بائیڈن کا مودی سے ٹیلیفونک رابطہ، علاقائی سلامتی کو مستحکم کرنے پر اتفاق
امریکی صدر جو بائیڈن اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے ٹیلیفون کال پر چار ملکی گروپ کے ذریعے بحر ہند-بحر الکاہل کی سلامتی کو مستحکم کرنے پر اتفاق کیا ہے جس کا مقصد خطے میں چین کے بڑھتے ہوئے اثرورسوخ کو کم کرنا ہے۔
خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق سفارت کاروں کا کہنا تھا کہ بھارت، امریکا، جاپان اور آسٹریلیا اس چار رکنی گروپ کا حصہ ہیں، جسے واشنگٹن، بحر ہند-بحر الکاہل میں چین کی بڑھتی ہوئی سیاسی، تجارتی اور فوجی سرگرمیوں کے خلاف ایک ممکنہ دفاعی دیوار کے طور پر کام کرنے کی ترغیب دے رہا ہے۔
مزید پڑھیں: امریکا اپنے تحفظات کو بھارت کی دہشت گردی پر مرکوز کرے، دفتر خارجہ
بائیڈن نے گزشتہ ماہ صدارت کا منصب سنبھالنے کے بعد پہلی مرتبہ نریندر مودی کو فون کیا تھا اور کہا تھا کہ بھارت اور امریکا کے تعلقات جمہوری اقدار کے مشترکہ عزم کے تحت ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔
وائٹ ہاؤس نے ایک بیان میں کہا کہ رہنماؤں نے نیوی گیشن کی آزادی، علاقائی سالمیت سمیت آزادانہ بحر ہند-بحر الکاہل کے فروغ کے لیے قریبی تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔
چین نے اس گروپ کو مسترد کرتے ہوئے اسے چین کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کا حربہ قرار دیا اور امریکا پر زور دیا کہ وہ اپنی ’سرد جنگ کی ذہنیت‘ چھوڑ دے۔
پچھلے سال نئی دہلی نے چین کی مخالفت کے خوف سے ہچکچاہٹ کے باوجود بقیہ تین ممالک کے ہمراہ خلیج بنگال میں مشترکہ بحری مشقوں میں حصہ لیا تھا۔
ہندوستانی وزارت خارجہ کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی نے بائیڈن کو بتایا کہ وہ دونوں ممالک کے مابین اسٹریٹجک شراکت کو بڑھانے کے لیے کام کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: امن و استحکام کیلئے امریکا کے ساتھ شراکت جاری رکھنا چاہتے ہیں، دفتر خارجہ
گزشتہ سال اپریل سے چین اور بھارت کے درمیان بلند و بالا پہاروں پر واقع متنازع سرحد پر کشمکش جاری ہے اور دونوں ملکوں کی افواج کے درمیان کئی مرتبہ جھڑپیں بھی ہو چکی ہیں جس میں جانی نقصان بھی ہوا ہے۔
جاپان کے سنکئی اخبار کے مطابق امریکا، جاپان، ہندوستان اور آسٹریلیا کے رہنماؤں نے چاروں طاقتور جمہوریتوں کے مابین تعلقات کو مزید تقویت بخشنے کے لیے ایک سربراہی اجلاس منعقد کرنے کا ارادہ کیا ہے۔
بائیڈن اور مودی نے کووڈ 19 سے لڑنے، آب و ہوا کی تبدیلی سے متعلق اپنی شراکت کی تجدید اور میانمار سمیت دنیا بھر کے جمہوری اداروں اور اقدار کا دفاع کرنے کے لیے مل کر کام کام کرنے پر اتفاق کیا۔