• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

دوران پرواز فضا میں 'غیر معمولی' چیز دیکھی گئی، پی آئی اے

شائع January 28, 2021
جہاز کے پائلٹ نے اپنے جہاز سے ایک ہزار میٹر بلندی پر کوئی چیز دیکھی — فائل فوٹو: اے ایف پی
جہاز کے پائلٹ نے اپنے جہاز سے ایک ہزار میٹر بلندی پر کوئی چیز دیکھی — فائل فوٹو: اے ایف پی

کراچی: پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز نے تصدیق کی ہے کہ ان کے ایک پائلٹ نے آسمان میں 'ایک غیر معمولی چیز' کی نشاندہی کی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پی کے-304 کمرشل پرواز لاہور جارہی تھی جب ملتان اور ساہیوال کے درمیان فضا میں یہ چیز دیکھی گئی۔

پی آئی اے کے ایک ترجمان نے کہا کہ جہاز کے پائلٹ نے اپنے جہاز سے ایک ہزار میٹر بلندی پر کوئی چیز دیکھی جو اس وقت 35 ہزار فٹ کی بلندی پر پرواز کررہا تھا اور اس کی ویڈیو بنالی جو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

یہ بھی پڑھیں: پینٹاگون نے 'اڑن طشتریوں' کی آفیشل ویڈیو جاری کردی

ترجمان پی آئی اے کا کہنا تھا کہ 'انہوں نے کیا دیکھا یہ یقینی طور پر کہنا قبل از وقت ہوگا، یہ ضروری نہیں کہ یہ اڑن طشتری ہو۔

انہوں نے مزید کہا کہ جہاز کے کیپٹن نے فوری طور پر واقعے کی اطلاع دی اور اس معاملے کو اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز کے تحت دیکھا جارہا ہے۔

دوسری جانب جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق پائلٹ نے شام ساڑھے 4 بجے نامعلوم اڑتی ہوئی چیز دیکھی جو سورج کی روشنی میں موجود ہونے کے باوجود 'نہایت چمکدار' تھی۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس اپریل میں امریکا کے محکمہ دفاع پینٹاگون نے ایسے 3 ویڈیو کلپ جاری کیے تھے جن میں 'نامعلوم فضائی ڈیوائسز' (اڑن طشتری یا یو ایف او) کو امریکی فوجی بیسز کے اوپر آسمانوں پر اڑتے دیکھا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: خلائی مخلوق کا معمہ اب تک حل کیوں نہ ہوا؟

کلپس میں سنا جاسکتا تھا کہ اس فوٹیج کو بنانے والے پائلٹس حیرت کا اظہار کررہے ہیں کہ یہ اڑنے والی ڈیوائسز کتنی تیزی سے حرکت کررہی ہیں۔

پینٹاگون کا کہنا تھا کہ پریشانی کی کوئی بات نہیں، حالانکہ یہ واضح نہیں کیا کہ فوٹیج میں نظر آنے والی چیزیں درحقیقت کیا ہیں، اس طرح کی چیزیں ڈرون بھی ہوسکتی ہیں یا یو ایف او، اس بارے میں کوئی وضاحت نہیں کی گئی۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024