پاک افغان سرحد پر 182 کلومیٹر پر باڑ لگانے کا کام مکمل
کوئٹہ: پاکستان نے افغان سرحد پر 213 کلومیٹر لمبی باڑ میں سے 182 کلومیٹر مکمل کرلیا ہے اور باقی 31 کلومیٹر باڑ پر کام اپریل تک مکمل ہونے کی امید ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ بات ایک سینئر عہدیدار نے منگل کو یہاں سول اور فوجی عہدیداروں کے درمیان ایک اجلاس کے دوران بتائی۔
مزید پڑھیں: پاکستان نے افغان سرحد پر 'غیر قانونی باڑ' لگانے کے الزامات مسترد کردیے
وزیر داخلہ غیاث اللہ لانگو کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس کے دوران دونوں ممالک کے درمیان سرحدی باڑ لگنے سے جاری زمینوں کے تصفیے کے امور، سرحدی باڑ لگانے کا منصوبہ اور امن وامان کی مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس میں افغان حکومت کے ساتھ دوطرفہ مذاکرات اور قبائلی عمائدین کی اراضی کے تصفیہ کے معاملات سے متعلق خواہشات کے تناظر میں اٹھائے جانے والے اقدامات کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا۔
شرکا کو بتایا گیا کہ وفاقی حکومت دہشت گردی کی روک تھام اور بلوچستان اور سرحد کے دیگر علاقوں میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے پاک افغان سرحد پر باڑ لگارہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 'شمالی سرحد پر باڑ لگانے سے منشیات کی روک تھام میں مدد ملے گی'
اس کے علاوہ عہدیداروں نے گزشتہ دو اجلاسوں میں کیے گئے فیصلوں پر عمل درآمد کا جائزہ لیا اور سرحد پر باڑ سے متعلق امور پر پیشرفت کے لیے مزید اقدامات تجویز کیے۔
وزیر داخلہ نے ضلعی انتظامیہ اور بورڈ آف ریونیو کو ہدایت کی کہ وہ اراضی کے تصفیے سے متعلق معاملات کو حل کرنے کے لیے جلد سے جلد اپنی رپورٹس پیش کریں۔
انہوں نے کہا کہ سرحدی باڑ سے پاکستان کو دہشت گردی کے متعدد منصوبوں کو ناکام بنانے میں مدد ملی ۔
سینیٹر منظور کاکڑ، ریٹائرڈ کیپٹن عبدالخالق اچکزئی، ایڈیشنل چیف سیکرٹری (داخلہ) حافظ عبدالمجید، کوئٹہ کے کمشنر اسفند یار کاکڑ، کوئٹہ کے ڈی آئی جی محمد اکرم اظہر، چمن اسکاؤٹس کے کمانڈنٹ کرنل محمد راشد اور قلعہ عبد اللہ کے ڈپٹی کمشنر طارق جاوید مینگل نے اجلاس میں شرکت کی۔