چین کا پہلا خلائی مشن مریخ کے مدار میں داخل ہونے میں کامیاب
متحدہ عرب امارات کے بعد اب چین نے بھی مریخ تک پہنچنے میں کامیابی حاصل کرلی ہے۔
چین کا اپنا تیار کردہ تیان وین 1 مشن چین کے مدار میں داخل ہونے میں کامیاب ہوگیا ہے۔
اس کامیابی کے بعد چین دنیا کا چھٹا ملک بن گیا ہے جس کا مشن مریخ تک پہنچنے میں کامیاب ہوا ہے۔
اس سے قبل امریکا، سوویت یونین، یورپین اسپیس ایجنسی، بھارت اور متحدہ عرب امارات کے مشنز سرخ سیارے تک رسائی حاصل کرچکے ہیں۔
چین نے جولائی میں اپنے مشن کو مریخ پر روانہ کیا تھا اور لگ بھگ 7 ماہ بعد وہ سرخ سیارے کے مدار میں داخل ہونے میں کامیاب ہوا۔
مدار میں داخلے کے بعد اس مشن میں شامل لینڈر مئی تک مریخ کے شمالی حصے پر اترے گا۔
'تیان وین یکم' کا مجموعی وزن 5 ٹن ہے اور اسے چینی ماہرین نے مقامی طور پر تیار کیا جب کہ مذکورہ تحقیقاتی مشن کو اپنے ہی راکٹ لانگ مارچ 5 کے ذریعے اڑایا گیا۔
'تیان وین یکم' کا تحقیقاتی مشن چار حصوں پر مشتمل ہے جس میں تحقیقاتی گاڑی سمیت دیگر سائنسی آلات بھی ہیں جو سرخ سیارے پر ممکنہ انسانی آبادی سے متعلق تحقیقات کرکے معلومات جمع کریں گے۔
چین نے مذکورہ مشن سے 9 سال قبل بھی روس کے ساتھ مشترکہ مشن مریخ پر بھیجا تھا، تاہم اس وقت کامیابی حاصل نہیں ہوسکی تھی۔
اب پہلی بار چین نے اکیلے مشن کو روانہ کیا ہے اور اس کا آربٹر مریخ کے مدار سے اس کا تجزیہ ہائی ریزولوشن کیمرے، ایک اسپیکٹرو میٹر، میگنٹومیٹر اور آئس میپنگ راڈار انسٹرومنٹ کی مدد سے کرے گا۔
آربٹر لینڈ کرنے والے روور سے بھی رابطے میں رہے گا جو اپنی طرز کی ایک متاثر کن کامیابی ہے۔
یہ روور جدید ترین آلات سے لیس ہے اور مریخ میں پانی کو تلاش کرنے کام کرے گا۔
اس کا لینڈر روور کے پلیٹ فارم کے طور پر کام کرے گا اور اگر روور اور لینڈر کامیابی سے مریخ پر اتر کر کام کرنے لگتے ہیں تو امریکا کے بعد ایسا کرنے والا دوسرا ملک بن جائے گا۔
تیان وین 1 کا آربٹر ایک مریخی سال (زمین کے 687 دن) تک آپریٹ کرنے کا شیڈول ہے اور روور کی زندگی کا ہدف 90 مریخی دن رکھا گیا ہے۔