سینیٹرز، عملے کیلئے کورونا ویکسین کی 2 لاکھ خوراکوں کا آرڈر دے دیا ہے، سلیم مانڈوی والا
ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کا کہنا ہے کہ ہم نے کورونا وائرس کی 2 لاکھ ویکسین منگوانے کا آرڈر دے دیا ہے جو ابتدائی طور پر سینیٹرز اور پارلیمنٹ کے عملے کو لگائی جائے گی۔
ڈان نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ 'میں نے معاون خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان سے بات کی اور پوچھا کہ آپ ویکسینز کی منظوری کیوں نہیں دے رہے، اگر حکومت فیصلہ نہیں کر رہی اور ویکسین نہیں منگوا رہی تو کم از کم نجی شعبہ منگوا لے'۔
انہوں نے کہا کہ 'فیصل سلطان نے جواب دیا کہ ہم نے منظوری دے دی ہے اور لوگ اپنے طور پر منگوا سکتے ہیں۔'
ان کا کہنا تھا کہ 'اس پر میں نے معاون خصوصی سے کہا کہ ویکسین تو اس وقت جان بچانے والی دوا کی طرح ہے، لوگ مر رہے ہیں اور انہیں معلوم نہیں کہ ویکسین لینے کہاں جائیں اور کس طرح خود کو وائرس سے بچائیں، اس صورت میں کوئی پیپرا رول کی ضرورت نہیں ہے اور وزیر اعظم ویکسین کے حصول کو اس سے مستثنیٰ قرار دے سکتے ہیں'۔
سلیم مانڈوی والا نے بتایا کہ 'ویکسین کے سلسلے میں سینیٹ نے ایک قدم اٹھا لیا ہے اور چینی سفارتخانے یا چینی وزارت خارجہ کے ذریعے 2 لاکھ ویکسین کا آرڈر دے دیا ہے، جو ابتدائی طور پر سینیٹرز اور پارلیمنٹ کے عملے کو لگائی جائے گی'۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں کورونا ویکسین لگانے کا آغاز آئندہ ہفتے سے ہوگا، اسد عمر
تاہم انہوں نے وضاحت نہیں کی کہ چین کی کس کمپنی کی ویکسین حاصل کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ 'ارکان سینیٹ اور عملے کے بعد باقی لوگوں کو ویکسین لگانے کے لیے بھی اقدامات اٹھائے جائیں گے'۔
ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا یہ بیان وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کے اس اعلان کے بعد سامنے آیا ہے کہ پاکستان میں اگلے ہفتے سے فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کی کورونا ویکسی نیشن کا آغاز ہوگا۔
واضح رہے کہ پاکستان میں اب تک 3 کورونا یکسینز کی منظوری دی جاچکی ہے جن میں آکسفورڈ۔ایسٹرازینیکا، چین کی سائینوفارم اور روس کی اسپوتنک فائیو ویکسینز شامل ہیں۔
چین نے اپنی فرم سائینوفارم کی کورونا ویکسین کی 5 لاکھ خوراکیں پاکستان کو دینے کا اعلان کیا ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان میں کورونا وائرس ویکسین لگانے کیلئے جامع پلان مرتب
'پوری طرح تیار ہیں'
جمعرات کو پاکستان کی ویکسین حکمت عملی کے حوالے سے ڈاکٹر فیصل سلطان کی زیر صدارت نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کا خصوصی اجلاس ہوا، جس میں صوبائی وزرا صحت نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔
این سی او سی جاری اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں وفاق کی مختلف اکائیوں میں موثر ویکسین مہم چلانے کی حکمت عملی پر غور کیا گیا۔
بیان میں کہا گیا کہ پاکستان میں ویکسین کی پہلی کھیپ کی ٹرانسپورٹیشن کے لیے اگلے چند روز میں چین کو خصوصی منصوبہ بھیجا جائے گا۔
اجلاس میں صوبوں نے این سی او سی کو ویکسین لگانے کی تیاریوں اور انتظامات سے آگاہ کیا۔
ویکسین کا مرکزی سینٹر این سی او سی میں قائم کیا گیا ہے، جبکہ ویکسین کے انتظامی سینٹرز صوبوں میں قائم کیے گئے ہیں اور ضلعی سطح تک تمام انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کو پہلی سہ ماہی میں مفت کورونا ویکسین ملنے کا امکان
اجلاس میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ 'ہم اس ذمہ داری کے لیے پوری طرح تیار اور اس مشن کے لیے متحد ہیں، ہماری مربوط کوششیں ہمیں اس کامیابی تک لے کر آئی ہیں'۔
خیال رہے کہ ڈاکٹر فیصل سلطان کہہ چکے ہیں کہ پاکستان، چین کی کانسینو بائیولوجِکس انکارپوریشن کے ساتھ معاہدے کے تحت ویکسین کی کروڑوں خوراک حاصل کر سکتا ہے۔