مختلف محکموں کے ذمہ ریلوے کے 8 ارب 37 کروڑ 50 لاکھ روپے واجب الادا ہیں، اعظم سواتی
وفاقی وزیر ریلوے اعظم سواتی نے کہا ہے کہ وفاق اور صوبائی حکومتوں کے محکموں کے ذمہ ریلوے کے 8 ارب 37 کروڑ 50 لاکھ روپے واجب الادا ہیں جبکہ ریلوے کی 4 ہزار 789 ایکڑ اراضی پر قبضہ ہے۔
سینیٹ میں وقفہ سوالات میں وزارت ریلوے نے تحریری جواب میں ریلوے کی قبضہ کی گئی اراضی کی تفصیلات پیش کیں۔
وزیر ریلوے اعظم سواتی نے بتایا کہ قبضے میں ملوث 20 افسران کو جبری ریٹائر کیا گیا۔
انہوں نے ریلوے اراضی پر قبضہ سے متعلق تفصیلات بتائیں کہ ریلوے کی 4 ہزار 789 ایکڑ اراضی پر قبضہ ہے جس میں سے 372 ایکڑ اراضی پر کمرشل، 2 ہزار 310 ایکڑ اراضی پر رہائشی، ایک ہزار 274 ایکڑ زرعی اراضی پر قبضہ ہے۔
اعظم سواتی نے کہا کہ وزارت ریلوے کی 272.72 ایکڑ اراضی پر محمکہ دفاع کا اور 557 ایکڑ اراضی پر سرکاری محکموں کا قبضہ ہے۔
انہوں نے بتایا کہ وزارت نے 439 ایکڑ اراضی واگزار کرائی ہے۔
وفاقی وزیر اعظم سواتی نے کہا کہ 10ارب روپے کی ریلوے اراضی واگزار کرائی ہے جبکہ قبضے میں ملوث 20 افسران کو جبری ریٹائر کیا گیا۔
وزارت ریلوے کی جانب سے پیش کردہ تحریری جواب میں بتایا کہ نومبر 2020 تک وفاق اور صوبائی حکومتوں کے محکموں کے ذمہ ریلوے کے 8 ارب 37 کروڑ 50 لاکھ روپے واجب الادا ہیں جبکہ وفاقی محکموں کے ذمہ ریلوے کے 70 کروڑ 90 لاکھ روپے ہیں۔
اس حوالے سے انہوں نے بتایا کہ محکمہ دفاع کے ذمہ ریلوے کے 54 کروڑ 73 لاکھ روپے، این ایچ اے کے ذمہ 4 کروڑ 61 لاکھ ، پوسٹل کی ذمہ 8 کروڑ 53 لاکھ روپے، اسٹیٹ بینک کے ذمہ ریلوے کے 44 لاکھ اور کنٹرول جنرل اکاؤنٹس کے ذمہ 72 لاکھ روپے واجب الادا ہیں۔
وفاقی وزیر کے مطابق صوبائی محکموں کے ذمہ ریلوے کے ایک ارب 90 کروڑ روپے واجب الادا ہیں۔
صوبے کے اعتبار سے انہوں نے بتایا کہ پنجاب کے ذمہ ریلوے کے 1 ارب 34 کروڑ روپے، سندھ کے ذمہ ریلوے کے 23 کروڑ 33 لاکھ روپے، بلوچستان کے ذمہ 3 کروڑ روپے اور خیبر پختونخوا کے ذمہ ریلوے کے 37 کروڑ روپے واجب الادا ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ خود مختار اور نجی محکموں کے ذمہ ریلوے کے 5 ارب 68 کروڑ روپے واجب الادا ہیں۔
وفاقی وزیر ریلوے نے بتایا کہ پاکستان اسٹیٹ آئل کے ذمہ ایک ارب 87 کروڑروپے، واپڈا کے ذمہ 4 ارب 75 کروڑ روپے، بزنس ایکسپریس، شالیمار ایکسپریس، نائٹ کوچ اور بولان ایکسپریس کے ذمہ 2 ارب 45 کروڑ روپے واجب الادا ہیں۔
اعظم سواتی نے کہا کہ صوبائی حکومتوں کو مطلع کیا گیا کہ 30 دن میں واجبات ادا کریں ورنہ ریلوے آپ کے ساتھ بزنس نہیں کرے گی۔