• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

ملک بھر میں تعلیمی سرگرمیاں مکمل طور پر بحال

شائع February 1, 2021
ملک میں دوسرے مرحلے کے دوران تعلیمی ادارے کھل گئے—فائل فوٹو: رائٹرز
ملک میں دوسرے مرحلے کے دوران تعلیمی ادارے کھل گئے—فائل فوٹو: رائٹرز

عالمی وبا کورونا وائرس کی وجہ سے بند ہونے والے تعلیمی اداروں میں مکمل طور پر سرگرمیاں بحال ہوگئیں اور پہلی سے آٹھویں جماعت کے اسکولوں سمیت جامعات میں بھی کلاسز کا آغاز ہوگیا۔

ملک بھر میں آج دوسرے مرحلے میں تعلیمی ادارے کھلے ہیں، جس میں پہلی سے آٹھویں جماعت اور جامعات سمیت دیگر اعلیٰ تعلیمی اداروں میں طلبہ کو آنے کی اجازت ہے۔

اس سے قبل 18 جنوری سے ملک میں نویں سے بارہویں، او اور اے لیول کے طلبہ کے لیے تعلیمی سرگرمیاں بحال ہوئی تھیں جبکہ دیگر طلبہ کے لیے انہیں آج سے بحال کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: تعلیمی ادارے کھولنے کے اعلان پر ٹوئٹر صارفین وزیر تعلیم سے نالاں

واضح رہے کہ ملک میں کورونا وائرس کی دوسری لہر کے پیش نظر 26 نومبر سے تعلیمی ادارے بند کرکے انہیں آن لائن کلاسز لینے کا کہا گیا تھا، جس کے بعد تقریباً 2 ماہ بعد صورتحال کو دیکھتے ہوئے حکومت نے مرحلہ وار تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان کیا تھا، ابتدائی طور پر 3 مرحلوں میں 18 جنوری، 25 جنوری اور یکم فروری سے انہیں کھلنا تھا تاہم بعد ازاں پہلی سے آٹھویں جماعت کے لیے بھی اسکولز 25 کے بجائے یکم فروری سے کھولنے کا فیصلہ ہوا تھا۔

آج کھلنے والے تعلیمی اداروں میں کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر اور اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز (ایس او پیز) پر عملدرآمد کی ہدایت کی گئی۔

وہیں تعلیمی اداروں کے کھلنے سے قبل وزیر تعلیم شفقت محمود نے بھی رات گئے دو ٹوئٹس کیں جس میں ایک میں انہوں نے طلبہ کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

شفقت محمود نے اپنی دوسری ٹوئٹ میں لکھا کہ وہ جامعات جو حکومتی اجازت کے باجود نہیں کھل رہیں ان سے کہنا چاہوں گا کہ آن لائن اسباق کیمپس کلاسز کا متبادل نہیں ہیں اور جامعات میں ایک دوسرے سے بات چیت سماجی رویے کو ڈھالتی ہے، انہیں اس پر دوبارہ غور کرنا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: ملک بھر میں تقریباً 2 ماہ بعد تعلیمی ادارے دوبارہ کھل گئے

واضح رہے کہ سال 2020 میں ملک میں آنے والی اس وبا نے تعلیمی سرگرمیوں کو بری طرح متاثر کیا اور فروری میں وائرس کے پہلے کیس کے بعد مارچ میں پہلی مرتبہ ملک میں تعلیمی اداروں کو بند کرنا پڑا جو 6 ماہ سے زائد عرصے تک بند رہے اور پھر ستمبر کے مہینے میں انہیں مرحلہ وار کھولا گیا۔

تاہم وائرس کی دوسری لہر کے حملے سے ایک مرتبہ پھر طلبہ کی صحت کو لاحق خطرات کے پیش نظر نومبر میں ان تعلیمی اداروں کو دوبارہ بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

اگر ملک میں اس وقت تک کورونا وائرس کی مجموعی صورتحال کو دیکھیں تو 5 لاکھ 46 ہزار 428 افراد اس سے متاثر ہوئے ہیں جس میں سے 5 لاکھ ایک ہزار 252 صحتیاب ہوئے ہیں جبکہ انتقال کرجانے والوں کی تعداد 11 ہزار 683 ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024