کوشش ہے کہ اگلے عام انتخابات الیکٹرانک ووٹنگ سے ہوں، شبلی فراز
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز نے کہا ہے کہ اگلے عام انتخابات الیکٹرانک ووٹنگ کے ذریعے کروانے کی کوشش کر رہے ہیں اور اس حوالے سے مشینوں کی تنصیب کی نشان دہی کی جائے گی۔
سرکاری خبرایجنسی اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق شبلی فراز نے کہا کہ 'حکومت کی کوشش ہے کہ آئندہ عام انتخابات الیکٹرانک ووٹنگ کے ذریعے ہوں اور سمندر پار پاکستانی الیکٹرانک ووٹنگ میں حصہ لے سکیں'۔
انہوں نے کہا کہ 'صدر مملکت کی مشاورت سے الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کی تنصیب کے لیے درکار تمام انتظامی اقدامات اور مراحل کی نشاندہی کی جائے گی'۔
مزید پڑھیں: زینب الرٹ بل قومی اسمبلی سے منظور
ان کا کہنا تھا کہ 'وزیراعظم نے انتخابی اصلاحات کمیٹی کو ہدایت کی ہے کہ صدر مملکت کی مشاورت سے الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کی تنصیب کے لیے درکار تمام انتظامی اقدامات اور مراحل کی نشاندہی کی جائے اور اس حوالے سے ٹائم لائنز متعین کی جائیں'۔
شبلی فراز نے کہا کہ 'وزیر اعظم نے کہا کہ انتخابی عمل کی مکمل طور پر شفافیت کو یقینی بنانا موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے'۔
'زینب الرٹ بل کے باوجود بچوں، خواتین کے خلاف جرائم پر وزیراعظم کا اظہار افسوس'
اسلام آباد میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کابینہ اجلاس کے بعد بریفنگ کے دوران وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان نے زینب الرٹ بل کی منظوری کے باوجود بچوں اور خواتین کے خلاف جنسی جرائم کی شرح میں کمی نہ آنے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ اداروں کو تاکید کی کہ وہ جنسی جرائم کے تدارک کے لیے مؤثر اقدامات اٹھائیں۔
علاوہ ازیں شبلی فراز نے بتایا کہ بیرون ملک میں مقیم پاکستانیوں کو ملکی انتخابات میں ووٹ ڈالنے کا بھی حق ہے جس کے لیے ایک کمیٹی تمام ضروری اقدامات بروئے کار لا رہی ہے۔
شبلی فراز کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کی بڑی تعداد موجود ہے جو ملک کے انتخابی عمل کا حصہ بننا چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ آئندہ انتخابات میں سمندر پار پاکستانی الیکٹرونک ووٹنگ کے ذریعے رائے دہی کا اپنا حق استعمال کریں۔
یہ بھی پڑھیں: کابینہ کی گزشتہ سال گندم’ذخیرہ' کرنے پر سندھ پر تنقید
ان کا کہنا تھا کہ ہماری جدوجہد ہے کہ جنرل الیکشن، سینیٹ اور بلدیاتی انتخابات کو شفاف بنایا جائے۔
شبلی فراز نے کہا کہ کابینہ کے اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان نے جنسی جرائم کی شرح میں کمی نہ آنے پر افسوس کا اظہار کیا۔
انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم نے نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ اداروں کو تاکید کی کہ وہ جنسی جرائم کے تدارک کے لیے مؤثر اقدامات اٹھائیں۔
سینیٹر شبلی فراز نے بتایا کہ اگرچہ زینب الرٹ بل منظور ہوچکا ہے لیکن اس کے ثمرات مایوس کن حد تک کم ہیں اور اس کی عملی سطح پر کوئی شکل نظر نہیں آرہی جس کے باعث بچوں اور خاتون کے خلاف جنسی جرائم میں اضافہ ہورہا ہے۔
مزید پڑھیں: آصف زرداری کے ساتھ کوئی ’بیک ڈور ڈیل‘ نہیں ہوئی، شبلی فراز
انہوں نے میڈیا پر زور دیا کہ وہ زینب الرٹ بل سے متعلق لوگوں کو آگاہی دے۔
وفاقی وزیر نے سینیٹ میں اوپن بیلٹ کے معاملے میں کہا کہ عوام جان چکے ہیں کہ کون سینیٹ میں قابلیت اور اہلیت کے حامل لوگ لانا چاہتے ہیں اور کون پیسے کا کھیل کھیل کر نشست پر آنا چاہتا ہے۔
انہوں نے اُمید ظاہر کی کہ وہ دن ضرور آئے گا جب انتخابات شفاف ہوں گے جس میں پیسے کا کوئی کردار نہیں ہوگا۔
شبلی فراز نے کہا کہ مہنگائی سے سب متاثر ہور ہے ہیں جس کی کئی وجوہات ہیں لیکن ٹیکس کی وصولی مایوکن تھی جو اب کچھ بہتر ہوئی ہے۔
انہوں نے اقرار کیا کہ وجہ جو بھی ہو مہنگائی نے عوام کو بہت تکلیف پہنچائی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ڈی ایم باقاعدہ طور پر قصہ پارینہ بن گئی ہے، شبلی فراز
علاوہ ازیں شبلی فراز نے بتایا کہ وزیر اعظم کا کوئی کیمپ آفس نہیں ہے اور اگر اخراجات کی بات کریں تو پرائم منسٹر ہاؤس کے 2018 میں اخراجات 50 کروڑ 90 لاکھ روپے، 50 کروڑ 14 لاکھ روپے تھے، جو کم ہو کر 33 کروڑ 90 لاکھ روپے اور 30 کروڑ 50 لاکھ روپے ہوئے اس طرح بالترتیب 35 اور 40 فیصد کی کمی لائی گئی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ سابقہ حکومتیں خود کو قانون اور معاشی لحاظ سے عوام سے بالا تر سمجھتی تھیں۔