حکومت کا اپوزیشن کی درخواست پر قومی اسمبلی، سینیٹ اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد: حکومت نے قیمتوں میں اضافے اور سینیٹ میں کھلی رائے شماری کے بارے میں متنازع صدارتی آرڈیننس سمیت متعدد امور پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے اپوزیشن جماعتوں کی درخواست پر قومی اسمبلی اور سینیٹ کا اجلاس آئندہ ہفتے طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ وزیر اعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان اور قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر کے درمیان ملاقات کے دوران کیا گیا۔
بعد ازاں اسپیکر نے سینیٹ کے چیئرمین صادق سنجرانی سے بھی ملاقات کی جس میں پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے آئندہ اجلاسوں کی حکمت عملی اور قانون سازی سے متعلق امور اور قومی اہمیت کے دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
مزید پڑھیں: قومی اسمبلی اجلاس میں اپوزیشن کا شدید شور شرابا
این اے سیکرٹریٹ کے سرکاری اعلامیے کے مطابق دونوں اسپیکر اسد قیصر اور بابر اعوان نے اپنی ملاقات میں اپوزیشن کی درخواست پر اسمبلی اجلاس بلانے پر اتفاق کیا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ سرکاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے 'اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ ایوان کی کارروائی قومی اسمبلی میں طریقہ کار اور ضابطوں کے مطابق کی جائے گی'۔
اسپیکر کا کہنا تھا کہ حکومت اور اپوزیشن کی یہ مشترکہ ذمہ داری ہے کہ وہ کارروائی کو موثر انداز میں چلائیں اور ایوان میں سازگار ماحول کو یقینی بنائیں۔
انہوں نے کہا کہ ایوان میں ہنگامہ آرائی نہ تو جمہوریت کی خدمت ہے اور نہ ہی عوام کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ آئندہ اجلاس میں قومی اہمیت اور قانون سازی کے امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن کا سامنا کرنے کیلئے وزرا کو ہوم ورک مکمل کرنے کی ہدایت
واضح رہے کہ 4 فروری کو حکومت کی جانب سے دوہری شہریت کے حامل افراد کو پارلیمانی انتخابات میں حصہ لینے اور سینیٹ انتخابات میں کھلی رائے شماری کے لیے جمع کرائے گئے متنازع بل پر بحث کے دوران شور شرابہ اور اراکین اسمبلی کے درمیان ہاتھا پائی بھی دیکھی گئی تھی ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے اجلاس موخر کردیا تھا۔
بعد ازاں 92 اراکین کے دستخط کے ساتھ اپوزیشن نے درخواست نوٹس جمع کرایا تھا۔