اس دوران عامر اور مسکان نے بھی ٹِک ٹاک کی ویڈیو بنائی اور اس دوران نامعلوم حملہ آوروں نے گولی مار کر ہلاک کردیا تھا۔

پولیس نے بتایا کہ مسکان کار کے اندر ہی ہلاک ہوگئی تھی جبکہ دیگر تینوں افراد کو کار کے باہر گولی مار دی گئی۔

پولیس نے مزید بتایا کہ زخمیوں کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔

ریحان اور سجاد نے اس سے قبل ایک ٹِک ٹاک ویڈیو بنائی تھی جس میں وہ ہوائی فائرنگ کرتے ہوئے دکھائے گئے۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد پولیس نے اس ویڈیو کا نوٹس لیا تھا اور ان دونوں افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024