گوادر شپ یارڈ کی تعمیر کیلئے مفاہمت کی یاد داشت پر دستخط
کوئٹہ: وفاقی وزیر برائے دفاعی پیداوار زبیدہ جلال کا کہنا ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں، بلوچستان کی سماجی اور اقتصادی ترقی کے لیے مشترکہ کوششیں بروکار لارہی ہیں کیوں کہ اس سے پاکستان کا مستقبل وابستہ ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ بات وفاقی وزیر برائے دفاعی پیداوار زبیدہ جلال نے گوادر میں شپ یارڈ کی تعمیر کے لیے مفاہمت کی یاد داشت (ایم او یو) پر دستخط کے حوالے سے منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
مزید پڑھیں: گوادر کے پہاڑوں کے دامن میں بنے کرکٹ اسٹیڈیم کے چرچے
انہوں نے کہا کہ یہاں نہ صرف شپ یارڈ کی تعمیر ہوگی بلکہ یہ خطے میں جہازوں کی مرمت کی سہولت بھی ہوگی، اس کے علاوہ یہاں ٹریننگ کی سہولت بھی دی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ منصوبہ خطے میں انتہائی اہم حکمت عملی ہے اور اس کی تکمیل کے بعد یہ نہ صرف مقامی افراد کے لیے ملازمت کے مواقع پیدا کرے گا بلکہ صوبے کے ریونیو میں بھی اضافے کا موجب ہوگا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پہلے مرحلے میں ٹیکنکل اور انتظامی امور دیکھنے والے افراد ملک کے دیگر حصوں سے اس علاقے میں آئیں گے جبکہ ٹریننگ کے بعد مقامی افراد کو اس میں مذکورہ عہدوں پر رکھا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ‘منصوبے کا دفتر گوادر میں قائم کیا جائے گا اور 3 سال میں منصوبے کی فیزیبلٹی اسٹڈی کے بعد اس پر کام کا آغاز کردیا جائے گا'۔
بعد ازاں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کا کہنا تھا کہ وفاقی اور صوبائی حکومت کا مشترکہ منصوبہ صوبے میں معاشی ترقی کے ایک نئے باب کا آغاز کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: گوادر بندرگاہ کو تجارتی راہداری کے لیے کھول دیا گیا
انہوں نے مزید کہا کہ ‘گوادر میں شپ یارڈ کی تعمیر تاجر برادری کے ساتھ ساتھ بلوچستان کی عوام کے لیے فائدہ مند ثابت ہوگی'۔
وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت گوادر میں سیاحت کے فروغ، جیٹی، فش پراسسنگ یونٹس اور دیگر منصوبوں کے لیے منصوبہ بندی کررہی ہے جبکہ شپ یارڈ کا منصوبہ مقامی آبادی کو متاثر نہیں کرے گا۔
اس تقریب میں بلوچستان کے سیکریٹری انڈسٹری حافظ عبدالماجد اور ایڈیشنل سیکریٹری ڈیفنس پروڈکشن غلام جعفر نے مفاہمتی یاد داشت (ایم او یو) پر دستخط کیے۔
یہ رپورٹ 3 فروری 2021 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی