• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

پارلیمنٹ لاجز میں پریس کانفرنسز، میڈیا سے گفتگو پر پابندی عائد

شائع January 29, 2021
قاسم سوری نے ہدایت کی کہ آئندہ پارلیمنٹ لاجز میں کسی قسم کی میڈیا ٹاک یا پریس کانفرنس منعقد نہیں ہوگی — فائل فوٹو
قاسم سوری نے ہدایت کی کہ آئندہ پارلیمنٹ لاجز میں کسی قسم کی میڈیا ٹاک یا پریس کانفرنس منعقد نہیں ہوگی — فائل فوٹو

پارلیمنٹ لاجز میں پریس کانفرنسز اور میڈیا سے گفتگو پر پابندی عائد کردی گئی۔

قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے پارلیمنٹ لاجز کی انتظامیہ اور پولیس حکام کو ہدایت نامہ جاری کردیا ہے۔

ہدایت نامے میں کہا گیا ہے کہ پارلیمنٹ لاجز میں اراکین پارلیمنٹ کی رہائش گاہیں ہیں جہاں پریس کانفرنسز اور میڈیا سے گفتگو پارلیمینٹیرینز کے اہلخانہ کے لیے پریشانی کا باعث بنتی ہیں۔

ہدایت نامے میں مزید کہا گیا کہ پریس کانفرنسز کے انعقاد سے اراکین کو سیکیورٹی خدشات بھی لاحق ہوتے ہیں، لہٰذا آئندہ پارلیمنٹ لاجز میں کسی قسم کی میڈیا ٹاک یا پریس کانفرنس منعقد نہیں ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: میڈیا کو پارلیمنٹ لاجز آنے سے روک دیا گیا، مریم اورنگ زیب

واضح رہے کہ پارلیمنٹ لاجز میں اپوزیشن بالخصوص مسلم لیگ (ن) کی جانب سے عموماً پریس کانفرنس کی جاتی ہے۔

واضح رہے کہ چند روز قبل پارلیمنٹ لاجز میں پریس کانفرنس کے دوران مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم اورنگزیب نے الزام لگایا تھا کہ پاکستان کی پارلیمانی تاریخ میں پہلی دفعہ ہوا ہے کہ میڈیا کو پارلیمنٹ لاجز آنے کی اجازت نہیں دی گئی اور میڈیا کو روک دیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ میرے پوچھنے پر انہوں نے بتایا کہ جب میں نے شہزاد اکبر کے خلاف میڈیا سے بات کی تھی اس وقت ڈپٹی اسپیکر کی جانب سے زبانی حکم آیا تھا کہ اپوزیشن کی آئندہ پارلیمنٹ لاجز میں میڈیا ٹاک نہیں ہوگی۔

مزید پڑھیں: پارلیمنٹ لاجز میں 'مریم اورنگزیب' کے فلیٹ میں آتشزدگی

انہوں نے کہا کہ حکومت چاہتی ہے کہ آزادی اظہار کا ہر پلیٹ فارم مفلوج کیا جائے، پارلیمنٹ کے اندر بولنے نہیں دیتے اور پارلیمنٹ لاجز میں میڈیا کو آنے سے منع کیا۔

مریم اورنگ زیب نے کہا کہ میں نے ان سے تحریری حکم دکھانے کا کہا تو انہوں نے کہا کہ صرف زبانی حکم آیا ہے کیونکہ براڈ شیٹ کے حقائق عوام کے سامنے آنے سے روکنے کی کوشش کی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024