• KHI: Fajr 5:24am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 4:59am Sunrise 6:22am
  • ISB: Fajr 5:06am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:24am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 4:59am Sunrise 6:22am
  • ISB: Fajr 5:06am Sunrise 6:31am

ریکارڈ نمبرز سے عالمی امتحان پاس کرنے والی زارا نعیم کیا بننا چاہتی ہیں؟

شائع February 18, 2021
زارا نعیم نے سب سے زیادہ نمبر حاصل کیے تھے—فوٹو: گڈ مارننگ پاکستان فیس بک
زارا نعیم نے سب سے زیادہ نمبر حاصل کیے تھے—فوٹو: گڈ مارننگ پاکستان فیس بک

حال ہی میں عالمی سطح کا ’ایسوسی ایشن آف چارٹرڈ سرٹیفائیڈ اکاؤنٹنٹس‘ ( اے سی سی اے) کے فنانشنل رپورٹنگ کے امتحان میں سب سے زیادہ نمبرز حاصل کرنے والی زارا نعیم مستقبل میں اکاؤنٹینسی کے شعبے میں کام کرنے کی خواہاں ہیں۔

صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور سے تعلق رکھنے والی زارا نعیم ڈار نے دسمبر 2020 میں لندن میں واقع عالمی ادارے ’اے سی سی اے‘ کے امتحان میں سب سے زیادہ نمبرز حاصل کیے تھے۔

زارا نعیم کو دنیا بھر کے طلبہ سے زیادہ نمبر حاصل کرنے پر ادارے کی جانب سے انہیں’ گلوبل پرائز ونر‘ بھی قرار دیا گیا تھا۔

اے سی سی اے کی جانب سے رواں ماہ فروری کے دوسرے ہفتے کے آغاز میں امتحانات کے نتائج کا اعلان کیا گیا تھا اور زارا نعیم کے حوالے سے سب سب پہلے اے سی سی اے پاکستان نے اپنی ٹوئٹ میں بتایا تھا کہ انہوں نے سب سے زیادہ نمبرز حاصل کیے۔

اے سی سی اے پاکستان کی جانب سے زارا نعیم کے حوالے سے ٹوئٹ کیے جانے کے بعد حکومت پاکستان کے آفیشل انسٹاگرام سمیت کئی وفاقی وزرا نے بھی ان کی کامیابی پر ٹوئٹس و پوسٹس شیئر کیں جب کہ ملک بھر کے افراد نے بھی انہیں سوشل میڈیا پر مبارک باد پیش کی۔

یہ بھی پڑھیں؛ عالمی امتحان میں ریکارڈ بناکر ملک کا نام روشن کرنے والی پاکستانی لڑکی

ریکارڈ نمبرز سے عالمی امتحان پاس کرنے کے بعد زارا نعیم کو متعدد اداروں کی جانب سے ملازمتوں کی پیش کش بھی ہوئی، تاہم وہ ابھی مزید کچھ ذیلی امتحانات پاس کرنے کی خواہاں ہیں۔

زارا نعیم نجی ٹی وی اے آر وائی ڈیجیٹل کے مارننگ شو ’گڈ مارننگ پاکستان‘ میں شریک ہوئیں، جہاں میزبان ندا یاسر نے ان سے نہ صرف عالمی امتحان میں ریکارڈز نمبر لینے سے متعلق پوچھا بلکہ ان سے مستقبل کی منصوبہ بندیوں سے متعلق بھی سوالات کیے۔

زارا نعیم نے میزبان کو بتایا کہ وہ بچپن سے ہی تمام امتحانات نمایاں نمبرز کے ساتھ پاس کرتی آئی ہیں جب کہ ان کی دونوں بڑی بہنیں بھی گولڈ میڈلسٹ اور پوزیشن ہولڈرز رہی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ان کا تعلق کشمیر کے فوجی خاندان سے ہے اور ان کے والدین انہیں تعلیم کے لیے سپورٹ کرتے رہے ہیں۔

ایسا نہیں ہے کہ میں ہر وقت پڑھتی رہتی ہوں، زارا نعیم—فوٹو: گڈ مارننگ پاکستان فیس بک
ایسا نہیں ہے کہ میں ہر وقت پڑھتی رہتی ہوں، زارا نعیم—فوٹو: گڈ مارننگ پاکستان فیس بک

زارا نعیم نے کہا کہ اے سی سی اے کے امتحان میں ریکارڈ نمبرز حاصل کرنے کے بعد جب انہوں نے والدین کو یہ بات بتائی تو وہ ان پر یقین ہی نہیں کر رہے تھے، تاہم بعد میں انہیں یقین آیا کہ واقعی ان کی بیٹی نے اعزاز حاصل کیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ انہیں ملک بھر سے مبارک باد پیش کی گئی اور وہ اس بات پر خوش ہیں کہ ان کے امتحان میں ریکارڈ بنانے کے بعد لوگ لڑکیوں کی تعلیم پر بات کر رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: کیا واقعی ’پاوری گرل‘ کے مقابلے میں زارا نعیم کو کم اہمیت دی جا رہی ہے؟

انہوں نے بتایا کہ اگرچہ انہوں نے اے سی سی اے کا امتحان پاس کرلیا ہے مگر ابھی ان کے اسی حوالے سے کچھ ضمنی امتحانات باقی ہیں اور انہیں پاس کرنے کے بعد وہ اکاؤنٹیسی کے شعبے میں کام کرنے کی خواہش مند ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایسا نہیں ہے کہ وہ دنیا کے ہر کام سے بے خبر ہوکر ہر وقت پڑھتی رہتی ہیں بلکہ وہ پڑھائی کے ساتھ ساتھ معمولات کے دوسرے کام بھی کرتی آتی رہی ہیں۔

پروگرام میں زارا نعیم کے ساتھ پاوری گرل دنانیر اور ان کی بہن بھی شریک ہوئیں—فوٹو: گڈ مارننگ پاکستان فیس بک
پروگرام میں زارا نعیم کے ساتھ پاوری گرل دنانیر اور ان کی بہن بھی شریک ہوئیں—فوٹو: گڈ مارننگ پاکستان فیس بک

زارا نعیم کے مطابق انہوں نے اے لیول کے امتحان کے بعد اے سی سی اے کا امتحان دینے کے لیے اپلائی کیا تھا، تاہم کوئی بھی شخص میٹرک کے بعد بھی اس امتحان کے لیے اپلائی کر سکتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اے سی سی اے کے امتحان میں حصہ لینے کے لیے ایسی کوئی شرط نہیں کہ امیدوار کا تعلق اکاؤنٹیسی سے ہو۔

زارا نعیم کے مطابق اے سی سی اے کے امتحان میں حصہ لینے کے خواہش مند شخص کا ذہین ہونا لازمی ہے، کیوں کہ مذکورہ امتحانات میں چھوٹی چھوٹی غلطیوں سے بھی ناکامی ہوسکتی ہے۔

A photo posted by Instagram (@instagram) on

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ والدین نے ابھی تک انہیں شادی کے لیے کچھ نہیں کہا، تاہم وہ ان کی مرضی سے ہی شادی کریں گی۔

ان کے مطابق انہوں نے شادی کے لیے کسی طرح کے لڑکے کا نہیں سوچ رکھا اور شادی کے لیے لڑکے کا ان کی طرح پڑھائی میں نمبرز حاصل کرنا لازمی نہیں ہے، تاہم ہر کسی کو ایسے شخص سے شادی کرنی چاہیے جو کہ تعلیم یافتہ ہو۔

ندا یاسر کے اسی پروگرام میں ’یہ ہماری کار ہے، یہ ہم ہیں اور یہ ہماری ’پاوری‘ (پارٹی) ہو رہی ہے‘ کی ویڈیو وائرل ہونے سے مشہور ہونے والی لڑکی دنانیر اور ان کی بہن نیافل بھی شریک ہوئی تھیں۔

A photo posted by Instagram (@instagram) on

کارٹون

کارٹون : 4 نومبر 2024
کارٹون : 3 نومبر 2024