پاکستان مسلم لیگ (ن) کا سینیٹ انتخابات کیلئے امیدواروں کا اعلان
پاکستان مسلم لیگ (ن) نے سینیٹ انتخابات کے لیے پنجاب سے اپنے امیدواروں کا اعلان کردیا جبکہ خیبرپختونخوا (کےپی) سے ناموں کا اعلان مقامی تنظیم کی مشاورت سے کیا جائے گا۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی بورڈ نے سینیٹ میں پارٹی ٹکٹ کے لیے ناموں کو حتمی شکل دے دی ہے۔
مزید پڑھیں: سینیٹ انتخابات: مسلم لیگ (ن) کا پروفیسر ساجد میر کو ایک مرتبہ پھر ٹکٹ دینے کا فیصلہ
انہوں نے کہا کہ پارلیمانی بورڈ نے صوبہ پنجاب سے پارٹی کے 5 رہنماوں کے ناموں کی منظوری دے دی ہے۔
مریم اورنگ زیب نے کہا کہ جنرل نشست پر پرویز رشید، مشاہداللہ خان اور پروفیسر ساجد میر اور ٹیکنو کریٹ کی سیٹ پراعظم نذیر تارڑ ایڈووکیٹ کو پارٹی کا ٹکٹ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ خواتین کی نشست پر بیرسٹر سعدیہ عباسی کو پارٹی ٹکٹ دینے کا فیصلہ ہوا ہے۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان نے کہا کہ خیبرپختونخوا کی مقامی تنظیم صوبے سے سینٹ میں پارٹی ٹکٹ دینے کا فیصلہ کرے گی۔
قبل ازیں ڈان اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے پروفیسر ساجد میر کو کال کر کے کہا ہے کہ پارٹی نے ایک مرتبہ پھر انہیں سینیٹ انتخابات کے لیے کھڑا کرنے کا فیصلہ کیا ہے لہٰذا وہ الیکشن لڑنے کے لیے تیار رہیں۔
اس حوالے سے پارٹی کے ایک ترجمان نے کہا تھا کہ 'دلچسپ بات یہ ہے کہ پروفیسر ساجد میر نے کبھی ٹکٹ کے لیے درخواست نہیں دی، ہمیشہ میاں نواز شریف انہیں کال کر کے اس کی پیش کش کرتے ہیں اور یہی انہوں نے گزشتہ روز کیا'۔
یہ بھی پڑھیں: سینیٹ انتخابات کیلئے پیپلز پارٹی کے یوسف رضاگیلانی، فرحت اللہ بابر پی ڈی ایم سے مجوزہ اُمیدوار
ترجمان کے مطابق نواز شریف نے علامہ ساجد میر کو سب سے قابل بھروسہ اتحادی قرار دیا جو سینیٹ کا حصہ بننے کے لیے ان کی اور ان کی جماعت کی حمایت پانے کے مستحق ہیں، جس پر ساجد میر نے جمہوریت اور اسلامی اقدار کی مضبوطی کے لیے کام جاری رکھنے کا وعدہ کیا۔
رپورٹ کے مطابق جمعیت اہلِ حدیث کے سربراہ پانچویں مرتبہ مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ پر سینیٹ کا الیکشن لڑیں گے۔
خیال رہے کہ مسلم لیگ (ن) نے پارٹی ٹکٹس کے لیے خواہشمند اُمیدواروں سے 15 فروری تک درخواستیں طلب کی تھیں اور ہر اُمیدوار کے لیے درخواست کے ساتھ 50 ہزار روپے کا بینک ڈرافٹ جمع کرانا ضروری ہے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے گزشتہ روز سینیٹ انتخابات کا شیڈول جاری کیا تھا جس کے تحت ایوانِ بالا کی نشستوں پر اُمیدواروں کو منتخب کرنے کے لیے پولنگ 3 مارچ کو ہو گی۔
الیکشن کمیشن کے جاری کردہ انتخابی شیڈول کے مطابق اُمیدوار اپنے کاغذات نامزدگی 12 اور 13 فروری 2021 کو ریٹرننگ افسران کے دفاتر میں جمع کروا سکتے ہیں۔
جس کے بعد الیکشن کمیشن 14 فروری کو نامزد اُمیدواروں کی فہرست آویزاں کردے گا جبکہ کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال 15 سے 16 فروری تک ریٹرننگ افسران کے دفاتر میں ہو گی۔
جانچ پڑتال مکمل ہونے کے بعد ریٹرننگ افسران کی جانب سے درست قرار دیئے گئے کاغذات نامزدگی کے مطابق اُمیدواروں کی ابتدائی حتمی فہرست جاری کی جائے گی۔
مزید پڑھیں: سینیٹ انتخابات میں کب، کیا اور کیسے ہوتا ہے؟ مکمل طریقہ
شیڈول کے مطابق ریٹرننگ افسران کی جانب سے کاغذات نامزدگی منظور یا مسترد ہونے کے فیصلوں کے خلاف ٹربیونل میں اپیل کرنے کی آخری تاریخ 18 فروری مقرر کی گئی ہے جبکہ ان اپیلوں کو 20 فروی تک نمٹا دیا جائے گا۔
ٹربیونل کے فیصلوں کی روشنی میں اُمیدواروں کی نظرثانی شدہ فہرست 21 فروری کو آویزاں کی جائے گی اسی طرح کاغذات نامزدگی واپس لینے کی تاریخ 22 فروری مقرر کی گئی ہے۔
بعدازاں اُمیدواروں کی حتمی فہرستیں 23 فروری کو آویزاں کی جائیں گی، یہ فہرستیں جاری ہونے کے بعد کوئی بھی اُمیدوار 2 مارچ دوپہر 12 بجے تک مقابلے سے دستبردار ہو سکے گا۔