• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

پاکستان میں چینی ویکسین کین سائنو کے کلینیکل ٹرائل مکمل

شائع February 2, 2021
سائنو فارم ویکسین کے لگانے کا عمل کل سے شروع ہوگا—فائل فوٹو: رائٹرز
سائنو فارم ویکسین کے لگانے کا عمل کل سے شروع ہوگا—فائل فوٹو: رائٹرز

اسلام آباد: چین سے کووڈ 19 ویکسین کی 5 لاکھ خوراکیں آنے کے بعد ملک بھر میں ویکسینیشن کا عمل کل (بدھ) سے شروع ہونے والا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ویکسین کی پہلی کھیپ پیر کی علی الصبح بیجنگ سے پاک فضائیہ کے خصوصی طیارہ کے ذریعے اسلام آباد پہنچی تھی۔

وہیں صوبوں، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کو خوراکیں روانہ کرنے کے عمل کو حمتی شکل دے دی گئی ہے لیکن سیکیورٹی خدشات باعث اسے خفیہ رکھا گیا ہے۔

دوسری جانب یہ پیش رفت ہوئی کہ چینی کمپنی کین سائنو نے پاکستان سمیت 5 ممالک میں اپنا کلینکل ٹرائل مکمل کرلیا اور بین الاقوامی ڈیولمپنٹ نگراں کمیٹی (آئی ڈی ایم سی) کو اس کی افادیت کی شرح کے باضابطہ اعلان کے لیے بھیج دیا گیا۔

مزید پڑھیں: شاہ محمود قریشی نے چینی ویکسین کی پہلی کھیپ وصول کر لی

واضح رہے کہ نورخارن ایئربیس پر ایک تقریب میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے چینی سفیر نانک رانگ سے سائنو فارم کی ویکسین کی 5 لاکھ خوراکوں کی کھیپ وصول کی۔

اس موقع پر وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان، سیکریٹری خارجہ سہویل محمود، سیکریٹری صحت عامر اشرف خواجہ اور قومی ادارہ صحت کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر میجر جنرل عامر اکرام بھی موجود تھے۔

علاوہ ازیں معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے ڈان سے گفتگو میں بتایا کہ صوبوں کو ویکسین منگل کو روانہ کی جائے گی اور اُمید ہے کہ جلد اس کے لگنے کا عمل شروع ہوجائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ’اگرچہ یہ پوچھا جارہا ہے کہ ہر صوبے کو کتنی خوراکیں بھیجی جائیں گی تو میرے خیال سے یہ کوئی معاملہ نہیں ہے کیونکہ پہلی کھیپ کے ختم ہونے سے قبل دوسری کھیپ پہنچ جائے گی‘۔

ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ’میں نے تجویز دی ہے کہ ویکسینیشن ان شہروں اور ہسپتالوں میں شروع کی جانی چاہیے جہاں زیادہ کیسز رپورٹ ہورہے ہیں‘۔

فیصل سلطان نے افسوس کا اظہار کیا کہ پاکستان میں ایسے لوگ ہیں جو ہر چیز کے پیچھے سازش تلاش کرنے کی کوشش کر تے ہیں اور وہ پولیو کی طرح اس کی بھی مخالفت کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ تاہم میرا ماننا ہے کہ آنے والے دنوں میں حج سمیت بین الاقوامی سفر کے لیے ویکسینیشن لازمی ہوجائے گی، مزید یہ لوگوں کو یہ سمجھنا چاہیے کہ ویکسین ان کے خاندانوں کے ساتھ ساتھ ان کے لیے ضروری ہے۔

ادھر وزارت قومی صحت سروسز کے ایک سینئر عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ یہ بڑی پیش رفت ہے کہ پاکستان ان ممالک کی فہرست میں شامل ہوگیا جہاں کووڈ 19 ویکسین کا اسٹاک ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ (بدھ) 3 فروری سے ویکسین لگنے کا عمل شروع ہوجائے لہٰذا ویکسین منگل (آج) روانہ کردی جائے گی تاہم سیکیورٹی وجوہات کے باعث ہم نے کب اور کس وقت اسے روانہ کرنا ہے اس کو سامنے نہ لانے کا فیصلہ کیا ہے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ قومی ادارہ صحت کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر میجر، جنرل عامر اکرام ویکسین کے ضروری لاجسٹکس سے نمٹنے کے لیے فوکل پرسن ہیں۔

کین سائنو کے ٹرائل مکمل

کین سائنو بائیو لوجکس نے پاکستان سمیت دیگر 5 ممالک میں اپنے کلینیکل ٹرائل مکمل کرلیے ہیں اور یہ ڈیٹا بین الاقوامی ڈیٹا نگرانی کمیٹی (آئی ڈی ایم سی) کو بھیجا گیا ہے تاکہ وہ افادیت کی شرح کا باضابطہ اعلان کرے۔

پاکستان میں کین سائنو کے فیز 3 کلینکل ٹرائل کے لیے قومی معاون ڈاکٹر حسن عباس ظہیر نے ڈان کو بتایا پاکستان، میکسیکو، ارجنٹینا، چلی اور روس میں 40 ہزار رضاکاروں کو ویکسین دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں کورونا وائرس کی ویکسین کی آزمائش کا آغاز

ڈاکٹر حسن ظہیر کا کہنا تھا کہ ’پاکستان میں تقریباً 18 ہزار رضاکاروں کو ویکسین لگائی گئی، عالمی نتیجہ حوصلہ افزا ہے لیکن چونکہ ابھی ہم ڈیٹا کا اعلان نہیں کرسکتے لہٰذا اسے آئی ڈی ایم سی کو بھیجا گیا ہے جو اسے عوام کے سامنے لائے گی، بعد ازاں یہ نتائج ڈریپ کے ساتھ شیئر کیے جائیں گے‘۔

وہیں یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے وائس چانسلر ڈاکٹر جاوید اکرام نے ڈان سے گفتگو میں بتایا کہ ان کی جامعہ میں تقریباً 6 ہزار رضاکاروں کو ویکسین لگائی گئیں۔

انہوں نے کہا کہ صرف 5 فیصد رضا کاروں کو ہلکا سا بخار ہوا لیکن نہ ہی کوئی موت یا ہسپتال میں داخل ہونے کی اطلاع ملی۔

انہوں نے کہا کہ سب سے اچھی بات یہ ہے کہ ویکسین سنگل خوراک ہے اور اسے ایک مرتبہ ہی لگانا ہوگا تاہم ایک اور چینی کمپنی ان ہوئی زہیفی لونگ کوم بائیولوجک فارمیسی کو لمیٹڈ نے کلینکل ٹرائل کے لیے ہم سے رابطہ کیا ہے جو ڈریپ کی منظوری کے بعد شروع ہوں گے۔

-

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024