الیکٹورل کالج سے اپیل ہے تحریک انصاف کی مدد کریں، عبدالحفیظ شیخ
وزیر اعظم کے مشیر برائے خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے الیکٹورل کالج سے تحریک انصاف کی مدد کرنے کی اپیل کردی۔
اسلام آباد میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کے دفتر کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جمہوری عمل میں ایک سے زیادہ لوگ مقابلہ کرتے ہیں اور پاکستان کے جمہوری عمل پر ہم سب کو فخر ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایوان بالا پاکستان کے تمام صوبوں اور وفاقی دارالحکومت سمیت دیگر علاقوں کو بہت خوبصورت انداز میں نمائندگی دیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیاست کا مقصد پاکستان کی عوام کی امنگوں کو پورا کرنا ہے، اقتصادی ترقی اور معاشی صورتحال کو بہتر کرنا چاہتے ہیں۔
مشیر خزانہ نے کہا کہ اگر خدا کی مرضی سے کامیاب ہوئے تو لوگوں کی امنگوں کو پورا کرنے کی بھرپور کوشش کریں گے۔
مزید پڑھیں: سینیٹ انتخابات: پی ٹی آئی نے حفیظ شیخ، ثانیہ نشتر سمیت 13 کو اُمیدوار نامزد کردیا
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کئی سالوں سے اس کے لیے جدو جہد کر رہے ہیں تحریک انصاف کا مقصد اقتصادی صورتحال کو بہتر کرنا اور پاکستان کو ایک مضبوط ملک بنانا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم سب مل کر کوشش کریں گے کہ عمران خان نے جو کام ہمیں دیا ہے اسے اچھے انداز میں نمٹائیں۔
انہوں نے کہا کہ مجھے اسپانسر کرنے والے تمام اراکین اسمبلی اور تمام الیکٹورل کالج سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ آگے آئیں اور ہماری مدد کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی کے اراکین پی ٹی آئی کو کامیاب کریں گے۔
واضح رہے کہ حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے گزشتہ روز سینیٹ انتخابات کے لیے 13 اُمیدواروں کے نام کا اعلان کیا تھا جس میں مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ بھی شامل ہیں۔
فواد چوہدری نے سینیٹ کے لیے پی ٹی آئی اُمیدواروں کے ناموں کا اعلان سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر سلسلہ وار ٹوئٹس میں کیا۔
انہوں نے بتایا کہ اسلام آباد سے سینیٹ کی نشست کے لیے فوزیہ ارشد اور وزیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ پی ٹی آئی کے انتخابی اُمیدوار ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی، درخواستیں طلب کیے بغیر سینیٹ اُمیدواروں کا حتمی فیصلہ کرے گی
یاد رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے گزشتہ روز سینیٹ انتخابات کا شیڈول جاری کیا تھا جس کے تحت ایوانِ بالا کی نشستوں پر اُمیدواروں کو منتخب کرنے کے لیے پولنگ 3 مارچ کو ہو گی۔
واضح رہے کہ سینیٹ کے 104 اراکین میں سے 52 اراکین اپنی 6 سالہ مدت ختم ہونے کے بعد 11 مارچ کو ریٹائر ہوجائیں گے جس میں قبائلی اضلاع کے 8 میں سے 4 سینیٹر بھی شامل ہیں اور اب قبائلی اضلاع کے خیبرپختونخوا میں ضم ہونے کی وجہ سے یہ چار نشستیں پُر نہیں کی جاسکتیں جس سے سینیٹ کی مجموعی نشستیں کم ہو کر 100 رہ جائیں گی۔
48 اراکین سینیٹ کو منتخب کرنے کے لیے پولنگ 3 مارچ کو ہوگی جس میں خیبرپختونخوا اور بلوچستان سے 12، 12 سینیٹرز، پنجاب اور سندھ سے 11،11 جبکہ اسلام آباد سے 2 سینیٹرز کو منتخب کیا جائے گا۔
پولنگ میں چاروں صوبوں سے عام نشستوں پر 7 اراکین، 2 نشستوں پر خواتین، 2 نشستوں پر ٹیکنوکریٹس کو چُنا جائے گا جبکہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان سے اقلیتی نشست پر ایک، ایک رکن منتخب ہوگا۔
خیال رہے کہ 11 مارچ کو اپنی 6 سالہ مدت ختم ہونے پر ریٹائر ہونے والے سینیٹرز کی 65 فیصد تعداد اپوزیشن جماعتوں سے تعلق رکھتی ہے۔