• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm

بھارت میں 12 بچوں کو پولیو کے قطروں کے بجائے سینیٹائزر پلادیا گیا

شائع February 2, 2021
لاپروائی کے نتیجے میں متاثر ہونے والے تمام بچے 5 برس سے کم عمر تھے— فائل فوٹو: اے ایف پی
لاپروائی کے نتیجے میں متاثر ہونے والے تمام بچے 5 برس سے کم عمر تھے— فائل فوٹو: اے ایف پی

بھارت کی ریاست مہاراشٹرا میں انتہائی سنگین لاپروائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 12 بچوں کو پولیو کے قطروں کے بجائے سینیٹائزر پلادیا گیا۔

این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق حکام نے بتایا کہ یہ واقعہ مہاراشٹرا کے دارالحکومت ممبئی سے تقریباً 700 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ضلع یواتمل کے ایک گاؤں میں پیش آیا۔

ضلع عہدیدار نے بتایا کہ واقعےکے نتیجے میں متاثر ہونے والے تمام بچے 5 برس سے کم عمر تھے اور انہیں طبیعت بگڑنے پر ہسپتال داخل کروایا گیا تھا، اب ان کی حالت بہتر ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ واقعے کے ذمہ دار 3 ہیلتھ کیئر ورکرز اس لاپروائی پر کارروائی کا سامنا کریں گے۔

عہدیدار کے مطابق مذکورہ واقعہ اتوار (31 جنوری) کو گاؤں میں ایک بنیادی ہیلتھ کيئر سینٹر میں نیشنل پلس پولیو اسکیم کے تحت منعقد ہونے والی ویکسین مہم کے دوران پیش آیا جہاں ایک سے 5 برس کے بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جارہے تھے۔

یواتمل ضلع پری شاد کے چیف ایگزیکٹو افسر(سی ای او) شری کرشنا پنچل نے بتایا کہ 5 برس سے کم عمر 12 بچوں کو پولیو کے قطروں کے بجائے سینیٹائزر دیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ سینیٹائزر پینے کے بعد ایک بچے کو بے چینی کی شکایت ہوئی اور اسے قے بھی آرہی تھی۔

شری کرشنا پنچل نے کہا کہ وہ تمام بچے جنہیں پولیو کی جگہ سینیٹائزر کے قطرے پلائےگئے تھے انہیں یواتمل میں سرکاری میڈیکل میں داخل کیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ بچوں کی حالت بہتر اور ان کا خیال رکھا جارہا ہے۔

شری کرشنا پنچل نے کہا کہ ابتدائی معلومات کے مطابق 3 ہیلتھ ورکرز، ایک ڈاکٹر اور ایک رضا کار اس حادثے کے وقت پی ایچ سی میں موجود تھے۔

انہوں نے کہا کہ انکوائری جاری ہے اور تینوں ہیلتھ ورکرز کو معطل کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں گے۔

دوسری جانب ایک اور عہدیدار نے بتایا کہ یہ واقعہ اس وقت سامنے آیا جب گاؤں کے سرپنچ نے قطروں کو چیک کیا اور معلوم ہوا کہ وہ پولیو کے قطرے نہیں بلکہ سینیٹائزر ہے۔

انہوں نے کہا کہ واقعے کے بعد علاقے کے والدین خوف کا شکار ہیں اور انہوں نے اس سنگین لاپروائی پر ذمہ داران کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

علاوہ ازیں یواتمل کے کلکٹر ایم ڈی سنگھ نے ہسپتال کا دورہ کیا تھا اور بچوں کی خیریت دریافت کی تھی۔

یہ واقعہ بھارت میں پولیو نیشنل امیونائزیشن ڈے کے موقع پر پیش آیا تھا جو 31 جنوری کو منایا جاتا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024