• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

روات میں ٹیکس وصولی کا فوج سے کوئی تعلق نہیں، وزیر دفاع

شائع February 5, 2021
کیمپنگ گراؤنڈ کے سامنے این ایچ اے نے بس اڈہ تعمیر کیا ہے اور وہاں سے ٹیکس روات کی یونین کونسل میں جمع ہوتا ہے، پرویز خٹک - اے ایف پی:فائل فوٹو
کیمپنگ گراؤنڈ کے سامنے این ایچ اے نے بس اڈہ تعمیر کیا ہے اور وہاں سے ٹیکس روات کی یونین کونسل میں جمع ہوتا ہے، پرویز خٹک - اے ایف پی:فائل فوٹو

اسلام آباد: سینیٹ کو بتایا گیا ہے کہ روات میں کیمپنگ گراؤنڈ (سی جی) 95.79 ایکڑ پر مشتمل ہے جو فوج کی ملکیت ہے اور اس کے سامنے نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) نے وہاں ایک بس اڈہ/ گاڑیوں کا اسٹینڈ تعمیر کیا ہے اور وہاں اکٹھا کیا جانے والا ٹیکس ٹھیکیدار کے ذریعے روات کی یونین کونسل میں جمع ہوتا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سینیٹ کو بتایا گیا کہ ٹیکس وصولی سے فوجی حکام کو کوئی سروکار نہیں ہے۔

سینیٹر رانا محمود الحسن کی جانب سے اٹھائے گئے سوال کے تحریری جواب میں وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا کہ روات کا خسرہ نمبر 2405 اور 2562 پر مشتمل کیمپنگ گراؤنڈ فوج کی ملکیت ہے اور وہ ملٹری اسٹیٹ آفس (ایم ای او) راولپنڈی کے فوجی اراضی کے رجسٹر میں داخل ہے۔

مزید پڑھیں: سینیٹ اجلاس کیلئے اپوزیشن کی ریکوزیشن اعتراض لگا کر واپس

انہوں نے کہا کہ فوج کی جانب سے سی جی کو مذکورہ مقصد کے لیے استعمال کیا جارہا ہے اور زمین کا بہت چھوٹا سا حصہ عارضی منصوبوں کے لیے کرائے کی بنیاد پر وزارت دفاع کی جانب سے 2 مئی 2008 کو ایک مراسلے میں جاری کردہ اے-ون لینڈ پالیسی کے تحت استعمال کے تحت کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سی جی روات اور اس کا استعمال یونین کونسل اسلام آباد میٹرو پولیٹن کارپوریشن اور این ایچ اے کے قانونی دائرہ اختیار سے باہر ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'کیمپنگ گراؤنڈ کے سامنے این ایچ اے نے راستے کو استعمال کرتے ہوئے ایک بس اڈہ/گاڑی اسٹینڈ کی تعمیر آؤٹ سورس کی ہے'۔

انہوں نے بتایا کہ اس کے ذریعے جمع کیا جانے والا ٹیکس ٹھیکیدار یونین کونسل روات کے پاس جمع کرتا ہے اور ٹیکس وصولی سے فوجی حکام کو کوئی سروکار نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سینیٹ انتخابات سے متعلق صدارتی ریفرنس: پورے آئینی ڈھانچے کو جانچنا پڑے گا، چیف جسٹس

سینیٹر رانا محمود الحسن نے یہ سوال اٹھایا تھا کہ 'کیا وزیر دفاع یہ بتانا پسند کریں گے کہ اسٹیشن ہیڈ کوارٹر راولپنڈی نے اسلام آباد کے راول، روات، کلر سیداں روڈ میں کسی نجی ٹھیکیدار کو پارکنگ / اڈہ فیس جمع کرنے کا معاہدہ / اختیار دیا ہے، اگر ایسا ہے تو اس کی وجوہات اور اگر نہیں تو ٹھیکیدار / شخص کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے؟'

اسی طرح کا معاملہ قومی اسمبلی میں 3 فروری کو ایم این اے سعد وسیم نے اٹھایا۔

انہوں نے وزیر داخلہ سے جواب طلب کرتے ہوئے کہا تھا کہ 'کیا اسلام آباد کی انتظامیہ نے کلر سیداں روڈ، روات جو اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری کے انتظامیہ کے ماتحت ہے، کے ہر مسافر گاڑی سے پارکنگ / اڈہ فیس کے غیر قانونی چارج کرنے کا نوٹس لیا ہے'۔

وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے تحریری جواب میں کہا تھا کہ یونین کونسل روات/لوکل گورنمنٹ اڈہ پارکنگ فیس وصول نہیں کررہی ہے کیونکہ یہ فوج کے قبضے میں ہے یعنی اسٹیشن ہیڈ کوارٹر راولپنڈی وہاں سے نجی ٹھیکیدار کے ذریعے فیس وصول کررہا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024