پی ٹی آئی نے عبدالقادر سے سینیٹ کا ٹکٹ واپس لے لیا
پاکستان تحریک انصاف نے سینیٹ انتخابات میں بلوچستان سے جنرل نشست پر انتخاب لڑنے کے لیے تعمیراتی شعبے سے وابستہ بزنس ٹائیکون عبدالقادر سے ٹکٹ واپس لے لیا۔
اس حوالے سے وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی رابطے شہباز گل نے ٹوئٹر پر آگاہ کیا کہ عبد القادر سے ٹکٹ واپس لینے کی تصدیق کی۔
مزیدپڑھیں: سینیٹ انتخابات کیلئے ٹکٹیں دینے پر پی ٹی آئی اور بی اے پی میں اختلافات
انہوں نے بتایا کہ عبد القادر سے سینیٹ کا ٹکٹ واپس لے کر ظہور آغا کو جاری کیا جارہا ہے۔
انہوں نے وزیر اعظم عمران خان کا حوالہ دے کر کپتان ہمیشہ اپنے پارٹی ورکر کی آواز سنتے ہیں۔
قبل ازیں پی ٹی آئی پارلیمانی بورڈ کے رکن وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے بذریعہ ٹوئٹ عبدالقادر کی نامزدگی کی تصدیق کی تھی اور کہا تھا کہ ’پی ٹی آئی نے بلوچستان سے سینیٹ انتخاب کے لیے عبدالقادر کو پارٹی ٹکٹ دیا ہے‘۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کی صوبائی قیادت نے بلوچستان میں پارلیمانی لیڈرز اور پارٹی کے ایم پی ایز سے مشاورت کے بغیر فیصلہ لینے پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔
پی ٹی آئی میں موجود ذرائع کا کہنا تھا کہ عمران خان کی سربراہی میں مرکزی پارلیمانی بورڈ نے عبدالقادر کو پارٹی ٹکٹ دیتے وقت بلوچستان اسمبلی میں پارٹی کے پارلیمانی رہنماؤں سردار یار محمد رند اور دیگر سے مشاورت نہیں کی۔
یہ بھی پڑھیں: سینیٹ انتخابات: پی ٹی آئی نے حفیظ شیخ، ثانیہ نشتر سمیت 13 کو اُمیدوار نامزد کردیا
پی ٹی آئی بلوچستان کے ترجمان آصف ترین کا کہنا تھا کہ صوبائی پارلیمانی بورڈ اور قیادت نے عبدالقادر کا نام تجویز نہیں کیا تھا کیونکہ یہ پی ٹی آئی سے تعلق نہیں رکھتے۔
انہوں نے بتایا تھا کہ ’پارٹی کے صوبائی رہنماؤں اور زونل سربراہاں نے سینیٹ انتخابات کے لیے ٹکٹیں دینے پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے‘۔
واضح رہے کہ سینیٹ کے 104 اراکین میں سے 52 اراکین اپنی 6 سالہ مدت ختم ہونے کے بعد 11 مارچ کو ریٹائر ہوجائیں گے جس میں قبائلی اضلاع کے 8 میں سے 4 سینیٹر بھی شامل ہیں اور اب قبائلی اضلاع کے خیبرپختونخوا میں ضم ہونے کی وجہ سے یہ چار نشستیں پُر نہیں کی جاسکتیں جس سے سینیٹ کی مجموعی نشستیں کم ہو کر 100 رہ جائیں گی۔
مزیدپڑھیں: سینیٹ انتخابات میں کب، کیا اور کیسے ہوتا ہے؟ مکمل طریقہ
48 اراکین سینیٹ کو منتخب کرنے کے لیے پولنگ 3 مارچ کو ہوگی جس میں خیبرپختونخوا اور بلوچستان سے 12، 12 سینیٹرز، پنجاب اور سندھ سے 11،11 جبکہ اسلام آباد سے 2 سینیٹرز کو منتخب کیا جائے گا۔
پولنگ میں چاروں صوبوں سے عام نشستوں پر 7 اراکین، 2 نشستوں پر خواتین، 2 نشستوں پر ٹیکنوکریٹس کو چُنا جائے گا جبکہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان سے اقلیتی نشست پر ایک، ایک رکن منتخب ہوگا۔
خیال رہے کہ 11 مارچ کو اپنی 6 سالہ مدت ختم ہونے پر ریٹائر ہونے والے سینیٹرز کی 65 فیصد تعداد اپوزیشن جماعتوں سے تعلق رکھتی ہے۔