بڑی سیاسی جماعتیں 5 فروری کو آزاد کشمیر میں عوامی طاقت کا مظاہرہ کریں گی
اسلام آباد: آزاد جموں کشمیر (اے جے کے) میں انتخابی سال کے آغاز کے ساتھ ہی اپوزیشن کی پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) اور حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف نے یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر 5 فروری کو وادی میں 2 مختلف مقامات پر عوامی طاقت کا مظاہرہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق چونکہ 10 جماعتی اتحاد پی ڈی ایم نے آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں جلسے کرنے کے منصوبے کو پہلے ہی حتمی شکل دے دی تھی اس لیے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے بتایا گیا کہ وزیراعظم عمران خان اسی روز کوٹلی میں ایک عوامی جلسے سے خطاب کریں گے۔
ڈان سے بات کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے ترجمان نے بتایا کہ پارٹی کے سیکریٹری جنرل عامر محمود کیانی کو جلسے کے انتظامات کو حتمی شکل دینے کے لیے اتوار کے روز کوٹلی جانے کی ہدایت کی گئی ہے جس کے لیے پارٹی کے آزاد کشمیر چیپٹر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چودھری کو بھی ذمہ داریاں سونپ دی گئیں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: آزاد کشمیر الیکشن کمیشن کی سیاسی فوائد کیلئے آرمی چیف کی تصاویر استعمال کرنے پر تنبیہ
بیرسٹر سلطان گزشتہ کئی روز سے مسلم لیگ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے آزاد کشمیر چیپٹر میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔
ان دونوں اپوزیشن جماعتوں کے کچھ اراکین رواں برس ہونے والے انتخابات سے قبل ہی پی ٹی آئی میں شمولیت کا اعلان کرچکے ہیں۔
آزاد کشمیر کے ایک وزیر نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان 5 فروری کی صبح پہلے اے جے کے کی قانون ساز اسمبلی کے روایتی اجلاس سے خطاب کریں گے اور اس کے بعد جلسے میں شرکت کے لیے کوٹلی جائیں گے۔
تاہم پی ٹی آئی کی جانب سے آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے اجلاس میں وزیراعظم کی شرکت کے حوالے سے کوئی باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا۔
مزید پڑھیں:آزاد کشمیر، گلگت بلتستان میں بھارت کی کسی بھی مہم جوئی کا بھرپور جواب دیا جائے گا، دفتر خارجہ
قبل ازیں پی ڈی ایم نے 5 فروری کو ایک ریلی نکالنے اور راولپنڈی کے لیاقت باغ میں جلسے کا اعلان کیا تھا تاہم بعد میں مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کی تجویز پر اپوزیشن اتحاد نے جلسے کا مقام مظفر آباد رکھنے پر اتفاق کیا۔
مسلم لیگ (ن) کے اندرونی ذرائع کے مطابق لیاقت باغ راولپنڈی کو پی ڈی ایم کے لانگ مارچ کے منصوبے کے تحت منتخب کیا گیا تھا لیکن چونکہ لانگ مارچ کی تاریخ کا فیصلہ نہیں ہوسکا اس لیے یوم کشمیر پر لیاقت باغ پر ریلی کا کوئی جواز نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مقامی قیات نے حال ہی میں الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر احتجاجی اجتماع کا اہتمام کیا تھا اب ان پر صرف 2 ہفتے بعد ایک اور جلسے کی ذمہ داریوں کا بوجھ ڈالنا نا انصافی ہے۔