• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

کوویکس ویکسین فہرست، پاکستان کو ایک کروڑ 72 لاکھ خوراکیں ملیں گی

شائع February 4, 2021
پاکستان کو ایک کروڑ 72 لاکھ خوراکیں ملیں گی—فوٹو: اے ایف پی
پاکستان کو ایک کروڑ 72 لاکھ خوراکیں ملیں گی—فوٹو: اے ایف پی

کوویکس پروگرام کے تحت فراہم کی جانے والی کووڈ-19 ویکسین کے درجنوں ممالک کی پہلی فہرست جاری کر دی گئی، جس میں پاکستان بھی شامل ہے اور یہ ویکسین مجموعی آبادی کے تین فیصد کو سال کے وسط تک دی جائے گی۔

خبرایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق فہرست ان خدشات کے ساتھ جاری کی گئی ہے کہ جو ممالک کم آمدنی کے حامل ہیں وہ ویکسین کی دوڑ میں امیر ممالک کے مقابلے میں پیچھے نہ رہ جائیں اور ان مسائل کا حل کوویکس نے نکال لیا تھا۔

مزید پڑھیں: پاکستان بھر میں کورونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین لگانے کے عمل کا آغاز

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پروگرام کے تحت تقسیم ہونے والی ویکیسن کی 33 کروڑ 72 لاکھ خوراک کی فہرست پہلی مرتبہ سامنے آئی ہے اور پہلی فراہمی فروری کے آخر تک متوقع ہے۔

دنیا کے تقریباً 145 ممالک کو 2021 کے وسط تک مجموعی آبادی کے 3.3 فیصد کے لیے ویکیسن کی وصولی کا امکان ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ابتدائی طور پر تقسیم کا ہدف سب سے زیادہ خطرے میں موجود طبی عملہ ہے جو سال کے نصف تک جاری رہے گا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کوویکس پروگرام کے تحت سب سے زیادہ بھارت کو 9 کروڑ 72 لاکھ، پاکستان کو ایک کروڑ 72 لاکھ، نائیجیریا کو ایک کروڑ 60 لاکھ، انڈونیشیا کو ایک کروڑ 37 لاکھ، بنگلہ دیش کو ایک کروڑ 28 لاکھ اور برازیل کو ایک کروڑ 6 لاکھ خوراکیں فراہم کی جائیں گی۔

عالمی ادارہ صحت کے کوآرڈینیٹر این لنسٹرینڈ نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ یہ شان دار ہے، اب ہم ویکسینیشن شروع کر سکتے ہیں جو اگلے ہفتوں میں ہوگی۔

خیال رہے کہ کوویکس پروگرام کی سربراہی مشترکہ طور پر عالمی ادارہ صحت، گیوی ویکسین الائنس، کولیشن آف اپڈیمیک پریپئرڈنس انوویشنز (سی ای پی آئی) کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم نے کورونا ویکسینیشن مہم کا باضابطہ آغاز کردیا

پروگرام کی جانب سے 92 لوئر اور لوئر مڈل سرمایے کی حامل معیشتوں کو عطیات دیے جاتے ہیں جبکہ امیر ممالک کے لیے ان کے اپنے ویکسین پروگرام کو انشورنس پالیسی دی جاتی ہے۔

ویکسین کی خوراکوں میں 24 کروڑ سیرم انسٹی ٹیوٹ کے لائسنس یافتہ ایسٹر زینیکا-آکسفورڈ ویکسین، 9 کروڑ 60 خوراک ایسٹرا زینیکا-آکسفورڈ ویکیسن اور 12 لاکھ خوراکیں فائزر اور بائیو این ٹیک ویکسین کی شامل ہے۔

عالمی ادارہ صحت کی جانب سے اب تک صرف فائزر-بائیو این ٹیک کی ویکسین ہنگامی استعمال کے لیے دستیاب ہے اور ایسٹرازینیکا-آکسفورڈ ویکسین تکیمل کے مراحل میں ہے۔

رپورٹ کے مطابق دونوں کمپنیوں کی ویکسین دوانجکشن پر مشتمل ہے۔

اس پروگرام میں غریب ممالک کے ساتھ ساتھ جنوبی کوریا 26 لاکھ خوراک، کینیڈا 19 لاکھ خوراک اور نیوزی لینڈ 2 لاکھ 50 ہزار خوراک کے ساتھ شامل ہیں جو امیر ریاستیں ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ فہرست حرف آخرنہیں ہے بلکہ اس میں رد وبدل ہوسکتا ہے لیکن ان ممالک کو صرف یہ اجازت ہوگی کہ پہلے مرحلے میں کتنی ویکسین حاصل کی جائیں اس کی منصوبہ بندی کریں۔

کوویکس کا طویل مدتی بنیاد پر2021 کے اختتام تک کم ازکم 20 فیصد غریب ترین ممالک کی ضرورت پوری کرنے کا ہدف ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان بھر میں کورونا وائرس کی ویکسین لگانے کے عمل کا باقاعدہ آغاز ہوگیا، جہاں پہلے مرحلے میں کووڈ 19 کے دوران فرائض کی انجام دہی میں مصروف فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کو یہ ویکسین لگائی جائے گی۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کی ایک خصوصی تقریب منعقد ہوئی جس کے ساتھ ہی بیک وقت ملک بھر میں ویکیشن مہم کا آغاز کیا گیا۔

مزید پڑھیں: شاہ محمود قریشی نے چینی ویکسین کی پہلی کھیپ وصول کر لی

وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا تھا کہ تمام صوبوں، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور وفاق نے اسلام آباد سے مل کر کام کیا ہے اور تقریباً ایک سال ہوگیا ہے اور ہم نے مشکل حالات اور خطرات پر قابو پانے میں سوچ سے بہتر نتائج آئے۔

چین کی جانب سے فراہم کی گئی کورونا ویکسین کی پہلی کھیپ یکم فروری کو چین سے نور خان ایئربیس اسلام آباد پہنچی تھی۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے چینی سفیر نانک رانگ سے سائنو فارم کی ویکسین کی 5 لاکھ خوراکوں کی کھیپ وصول کی تھی۔

بعد ازاں 2 فروری کو وزیراعظم عمران خان کی موجودگی میں پہلے ہیلتھ کیئر ورکر کو کورونا وائرس کی ویکسین لگا کر مہم کا باقاعدہ آغاز کیا گیا تھا۔

ملک بھر میں ویکسینیشن کے لیے آڈلٹ ویکسینیشن مراکز قائم کیے جا چکے ہیں اور ویکسینیشن کا تمام تر عمل ڈیجیٹل میکانزم سے کنٹرول کیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024