• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

عدالت نے علی ظفر کے خلاف عفت عمر کی توہین عدالت کی درخواست نمٹادی

عدالت نے اداکارہ کی درخواست پہلے ہی سماعت میں نمٹادی—فائل فوٹو: فیس بک
عدالت نے اداکارہ کی درخواست پہلے ہی سماعت میں نمٹادی—فائل فوٹو: فیس بک

لاہور کی سیشن کورٹ نے اداکارہ عفت عمر کی جانب سے گلوکار علی ظفر کے خلاف دائر کردہ توہین عدالت کی درخواست کو نمٹاتے ہوئے اداکارہ کو مشورہ دیا کہ وہ مذکورہ معاملے میں گلوکار کے خلاف پولیس میں مقدمہ دائر کروا سکتی ہیں۔

عفت عمر کی علی ظفر کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کرنے کی درخواست پر سماعت ایڈیشنل سیشن جج ظفر رانجھا نے کی۔

عدالت میں گلوکارہ میشا شفیع کے وکیل سید ثاقب جیلانی نے عفت عمر کی جانب سے درخواست دائر کی، جس میں عدالت سے استدعا کی گئی تھی کہ علی ظفر کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔

عفت عمر کی جانب سے دائر کردہ درخواست میں کہا گیا تھا کہ گزشتہ سماعت کے دوران (19 جنوری) کو علی ظفر کے مداحوں نے انہیں عدالتی احاطے میں ہراساں کیا اور ان کے خلاف نعرے بازی کرنے سمیت گروپ کی صورت میں ان کی گاڑی تک گئے۔

درخواست میں دعویٰ کیا گیا کہ علی ظفر کے مداحوں نے میشا شفیع کی گواہ کو ہراساں کرکے انہیں خاموش کرانے کی کوشش کی جب کہ درخواست میں یہ بھی کہا گیا کہ عفت عمر کے خلاف سوشل میڈیا پر جھوٹی مہم چلائی جا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عفت عمر کی جرح دوسری مرتبہ بھی مکمل نہ ہوسکی

درخواست میں دلیل دی گئی تھی کہ گواہوں کو ہراساں کرنا عدالتی کارروائی میں خلل ڈالنے کے برابر ہے، اس لیے علی ظفر کے خلاف توہین عدالت کے تحت کارروائی کی جائے۔

عفت عمر کے وکیل کی درخواست پر علی ظفر کے وکیل نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کے آئندہ ایسا نہیں ہوگا اور عدالتی احاطے میں ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا۔

علی ظفر کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اداکارہ کی مذکورہ درخواست عدالتی کارروائی میں خلل ڈالنے کی کوشش ہے۔

عدالت نے علی ظفر کے وکیل کی جانب سے یقین دہانی کرائے جانے پر عفت عمر کی توہین عدالت کی درخواست نمٹاتے ہوئے انہیں تجویز دی کہ وہ خود کو ہراساں کیے جانے کا پولیس میں مقدمہ دائر کروا سکتی ہیں۔

عدالت نے علی ظفر کے خلاف توہین عدالت کی عفت عمر کی درخواست نمٹاتے ہوئے انہیں تجویز دی کہ اگر وہ چاہیں تو خود کو ہراساں کیے جانے پر پولیس میں مقدمہ دائر کرواکر گلوکار کے خلاف فوجداری مقدمہ کر سکتی ہیں۔

عدالت نے عفت عمر کی درخواست نمٹاتے ہوئے انہیں میشا شفیع اور علی ظفر کیس میں جرح مکمل کرنے کے لیے 10 فروری کو طلب کرلیا۔

مزید پڑھیں: میشا شفیع-علی ظفر کیس: اداکارہ عفت عمر کی جرح مکمل نہ ہوسکی

عفت عمر کو میشا شفیع اور علی ظفر کیس میں آج عدالت پیش ہوکر جرح مکمل کروانی تھی مگر وہ پیش نہ ہوسکیں۔

اس سے قبل عفت عمر 19 جنوری اور 19 دسمبر 2020 کو بھی جرح کے لیے پیش ہوئی تھیں، تاہم ان کی جرح مکمل نہیں ہوپائی۔

عفت عمر سے قبل میشا شفیع خود اور ان کی والدہ صبا حمید بھی جرح مکمل کروا چکی ہیں جب کہ عفت عمر کے بعد میشا شفیع کے دیگر گواہان سے بھی جرح ہوگی۔

میشا شفیع اور ان کے گواہوں کی جرح سے قبل علی ظفر اور ان کے تمام گواہوں کی جرح بھی مکمل ہوچکی تھی۔

یہ کیس علی ظفر کی جانب سے میشا شفیع کے خلاف دائر کیا گیا تھا، ہتک عزت کا مذکورہ کیس علی ظفر نے اس وقت دائر کیا تھا جب گلوکارہ نے ان پر جنسی ہراسانی کے الزامات عائد کیے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کیس میں عفت عمر بطور گواہ پیش

میشا شفیع نے اپریل 2018 میں اپنی ٹوئٹس میں علی ظفر پر جنسی ہراسانی کے الزامات عائد کیے تھے۔

جس کے بعد انہوں نے گورنر پنجاب اور محتسب اعلیٰ پنجاب میں علی ظفر کے خلاف جنسی ہراسانی کی شکایت بھی دائر کروائی تھی مگر دونوں جگہوں سے ان کی درخواست مسترد کردی گئی تھی۔

میشا شفیع اور علی ظفر کے درمیان جاری اس کیس کو 2 سال مکمل ہونے کو ہیں مگر تاحال کیس کا فیصلہ نہیں ہوسکا اور یہ کیس ملک کا اہم ترین ہتک عزت کا کیس بن چکا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024