• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

جاپان کی پولیو ویکسین خریدنے کیلئے پاکستان کو 45 لاکھ 70 ہزار ڈالر کی گرانٹ

شائع January 27, 2021
ملک میں اب تکملک میں پولیو کے 84 کیسز سامنے آچکے ہیں —فائل فوٹو: رائٹرز
ملک میں اب تکملک میں پولیو کے 84 کیسز سامنے آچکے ہیں —فائل فوٹو: رائٹرز

جاپان کی حکومت نے پاکستان سے پولیو کے خاتمے میں معاونت کے سلسلے میں ویکسین کی خریداری کے لیے 45 لاکھ 70 ہزار ڈالر کی گرانٹ دینے کا اعلان کیا ہے۔

اس ضمن میں جاری کردہ بیان کے مطابق جاپانی گرانٹ سے انسداد پولیو ویکسین کی 2 کروڑ 36 لاکھ 60 ہزار خوراکیں خریدی جائیں گی، جس کی مدد سے انسداد پولیو پروگرام ان اضلاع میں موجود 5 سال سے کم عمر بچوں تک پہنچ سکے گا جہاں وائرس بدستور موجود ہے۔

گرانٹ کے حوالے سے معاہدے پر دستخط کی تقریب میں یونیسیف کے سربراہ ایدہ گرما نے بتایا کہ گزشتہ برس عالمی وبا کورونا وائرس کے باعث مارچ سے جولائی تک 3 کروڑ 90 لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے نہیں دیے جاسکے تھے جس سے بچوں کی قوت مدافعت میں کمی آئی۔

یہ بھی پڑھیں: پولیو ویکسین کی کہانی: اس میں ایسا کیا ہے جو ہر سال 30 لاکھ زندگیاں بچاتی ہے

تاہم حکومتِ پاکستان کی کوششوں کو سراہتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کو پولیو سے پاک کرنے کے لیے کوششیں جاری رکھی گئیں۔

واضح رہے کہ 19 جنوری 2021 تک کے اعدادو شمار کے مطابق ملک میں پولیو کے 84 کیسز سامنے آچکے ہیں جن میں بلوچستان سے 26، خیبرپختونخوا سے 22، سندھ سے 22، اور پنجاب سے 14 کیسز رپورٹ ہوئے۔

بیان کے مطابق جاپان کی گرانٹ کی مدد سے سال 2021 میں ہونے والی انسداد پولیو مہمات میں بچوں کو پولیو ویکسین کی فراہمی ممکن ہو سکے گی۔

اس ضمن میں حکومت جاپان، یونائیٹڈ نیشنز چلڈرنز فنڈ (یونیسیف) اور جاپان انٹرنیشنل کارپوریشن ایجنسی (جائیکا) کے درمیان معاہدے پر دستخط ہوئے۔

اس حوالے سے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ ملک سے پولیو کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، حتیٰ کہ کورونا کی عالمی وبا جیسے سخت حالات میں بھی انسدادِ پولیو مہمات کا کامیابی سے انعقاد کیا جارہا ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں پولیو کے خاتمے کیلئے 16 وجوہات جاننے کی ضرورت

انہوں نے کہا کہ حکومت، پاکستان کے ہر بچے تک پولیو ویکسین کی رسائی میں مدد دینے کے لیے اس بروقت معاونت پر جاپانی حکومت اور جاپانی عوام کا شکریہ ادا کرتی ہے۔

معاون خصوصی نے اُمید ظاہر کی کہ ہم سب مل کر بہت جلد نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر کو پولیو وائرس سے پاک کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔

دوسری جانب جاپان کے سفیر میٹسوڈا کونی نوری نے کورونا وبا کے پھیلاؤ کے باوجود انسداد پولیو مہم میں شامل ہونے والے صف اول کے پولیو ورکرز کو ان کی بہادری اور انتھک کوششوں پر خراج تحسین پیش کیا۔

جاپانی سفیر کا کہنا تھا کہ حکومت جاپان، یونیسیف کے ساتھ مشترکہ کوششیں کر کے پاکستان سے پولیو کے خاتمے کے لیے پاکستانی عوام کے ساتھ تعاون جاری رکھے گی۔

اس موقع پر جائیکا کے سربراہ شیگے کی فوروٹا نے کہا کہ کورونا وبا کے باوجود انسدادِ پولیو مہمات کا انعقاد حکومتِ پاکستان کا ایک بہت بڑا کارنامہ ہے، اس گرانٹ کے ذریعے یونیسیف پولیو وائرس سے متاثرہ علاقوں کے بچوں کے لیے ویکسین خریدے گا۔

یہ بھی پڑھیں: ملک کو پولیو سے پاک کرنے کے لیے حکومت پرعزم

ان کا مزید کہنا تھا کہ اگرچہ پولیو سے مکمل چھٹکارا حاصل کرنا ایک مشکل مرحلہ ہے تاہم ہم سب مل کر اس ہدف کے جلد از جلد حصول کے لیے اپنی بھرپور کوششیں جاری رکھیں گے۔

سربراہ یونیسیف نے کہا کہ حکومتِ جاپان سے ملنے والی گرانٹ سے انسدادِ پولیو مہمات میں بہتری آئے گی اور بچوں کی قوت مدافعت میں اضافے کے ذریعے پولیو کے خاتمے کے ہدف کے حصول میں مدد ملے گی۔

خیال رہے کہ کورونا وبا کے باعث مارچ سے جولائی 2020 کے وسط تک ملک بھر میں انسدادِ پولیو مہمات کا انعقاد نہیں ہوسکا تھا تاہم جولائی کے وسط کے بعد ملک بھر میں دوبارہ سے پولیو مہمات کا آغاز کر دیا گیا تھا۔

پولیو کیا ہے؟

خیال رہے کہ پولیو ایک انتہائی متعدی مرض ہے جو پولیو وائرس سے ہوتا ہے اور 5 سال تک کی عمر کے بچوں کو اپنا شکار بناتا ہے، یہ اعصابی نظام پر حملہ آور ہو کر فالج اور موت کا سبب بھی بن سکتا ہے۔

پولیو کا کوئی علاج نہیں اور ویکسینیشن ہی بچوں کو اس سنگین بیماری سے محفوظ رکھنے کا سب سے مؤثر طریقہ ہے۔

متعدد مرتبہ ویکسینیشن سے لاکھوں بچے پولیو سے محفوظ ہوچکے ہیں اور دنیا کے تقریباً تمام ممالک سے پولیو کا خاتمہ ہوچکا ہے۔

دنیا میں اب صرف دو ممالک پاکستان اور افغانستان ہیں، جہاں اس بیماری کے کیسز اب بھی رپورٹ ہوتے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024