آصف زرداری کے ساتھ کوئی ’بیک ڈور ڈیل‘ نہیں ہوئی، شبلی فراز
لاہور: وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) حکومت کی سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے ساتھ ’بیک ڈور ڈیل‘ کی واضح تردید کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اس طرح کی ڈیل ’پارٹی کے بنیادی فلسفے کے خلاف ہے‘۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات نے یہ بات سندس فاؤنڈیشن کی تقریب میں صحافیوں کی جانب سے ’مشکوک رقم کی لین دین‘ کے کیس میں طبی بنیادوں پر آصف زرداری کی ضمانت بعد از گرفتاری ملنے کے پس منظر میں پوچھے گئے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہی۔
شبلی فراز کا کہنا تھا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) میں پیپلز پارٹی صرف واحد جماعت ہے جس کی (سندھ میں) حکومت ہے۔
مزید پڑھیں: پی ڈی ایم باقاعدہ طور پر قصہ پارینہ بن گئی ہے، شبلی فراز
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی جانب سے کرپشن کیسز میں اپنی قیادت کے لیے کلین چٹ حاصل کرنے کو ’دباؤ کا حربہ‘ قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی مسلم لیگ (ن) کو اس کے ’مقاصد‘ حاصل کرنے میں مدد دینے کے لیے ساتھ نہیں چل سکتی۔
انہوں نے کہا کہ ہر پی ڈی ایم کی جماعت اپنے مقاصد کو دیکھ رہی اور یہاں ایسا کچھ نہیں جو انہیں ایک ساتھ رکھ سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کی جماعتوں نے ماضی میں ’غلط کام‘ کرکے راہ فرار اختیار کی لیکن اب یہ وزیراعظم عمران خان کے خلاف ہوگئے ہیں اور ’عوام کی لوٹی ہوئی دولت‘ واپس کیے بغیر ریلیف حاصل کرنا چاہ رہے ہیں جو ناممکن ہے۔
بلاول بھٹو زرداری کے دعویٰ کہ جب سینیٹ انتخابات قریب آئیں گے تو عمران خان وزیراعظم نہیں رہیں گے پر شبلی فراز نے طنزیہ انداز میں کہا کہ چیئرمین پیپلزپارٹی کی جانب سے کئی تاریخیں دی گئیں جو گزر گئیں اور یہ مستقبل میں بھی ’آسانی‘ سے گزر جائیں گی۔
دوران گفتگو ایک سوال کہ کیا مسلم لیگ (ق) عمران خان کو ’بلیک میل‘ کرنے میں کامیاب ہوگئی کیونکہ اس کی قیادت نے اچانک وزیراعظم کی تعریفیں شروع کردی ہیں؟ کا جواب دیتے ہوئے شبلی فراز نے کہا کہ مسلم لیگ (ق) پی ٹی آئی حکومت کی اتحادی ہے اور وہ تمام سیاسی معاملات کو اچھے سے سمجھتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’ہم سمجھتے ہیں کہ حکومت آگے بڑھ رہی ہے کیونکہ پی ٹی آئی کے اتحادی اس کی حمایت کر رہے ہیں اور اس کے ساتھ کام کرنے کو راضی ہیں‘۔
یہ بھی پڑھیں: پی ڈی ایم کے انجام پر کئی جماعتوں، رہنماؤں کی سیاست ختم ہوگی، شبلی فراز
علاوہ ازیں ایک سوال کے جواب میں شبلی فراز کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت کی سینئر قیادت تحریک لبیک کی قیادت سے رابطے میں ہے اور امید ہے کہ معاملہ خوش اسلوبی سے حل ہوجائے گا۔
واضح رہے کہ تحریک لبیک نے (گستاخانہ خاکوں کے معاملے پر فرانس سے سفارتی تعلقات ختم کرنے کے لیے) حکومت کو 16 فروری کی ڈیڈلائن دے رکھی ہے۔
سرکاری ادارے پی ٹی وی اور ریڈیو پاکستان میں ریاست کے امور سے متعلق سوال کے جواب میں وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ حکومت ان اداروں کی تنظیم نو کر رہی ہے تاکہ ان اداروں کے وقار کو بحال کیا جائے اور 6 ماہ یا ایک سال میں نتائج نظر آئیں۔
ان اداروں کی حالت کے بارے میں انہوں نے واضح کیا کہ ’جب ایک 10 مسافروں کی کشتی پر 300 مسافروں کا دباؤ ڈالیں گے تو وہ ڈوب جائے گی‘۔