پاکستان کا بابر کروز میزائل کا کامیاب تجربہ
پاکستان نے اپنی دفاعی صلاحیت میں اضافہ کرتے ہوئے جدید ترین کروز میزائل کا کامیاب تجربہ کرلیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے جاری کردہ بیان کے مطابق پاکستان نے بابر کروز میزائل ون اے کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔
بابر کروز میزائل 450 کلو میٹر فاصلے تک زمین اور سمندر میں اہداف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے، مزید یہ کہ اس میزائل کو جدید ملٹی ٹیوب میزائل لانچ وہیکل سے داغا گیا۔
مزید پڑھیں: پاکستان کا 'شاہین تھری' بیلسٹک میزائل کا کامیاب تجربہ
آئی ایس پی آر نے بتایا کہ میزائل کے تجربے کا معائنہ چیئرمین نیسکام ڈاکٹر رضا ثمر، کمانڈر آرمی اسٹریٹجک فورسز کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل محمد علی، اسٹریٹجک پلانز ڈویژن، آرمی اسٹریٹجک فورسز کمانڈ کے سینئر افسران، سائنسدانوں اور انجینئرز نے کیا۔
بیان میں بتایا گیا کہ چیئرمین نیسکام نے آرمی اسٹریٹجک فورسز کی تربیت اور آپریشنل تیاریوں کے معیار کو سراہا، ساتھ ہی انہوں نے پاکستان کی اسٹریٹجک صلاحیت میں اضافے کے لیے سائنسدانوں اور انجنیئرز کے تعاون کو بھی سراہا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق کامیاب تجربے پر صدر، وزیراعظم، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اور سروسز چیفس نے بھی مبارک باد پیش کی۔
خیال رہے کہ اس سے قبل 3 فروری کو پاکستان نے 290 کلومیٹر تک ہدف کو نشانہ بنانے والے بلیسٹک میزائل غزنوی کا کامیاب تجربہ کیا تھا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے بتایا تھا کہ 'پاکستان نے زمین سے زمین تک مار کرنے والے بلیسٹک میزائل غزنوی کا کامیاب تجربہ کیا جو 290 کلومیٹر تک جوہری اور روایتی جنگی سامان لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے'۔
یہی نہیں بلکہ گزشتہ ماہ جنوری میں پاکستان نے 'شاہین 3' بیلسٹک میزائل کا کامیاب تجربہ کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا بلیسٹک میزائل غزنوی کا کامیاب تجربہ
آئی ایس پی آر نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ زمین سے زمین تک 2 ہزار 750 کلومیٹر رینج کے حامل شاہین تھری میزائل کا تجربہ ویپن سسٹم کے ٹیکنیکل پیرامیٹرز جانچنے کے لیے کیا گیا۔
اس سے قبل 7 جنوری کو پاکستان نے مقامی طور پر تیار کردہ فتح ون گائیڈڈ ملٹی لانچ راکٹ سسٹم کا کامیاب تجربہ کیا تھا۔
آئی ایس پی آر کی جانب سے کی گئی ٹوئٹس میں بتایا گیا تھا کہ پاکستان نے مقامی سطح پر تیار کردہ ’فتح-ون‘ گائیڈڈ ملٹی لانچ راکٹ سسٹم کا کامیاب تجربہ کیا، یہ سسٹم 140 کلومیٹر کے فاصلے تک روایتی جنگی ہتھیار (وار ہیڈ) لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔