• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

'گروو میرا' پر شعیب اختر کی تنقید، شوبز شخصیات کا اظہارِ برہمی

شائع February 11, 2021
شعیب اختر نے پی ایس ایل 6 کے ترانے پر تبصرے کی 9 منٹ کے دورانیے کی ویڈیو شیئر کی جس میں  گانے پر شدید تنقید کی گئی—فوٹوز: اسکرین شاٹ/ انسٹاگرام
شعیب اختر نے پی ایس ایل 6 کے ترانے پر تبصرے کی 9 منٹ کے دورانیے کی ویڈیو شیئر کی جس میں گانے پر شدید تنقید کی گئی—فوٹوز: اسکرین شاٹ/ انسٹاگرام

رواں ماہ 20 فروری سے شروع ہونے والے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے چھٹے سیزن کا آفیشل گیت ’گروو میرا‘ گزشتہ ہفتے ریلیز کیا گیا جس پر ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا جارہا ہے۔

اور حال ہی میں سابق پاکستانی فاسٹ باؤلر شعیب اختر نے بھی اس گانے پر شدید تنقید کرتے ہوئے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) سے سوال کیا کہ یہ گانا بنانے کا آئیڈیا کس کا تھا۔

4 منٹ کے دورانیے پر مشتمل پی ایس ایل 6 کے آفیشل گانے کی ویڈیو 6 فروری کو ریلیز کی گئی تھی، جو دیکھتے ہی وائرل ہوگئی۔

رواں برس پی ایس ایل کا ترانہ لیجنڈ گلوکارہ نصیبو لال اور آئمہ بیگ نے گایا ہے اور نوجوان نسل میں کھیل اور گانوں کی مقبولیت کو مدنظر رکھتے ہوئے اس میں ہپ ہاپ بینڈ ینگ اسٹنرز کے ارکان کو بھی شامل کیا گیا ہے اور اس گانے کو صارفین کے ملے جلے ردعمل کا سامنا ہے۔

مزید پڑھیں: پی ایس ایل ترانے پر تنقید کے بعد عدنان صدیقی اور فیصل قریشی کی نصیبو لال کی حمایت

شعیب اختر نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر 'گروو میرا' پر تبصرہ کرتے ہوئے ایک ویڈیو شیئر کی جس میں انہوں نے پی ایس ایل کے ترانے کو ایک بری کمپوزیشن قرار دیا تھا۔

انہوں نے گانے کی موسیقی ترتیب دینے والوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کیا آپکو شرم نہیں آتی؟

A photo posted by Instagram (@instagram) on

شعیب اختر نے دعویٰ کیا کہ اس گانے کی وجہ سے ان کے بچے ڈر گئے اور 3 دن سے ان سے بات نہیں کررہے کیونکہ انہوں نے اپنے بچوں کو یہ گانا سنایا تھا۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ' یہ گانا گانے والوں کو یہ بھی نہیں معلوم کہ گروو کا مطلب کیا ہوتا ہے'۔

یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل 6: کا آفیشل گیت ’گروو میرا‘ریلیز

شعیب اختر نے پی ایس ایل 6 کے ترانے پر تبصرے کی 9 منٹ کے دورانیے کی ویڈیو اپنے یوٹیوب چینل پر شیئر کی ہے جس میں اس ترانے پر شدید تنقید کی گئی ہے۔

ان کی یہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد اکثر افراد نے شعیب اختر پر برہمی کا اظہار کیا جن میں اداکارہ انوشے اشرف بھی شامل تھیں۔

انہوں نے کہا کہ گانا پسند نہ آنا ایک چیز اور فنکاروں، موسیقاروں کو اس طریقے سے نیچا دکھانا الگ چیز ہے۔

انوشے اشرف نے لکھا کہ میں شعیب اختر کی بہت بڑی مداح ہوں لیکن اس طرح نہیں جیسی انہوں نے اس گانے پر تنقید کی۔

اداکارہ کا کہنا تھا کہ آپ کے کچھ دوستوں، مداحوں اور اہلخانہ سمیت کچھ لوگوں کو یہ گانا پسند آیا ہے۔

انوشے اشرف نے مزید کہا کہ اختلاف رائے کرنا ٹھیک ہے لیکن کسی کے کام کی تضحیک کرنا ٹھیک نہیں، گانا پسند نہیں آیا صحیح ہے، اس طرح نفرت کا اظہار کرنا؟کُول نہیں ہے۔

—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

دوسری جانب گلوکار و اداکار فرحان سعید نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ 'یہ ان کی رائے یے، ٹھیک ہے، ان کا حق ہے لیکن یہ احمقانہ خیال ہے کہ کہ یہ رائے میری بھی ہوگی'۔

انہوں نے کہا کہ یہ گانا اسٹیڈیمز میں چھا جائے گا، ذوالفقار جے خان، آئمہ بیگ اور نصیبو لال نے بہترین کام کیا ہے۔

—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

اداکار نوید رضا نے شعیب اختر سے کہا کہ وہ چیزوں کو سراہنا سیکھیں، انہوں نے کہا کہ ' بدترین وائرس یہ ہے کہ ایک انسان، دوسرے کو انسان نہ سمجھے، احتیاط علاج سے بہتر ہے'۔

علاوہ ازیں اداکار و گلوکار ہارون شاہد نے بھی شعیب اختر کے تبصرے پر ردعمل دیا۔

مزید پڑھیں: پی ایس ایل 6 کے گانے کو سن کر کرکٹ اور میوزک مداح برہم

انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ میں شعیب اختر کی تنقید پر کچھ نہیں کہوں گا لیکن جب انہوں نے گانے کی عکس بندی پر بات کی ہے تو اسی حوالے سے بات کرتے ہیں۔

ہارون راشد نے کہا کہ ' شعیب اختر انگریزی میں تبصرہ کرتے ہیں تو بدقسمتی سے کوئی ایک جملہ بھی ایسا نہیں ہوتا جس میں گرامر کی غلطیاں نہ ہوں'۔

ہارون راشد نے مزید کہا کہ ' شعیب اختر نے نوجوان موسیقاروں کی اس طرح سے توہین کرنے کی ہمت بھی کیسے کی!'

انہوں نے پنجابی میں تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ ایڈے تسی اے آر رحمٰن۔

علاوہ ازیں شعیب اختر کے یوٹیوب چینل اور انسٹاگرام پوسٹس پر ملا جلا ردعمل سامنے آیا کچھ لوگوں نے ان کی حمایت کی جبکہ کچھ کا کہنا تھا کہ انہیں ایسا تبصرہ نہیں کرنا چاہیے تھا۔

ْ

A photo posted by Instagram (@instagram) on

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024