کیا شادی لوگوں کا جسمانی وزن بڑھانے کا باعث بنتی ہے؟
کیا آپ نے کبھی غور کیا ہے کہ شادی کے بعد اکثر لوگوں کا جسمانی وزن بڑھنے لگتا ہے اور وہ موٹاپے کا شکار ہوجاتے ہیں؟
اگر ہاں تو اس میں حیران ہونے کی وجہ نہیں کیونکہ کامیاب شادی اور جسمانی وزن میں ممکنہ اضافے میں تعلق موجود ہے۔
جی ہاں واقعی ایسے شواہد موجود ہیں جو اس خیال کو تقویت پہنچاتے ہیں کہ خوش باش جوڑوں کا جسمانی وزن تیزی سے بڑھتا ہے، زیادہ جسمانی وزن کا مطلب دیگر امراض کا خطرہ بھی ہوتا ہے۔
تو ایسا کیوں ہوتا ہے؟
شادی کے موقع پر ہر ایک ہی اچھا نظر آنے کی کوشش کرتا ہے، اس مقصد کے لیے مہینوں تک تیاریاں بھی کرتا ہے۔
تاہم شادی کے بعد لوگوں کی توجہ ظاہری شخصیت کو بدستور اچھا رکھنے پر مرکوز نہیں رہتی۔
8 ہزار سے زیادہ افراد پر ہونے والی ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ اوسطاً شادی شدہ خواتین کا جسمانی وزن شادی کے اولین 5 برسوں میں 5 کلو گرام سے زیادہ بڑھ جاتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ شادی شدہ مردوں کا بھی وزن بڑھتا ہے اور محض 2 سال کے اندر ہی جسمانی وزن میں 5 کلو یا اس سے زائد اضافہ ممکن ہے، مگر ایسا بیوی سے اچھے تعلق سے ہی ممکن ہوتا ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ شادی کے بعد مردوں اور خواتین میں موٹاپے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
ایک اور تحقیق میں بھی دریافت کیا گیا کہ ایک دوسرے سے خوش نوبیاہتا جوڑوں کا جسمانی وزن تیزی سے بڑھتا ہے، جبکہ ایک دوسرے سے ناخوش جوڑوں میں ایسا رجحان نظر نہیں آتا۔
محققین کا کہنا تھا کہ اس کی وجہ یہ ہے کہ شادی شدہ جوڑوں کو اندر اپنا جسمانی وزن صحت مند رکھنے کا جذبہ زیادہ نہیں رہتا۔
محققین کا کہنا تھا کہ اچھا ازدواجی تعلق لوگوں کو اپنے جسمانی وزن سے بے پروا کردیتا ہے کیونکہ وہ زندگی سے خوش ہوتے ہیں۔
وزن میں اضافہ چھوت کی طرح ہوتا ہے
8 ہزار افراد پر ہونے والی تحقیق (جس کا ذکر اوپر کیا گیا) میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ شادی کے ایک سال بعد خواتین میں موٹاپے کا امکان ہوتا ہے جبکہ مردوں میں ایسا 2 سال میں ہوسکتا ہے۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ اگر شادی شدہ افراد میں سے ایک موٹاپے کا شکار ہے تو 37 فیصد امکان ہے کہ اس کا شریک حیات بھی جلد جسمانی وزن میں اس کا مقابلہ کرنے لگے گا۔
اس حوالے سے تحقیق میں شادی شدہ جوڑوں میں جسمانی وزن میں اضافے کے حوالے سے ایک وجہ پر اتفاق کیا گیا کہ رویے چھوت کی طرح ہوتے ہیں۔
یعنی جب جوڑے ایک دوسرے کے ساتھ رہتے ہیں، تو ان کی غذا اور سرگرمیاں بھی ایک جیسی ہوجاتی ہیں، جو جسمانی وزن پر مثبت یا منفی انداز سے اثرانداز ہوتی ہیں۔
تو بچنا کیسے ممکن ہے؟
اس حوالے سے متعدد تحقیقی رپورٹس میں دریافت کیا گیا کہ شادی شدہ افراد اگر صحت بخش غذاؤں کا استعمال معمول بنالیں۔
محققین کے مطابق شادی کے بعد لوگوں میں غذائی چکنائی اور جسمانی وزن کے حوالے سے توجہ گھٹ جاتی ہے تو اچھی غذا کا استعمال موٹاپے کا خطرہ کم کردیتا ہے۔
اسی طرح شادی شدہ افراد ورزش بھی کم کرنے کے عادی ہوتے ہیں، کیونکہ ان کے اندر ظاہری شخصیت کا خیال رکھنے کی خواہش کم ہوجاتی ہے۔
اکٹھے ورزش کریں
زیادہ سخت ورزش کی بھی ضرورت نہیں رات کو کھانے کے بعد چہل قدمی کو عادت بنالیں، ہوسکے تو جوگنگ کی عادت بھی اپنالیں، اہے گھر میں ہی سہی۔
کسی بھی قسم کی ورزش متعدد بیماریوں سے بچانے میں مدد دیتی ہے۔
گھر سے باہر کم کھانے کی عادت اپنائیں
گھر سے باہر زیادہ کھانے کی عادت جسمانی وزن میں اضافے کے عمل کو تیز کرتی ہے، کیونکہ عام طور پر ہوٹلوں میں غذا میں چکنائی اور نمک کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، جس سے جسمانی وزن بڑھتا ہے۔
صحت بخش اشیا کا انتخاب
پس اور دیگر نقصان دہ اشیا کی بجائے پھلوں، سبزیوں اور گریوں کو کھانا عادت بنانا بھی جسمانی وزن کو کنٹرول میں رکھنے میں مدد دے سکتا ہے۔